کیا محمد حفیظ رواں سال ایک ہزار رنز مکمل کر پائیں گے؟

0 1,010

'شاہینوں کے شہر' سرگودھا سے تعلق رکھنے والے پاکستان کے اوپننگ بلے باز محمد حفیظ کے لیے 2011ء کیریئر کا یادگار ترین سال ثابت ہوا ہے۔ اس سال کے دوران وہ اب تک 26 ایک روزہ مقابلوں میں 39.00 کے اوسط سے 897 رنز بنا چکے ہیں جن میں تین سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں شامل ہیں اور اب بلاشبہ اُن کی نگاہیں 'کیلنڈر ایئر' میں 1000 رنز مکمل کرنے پر مرکوز ہوں گی جس کے لیے اُن کے پاس کافی میچز بھی موجود ہیں۔

2011ء میں اب تک صرف تین کھلاڑی ہی ایک ہزار رنز کا سنگ میل عبور کر پائے ہیں جن میں انگلستان کے جوناتھن ٹراٹ 1315 رنز کے ساتھ سرفہرست ہیں جبکہ آسٹریلیا کے شین واٹسن 1139 رنز کے ساتھ دوسرے اور بھارت کے ویرات کوہلی 1138 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

محمد حفیظ کو ایک ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے محض 103 رنز درکار ہیں جس کے لیے ان کے پاس 6 اننگز موجود ہیں (تصویر: AP)
محمد حفیظ کو ایک ہزار رنز مکمل کرنے کے لیے محض 103 رنز درکار ہیں جس کے لیے ان کے پاس 6 اننگز موجود ہیں (تصویر: AP)

محمد حفیظ کے علاوہ تین مزید کھلاڑی ایسے ہیں جو ایک ہزار رنز بنا سکتے ہیں جن میں سری لنکا کے مہیلا جے وردھنے، ان کے ہم وطن کمار سنگاکارا اور آسٹریلیا کے مائیکل کلارک شامل ہیں۔ جے وردھنے اب تک 960، سنگاکارا 946 اور کلارک پورے 900 رنز بنا چکے ہیں۔

محمد حفیظ کے لیے 2011ء کا آغاز نسبتاً مایوس کن تھا جس کے پہلے میچ ہی میں انہیں صفر کی ہزیمت اٹھانا پڑی جب نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے پہلے معرکے میں ٹم ساؤتھی نے وکٹوں کے پیچھے آؤٹ کر ادیا۔ البتہ سیریز کے تیسرے مقابلے میں انہوں نے سنچری داغ کر ایک روشن سال کی نوید سنائی۔ کرائسٹ چرچ کے خوبصورت میدان میں کھیلے گئے مقابلے میں انہوں نے 144 گیندوں پر 12 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 115 رنزکی فتح گر اننگز کھیلی جس کی بدولت پاکستان میچ جیتنے میں کامیاب ہوا اور محمد حفیظ کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔ یہ ان کے کیریئر کی پہلی سنچری تھی تاہم اس کے باوجود وہ 6 مقابلوں کی سیریز کے بقیہ میچز میں وہ متاثر کن کارکردگی نہ پیش کر سکے۔

اس کے بعد سال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ یعنی عالمی کپ 2011ء کا آغاز ہوا جہاں محمد حفیظ تین قابل ذکر اننگز ہی کھیل پائے۔ جہاں وہ زمبابوے کے خلاف گروپ مقابلے میں 49 رنز، ویسٹ انڈیز کے خلاف کوارٹر فائنل میں 61 رنز کی ناقابل شکست اننگز اور 'سال کے سب سے بڑے مقابلے' پاک-بھارت سیمی فائنل میں 43 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے اور اسی مقابلے میں عالمی کپ میں پاکستان کے خوابناک سفر کا اختتام ہوا لیکن بہرحال یہ ایک نئے مستقبل کی نوید تھی۔

دورۂ ویسٹ انڈیز میں محمد حفیظ نے 54، 121 اور 55 رنز کی تین عمدہ اننگز کھیلیں اور ان کا بلا مسلسل رنز اگلتا رہا اور وہ سیریز کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔ بعد ازاں انہوں نے ایک نصف سنچری آئرلینڈ میں بھی داغی۔ ان کی جانب سے سال کی اب تک کی آخری بہترین اننگز زمبابوے میں کھیلی گئی جہاں انہوں نے زمبابوے کے خلاف سیریز کے دوسرے ایک روزہ میں ناقابل شکست 139 رنز بنائے اور میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔ یہ ان کے کیریئر کی بھی سب سے بہترین اننگز تھی۔

اب سری لنکا کے خلاف جاری سیریز میں محمد حفیظ ابتدائی دونوں میچز میں تو دہرے ہندسے میں بھی داخل نہیں ہو پائے تاہم سیریز کے تین مقابلے ابھی باقی ہیں جبکہ پاکستان اگلے ماہ یعنی دسمبر کے آغاز کے ساتھ بنگلہ دیش کے خلاف تین ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے بھی کھیلے گا یوں محمد حفیظ کے پاس محض 103 رنز بنانے کے لیے 6 اننگز موجود ہیں اور اگر وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں تو ہو سکتا ہے کہ سال کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بھی بن جائیں۔

جنوری 2011ء سے اب تک محمد حفیظ کی جانب سے کارکردگی کا اننگز وار جائزہ

شمار رنز تاریخ بمقابلہ بمقام چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
1 0 22 جنوری 2011ء نیوزی لینڈ ویلنگٹن 0 0  0.00
2 26 جنوری 2011ء نیوزی لینڈ کوئنزٹاؤن 0 0  36.36
3 115 26 جنوری 2011ء نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ 12 2  79.86
4 12 یکم فروری 2011ء نیوزی لینڈ نیپئر 2  0  52.17
5 14 3 فروری 2011ء نیوزی لینڈ ہیملٹن 2  0  70.00
6 21 5 فروری 2011ء نیوزی لینڈ آکلینڈ 2  1  140.00
7 9 23 فروری 2011ء کینیا ہمبنٹوٹا 1  0  45.00
8 32 26 فروری 2011ء سری لنکا کولمبو 4  1  103.22
9 11 3 مارچ 2011ء کینیڈا کولمبو 2  0  91.66
10 5 8 مارچ 2011ء نیوزی لینڈ پالی کیلے 1  0  83.33
11 49 14 مارچ 2011ء زمبابوے پالی کیلے 6  0  75.38
12 5 19 مارچ 2011ء آسٹریلیا کولمبو 1  0  62.50
13 61 23 مارچ 2011ء ویسٹ انڈیز ڈھاکہ 10  0  95.31
14 43 30 مارچ 2011ء بھارت موہالی 7  0  72.88
15 54 23 اپریل 2011ء ویسٹ انڈیز گروس آئی لیٹ، سینٹ لوشیا 7  1  120.00
16 32 25 اپریل 2011ء ویسٹ انڈیز گروس آئی لیٹ، سینٹ لوشیا 1 1  62.74
17 5 28 اپریل 2011ء ویسٹ انڈیز برج ٹاؤن، بارباڈوس 1 0  55.55
18 121 2 مئی 2011ء ویسٹ انڈیز برج ٹاؤن، بارباڈوس 7 3  87.68
19 55 5 مئی 2011ء ویسٹ انڈیز پروویڈنس، گیانا 6  0  66.26
20 52 28 مئی 2011ء آئرلینڈ بیلفاسٹ 7 1  61.90
21 0 30 مئی 2011ء آئرلینڈ بیلفاسٹ 0 0 0.00
22 26 8 ستمبر 2011ء زمبابوے بلاوایو 2 1 53.06
23 139٭ 11 ستمبر 2011ء زمبابوے ہرارے 13 1  94.55
24 23 14 ستمبر 2011ء زمبابوے ہرارے 4 0  109.52
25 5 11 نومبر 2011ء سری لنکا دبئی 1 0  83.33
26 4 14 نومبر 2011ء سری لنکا دبئی 1 0  133.33
کل 897 100 12 79.38