مظہر مجید کےالزامات بے بنیاد ہیں؛ کرکٹ آسٹریلیا
کرکٹ آسٹریلیا نے لندن کی عدالت میں سماعت کے دوران سٹے باز مظہر مجید کی جانب سے کیے گئے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے کہ آسٹریلیا کے کھلاڑی سب سے بڑے میچ فکسر ہیں۔ سوموار کو سماعت کے دوران عدلیہ نے سٹے باز کی گفتگو کی آڈیو ٹیپ سنی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ناتھن بریکن کے لیے کام کرتا رہا ہے اور رکی پونٹنگ کے مینیجر کو بھی جانتا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو جیمز سدرلینڈ نے کہا ہے کہ مجھے پورا یقین ہے کہ آئی سی سی کو کھلاڑیوں کو مانیٹر کرنے کے دوران کسی آسٹریلوی کی سرگرمی پر معمولی شبہ بھی ہوتا تو مجھے اس کے بارے میں ضرور بتاتا۔ مجھے آئی سی سی نے کبھی کچھ نہیں بتایا اور اس بنیاد پر مجھے پورا یقین ہے کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک بھی شہادت ملی تو ہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کی تحقیقات کریں گے اور اگر کوئی کھلاڑی ملوث پایا گیا تو کرکٹ آسٹریلیا بغیر کسی پس و پیش کے اس پر تاحیات پابندی لگا دے گا۔
دوسری جانب بریکن کے مینیجر راب ہرٹن نے ان دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مؤکل لندن کی عدالت میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہے ہیں، جبکہ پونٹنگ کے مینیجر جیمز ہینڈرسن نے بھی الزامات کی تردید کی ہے۔
واضح رہے کہ لندن کی ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں دو پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف بدعنوانی و دھوکہ دہی کے مقدمے کی سماعت کے دوران گزشتہ روز اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کو منظر عام پر لانے والے اخبار "نیوز آف دی ورلڈ" کے صحافی مظہر محمود عدالت میں پیش ہوئے اور اس موقع پر مظہر محمود اور مظہر مجید کے درمیان ہونے والی گفتگو کی خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی ٹیپ بھی پیش کی گئی جس میں مظہر مجید کے ہوشربا انکشافات موجود ہیں کہ میچ فکسنگ اور اسپاٹ فکسنگ کس طرح ہوتی ہے۔