پاکستان نے چوتھا میچ اور سیریز جیت لی

0 1,380

پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو محدود ترین اوور کے چوتھے میچ میں سات وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 3-1 سے اپنے نام کر لی ہے۔ سرفراز الیون کو یہ سرفرازی دلوانے میں گیندبازوں نے اہم کردار ادا کیا خاص کر نوجوان شاداب خان شاندار کارکردگی سے سب کو حیران کر دیا یہی وجہ ہے کہ دو میچوں میں مین آف دی میچ رہنے والے نوجوان اسپنر میچ آف دی سیریز کا ایوارڈ بھی لے اڑا۔

پورٹ آف اسپین کے کوئنز پارک اوول گراؤنڈ میں میزبان ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 124 رنز بنائے جس کے جواب میں گرین شرٹس نے ہدف 3 وکٹوں کے نقصان پر 19ویں اوورز میں حاصل کیا۔

سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا، جن کا سامنا کرنے کے لئے کیریبین دستے نے چیڈوک والٹن اور این لیوس کو میدان میں اتارا، دونوں نے نے اننگز کا جارحانہ آغاز کیا اور ابتدائی 3 اوورز میں مجموعہ 27 رنز تک پہنچا دیا مگر گزشتہ میچ کے مین آف دی میچ ایون لوئس کو عماد وسیم نے 7 رنز پر ہی دبوچ لیا لیکن دوسری جانب چیڈول والٹن نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ جس نے چار چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 40 رنز بنانے تاہم شاداب خان کی گیند پر شعیب ملک نے اسے چلتا کیا۔ اس کے بعد حسن علی کا جادو چلا اور اس کی نپی تلی گیندوں نے میزبان بلےبازوں کو بے بس کیئے رکھا، شدید دباؤ میں کھیلتے ہوئے بلےباز بہت کم وقفے سے واپسی کا ٹکٹ کٹاتے رہے، جیسے مارلن سیمیولز 22، جیسن محمد 1، لینڈل سمنز 1، کیرون پولارڈ 4 اور جیسن ہولڈر بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ 83 کے مجموعے پر 7 وکٹ آؤٹ جیسے مشکل مرحلے پر کپتان بریتھویٹ نے ٹیم کو کچھ سہارا دیا اور 37 رنز جوڑے جس کی بدولت نسبتا مناسب ہدف تک پہنچ گئے ورنہ تو تہرا ہندسہ عبور کرن بھی مشکل لگنے لگا تھا۔ بہرحال ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 127 رنز بنائے۔ جبکہ پاکستان کی جانب سےحسن علی اور شاداب خان نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔

ہدف کے تعاقب میں گرین الیون نے بھی اچھا آغاز فراہم کیا اور احمدشہزاد اور کامران اکمل کی جوڑی نے مجموعے کو 40 تک پہنچا دیا مگر 20 کے انفرادی رنز پر کامران اکمل ہمت ہار گئے، اس کے بعد بابر اعظم نے احمد شہزاد کے ساتھ مل کر ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 70 رنز کی شراکت قائم کی جس سے پاکستان فتح کے قریب پہنچ گیا۔ احمد شہزاد نے ایک چھکے اور چھ چوکوں کی مدد سے شاندار 53 رنز بنائے مگر پھر وکٹ نہ بچا سکے جبکہ بابر اعظم جوڑی دار کی جدائی کے بعد وننگ اننگ نہ کھیل سکے اور 38 رنز پر ہی پویلین پہنچ گئے۔ شعیب ملک اور کپتان سرفراز نے باقی رہ جانے والا سفر مکمل کیا اور ایک اوور پہلے ہی فتح دلا دی، شعیب ملک 9 اور سرفراز احمد 3 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے، ویسٹ انڈیز کی جانب سے کیسرک ولیم نے 2 اور مارلن سیموئلز نے 1 وکٹ حاصل کی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر حسن علی کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔اور سیریز میں 10 وکٹیں مکمل کرنے والے شاداب خان کو مین آف دی سیریز سے نوازا گیا۔

CRICKET-TRI-WIS-PAK-T20I