بھارت کی پریشانیوں میں مزید اضافہ، زخمی سچن پوری سیریز سے باہر ہو گئے

انگلستان کے دورے میں مشکلات سے دوچار بھارت کی فتح حاصل کرنے کی امیدیں مزید دور ہوتی جا رہی ہے کیونکہ اس کے زخمی کھلاڑیوں کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہو چکا ہےاور یہ اضافہ کسی عام کھلاڑی کا نہیں بلکہ اس کے اہم ترین بلے باز سچن ٹنڈولکر کا ہے۔ یوں سچن کا دورۂ انگلستان میں کیریئر کی 100 ویں سنچری اسکور کرنے کا خوا ب بدستور خواب ہی رہے گا جب تک کہ وہ اگلی کسی سیریز کے لیے ٹیم میں منتخب ہوں اور وہاں قسمت آزمائی کریں۔

پیر کے پنجے میں تکلیف کے باعث ایک روزہ سیریز کے پہلے مقابلے میں شرکت نہ کر پانے والے سچن نے آج لندن میں معالج سے رابطہ کیا جنہوں نے انہیں چھ ہفتے کے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ یوں بھارت کو روہیت شرما کے بعد اگلے ہی دن سچن کے متبادل کو بھی طلب کرنا پڑا ہے جس کے لیے قرعہ فال سبرامنیم بدری ناتھ کے نام نکلا ہے۔
سچن دائیں پیر کے پنجے میں ایک پرانے فریکچر میں ہونے والی تازہ تکلیف کے باعث چیسٹر لی اسٹریٹ میں کھیلے گئے پہلے ایک روزہ میں شرکت نہیں کر پائے تھے جہاں بارش نے میچ کو مکمل نہ ہونے دیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی سچن کے لیے انگلستان کا مایوس کن دورہ تمام ہوا جہاں بھارت کو ٹیسٹ سیریز میں 4-0 کی ذلت آمیز شکست ہوئی اور ساتھ ساتھ وہ ٹیسٹ درجہ بندی میں سرفہرست پوزیشن سے بھی محروم ہوا۔ سچن گو کہ اس سیریز میں کوئی اعلیٰ کارکردگی نہیں دکھا سکے لیکن اوول میں کھیلے گئے آخری ٹیسٹ میں وہ اپنے کیریئر کی 100 ویں سنچری کے بہت قریب آئے لیکن 91 پر آؤٹ ہو گئے۔
ٹنڈولکر سے قبل بھارت کے کھلاڑیوں کی طویل فہرست ہے جو زخمی ہو کر ایک، ایک کر کے بھارت کی ڈوبتی ہوئی کشتی سے چھلانگ لگا چکے ہیں۔ ان میں ظہیر خان پہلے ٹیسٹ میں، یووراج سنگھ اور ہربھجن سنگھ دوسرے ٹیسٹ میں، وریندر سہواگ، ایشانت شرما اور پروین کمار تیسرے ٹیسٹ کے بعد اور گوتم گمبھیر آخری ٹیسٹ میں زخمی ہو کر ٹیم سے باہر ہوئے۔ ان میں سے صرف پروین کمار ہی خوش قسمت ثابت ہوئے جن کی انجری نے طوالت اختیار نہیں کی۔ ان کے علاوہ تمام کھلاڑی ٹیم کو شکست کے منجدھار میں چھوڑ گئے۔