انگلستان کی نظریں آسمان پر؛ پہلی پوزیشن حاصل کرنا کافی نہیں، گریم سوان
انگلستان کے آف اسپنر گریم سوان نے کہا ہے کہ انگلستان کے لیے عالمی درجہ بندی میں پہلی پوزیشن حاصل کرنا کافی نہیں ہوگا۔
معروف برطانوی روزنامے دی سن کے لیے لکھے گئے کالم میں سوان کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسا سلسلہ قائم کرنا چاہتے ہیں جو طویل عرصے تک فتوحات کے تسلسل کو برقرار رکھ سکے اور ہمیں انگلستان کی تاریخ کی بہترین ٹیموں میں سے ایک گردانا جائے۔ عالمی نمبر ایک بننا سفر کا اختتام نہیں بلکہ آغاز ہوگا۔ ہم ابھی سرفہرست نہیں بنے اور ہماری نظریں اس وقت ایجسٹن میں اگلے بدھ سے شروع ہونے والے تیسرے ٹیسٹ پر مرکوز ہیں۔
سوان نے مزید کہا کہ سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ بہترین کارکردگی دکھانے والے بیشتر انگلش کھلاڑی عرصے تک ٹیم کا ساتھ نبھا سکتے ہیں۔ جیسا کہ ٹم بریسنن، اسٹورٹ براڈ اور این بیل، جن کی عمدہ کارکردگی نے ٹرینٹ برج میں فتح کی بنیاد رکھی، اس وقت بھی 30 سال سے کم عمر ہیں۔ یہ بات انگلستان کو موقع دیتی ہے کہ وہ طویل عرصے تک دنیائے کرکٹ پر حکمرانی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایسی اساس رکھنا چاہتے ہیں جس کی بنیاد پر انگلستان عرصۂ دراز تک سرفہرست پوزیشن پر قابض رہے۔ لوگ ہمیشہ 1990ء کی دہائی کے آسٹریلیا اور 1980ء کی دہائی کے ویسٹ انڈیز کا حوالہ دیتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ اکیسویں صدی کی دوسری دہائی کا جب بھی ذکر آئے تو لوگ انگلستان کا حوالہ دیں۔
ہم بہت زیادہ خود اعتمادی اور غیر معمولی ٹیم اسپرٹ کے حامل ہیں اور یہی ہماری کارکردگی کی کلید ہے۔ انگلستان کی تاریخ میں اچھے کھلاڑیوں کی حامل ٹیمیں رہی ہیں لیکن ایسی ٹیموں کی تعداد زیادہ نہیں جو بحیثیت مجموعی بہترین ہوں۔