سری لنکن شیروں کا جوابی حملہ اور یادگار فتح، سیریز 1-1 سے برابر
تمام سال فتح کے ذائقے سے محروم رہنے والے سری لنکا نے اختتامی لمحات میں ایک تاریخی فتح سمیٹ لی اور کنگزمیڈ، ڈربن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں 208 رنز کی زبردست جیت حاصل کر کے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز 1-1 سے برابر کر دی۔ یہ فتح اس لحاظ سے تاریخی اہمیت کی حامل ہے کہ یہ جنوبی افریقی سرزمین پر سری لنکا کی پہلی ٹیسٹ فتح بھی ہے اور مرلی دھرن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سری لنکا کی کسی بھی ٹیسٹ مقابلے میں پہلی جیت بھی۔
سال 2011ء میں سری لنکا کے لیے ایک روزہ کرکٹ میں تو کئی یادگار لمحات تھے، جیسا کہ عالمی کپ کے فائنل تک پہنچنا، لیکن ٹیسٹ کے لحاظ سے یہ سال اُس کے لیے بالکل بنجر تھا۔ سری لنکن شیر پہلے انگلستان کو اُس کی سرزمین پر شکست دینے میں ناکام رہے، اور پھر اپنی ہی سرزمین پر وارن-مرلی ٹرافی میں آسٹریلیا سے شکست کھا گئے۔ اُس کے بعد سال کی سب سے حوصلہ شکن ہار اُنہیں پاکستان کے خلاف سہنا پڑی جہاں پاکستان نے تینوں ٹیسٹ مقابلے میں مکمل آؤٹ کلاس کرتے ہوئے سیریز 1-0 سے سیریز جیتی ۔ نتیجتاً سری لنکا کو عالمی درجہ بندی میں اپنی پانچویں پوزیشن سے بھی محروم ہونا پڑا۔
ایک ایسے سال میں جسے دلچسپ ترین ٹیسٹ مقابلوں کے لیے یقیناً ایک تاریخی مقام حاصل ہوگا، سری لنکا ایک بھی فتح سے محروم رہنا ایک مایوس کن بات رہتی۔ اس کارکردگی نے خاص طور پر ایک بحث بھی چھیڑ دی کہ کیا مرلی دھرن کے بغیر سری لنکا ٹیسٹ میں دوبارہ مقام حاصل کر پائے گا یا نہیں؟
سال بھر کے مایوس کن نتائج اور پے در پے بحرانی کیفیات سے گزرنے کے بعد جب وہ جنوبی افریقہ کا سامنا کرنے کے لیے سنچورین میں اترا تو اسے محض تین دن میں اننگز اور 81 رنز کی ذلت آمیز شکست کا سامنا ہوا اور ایسا لگتا تھا کہ ٹیسٹ میں یہ سال سری لنکا کے لیے بدترین رہے گا لیکن ڈربن میں سری لنکا بالکل مختلف روپ میں نظر آیا۔ جہاں اُس نے نہ صرف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے عمدہ کارکردگی کا ثبوت دیا بلکہ ماہرین کے ان تمام اندازوں کو بھی غلط ثابت کر دیا جو سری لنکا کے باؤلنگ اٹیک کو کمزور ترین سمجھ رہے تھے۔ 338 رنز کے جواب میں انہی گیند بازوں خصوصاً چناکا ویلیگیدرا اور رنگانا ہیراتھ کی تیز-اسپن جوڑی نے جنوبی افریقہ کو پہلی اننگز میں صرف 168 پر ڈھیر کر دیا۔ ڈیل اسٹین کے 29 رنز نے جنوبی افریقہ کو فالو آن کی ہزیمت سے بچا لیا لیکن میچ وہیں سے میزبان ٹیم کے ہاتھوں سے نکل گیا۔
پہلی اننگز میں 338 رنز کے مستحکم مجموعے تک پہنچنے میں مرکزی کردار تھیلان سماراویرا کی سنچری اننگز کا تھا جنہوں نے 162 رنز پر پانچ ابتدائی کھلاڑیوں کے پویلین لوٹنے کے بعد اننگز کو سنبھالا ۔ یہاں پر پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے دنیش چندیمال کے ساتھ ہونے والی شراکت کا ذکر ضروری ہے جس میں دونوں بلے بازوں نے 111 رنز جوڑے۔ چندیمال نے پہلی ہی ٹیسٹ اننگز میں 58 رنز بنائے جبکہ دوسرے اینڈ سے سماراویرا نے کیریئر کی 13 ویں سنچری 265 گیندوں پر 11 چوکوں کی مدد سے مکمل کی اور اس کے بعد محض چار گیندیں کھیل پائے اور جب 102 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو سری لنکا کی اننگز بھی 338 رنز پر ختم ہو گئی ۔ ابتداء میں کپتان تلکارتنے دلشان کے 47 کے علاوہ اینجلو میتھیوز اور رنگانا ہیراتھ کی 30، 30 رنز کی اننگز نے بھی اسکور بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
جنوبی افریقہ نے نوجوان گیند باز مرچنٹ دے لانگے کو موقع دیا اور انہوں نے پہلی ہی اننگز میں 7 حریف بلے بازوں کو شکار بنا کر اپنی اہلیت بھی ثابت کی اور 'ڈیبوٹنٹس باؤلرز کے سال' میں نیا اضافہ بن گئے۔ انہوں نے 81 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کے علاوہ دو وکٹیں مورنے مورکل کو اور ایک وکٹ عمران طاہر کو ملی۔
جواب میں جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز اس کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی۔ چناکا ویلیگیدرا اس کے ٹاپ آرڈر پر قہر بن کے نازل ہوئے جنہوں نے پہلے گریم اسمتھ 15، کیلس 0، ڈی ولیئرز 25 اور پھر ہاشم آملہ 54 رنز کو ٹھکانے لگا کر جنوبی افریقی صفوں میں کھلبلی مچا دی۔ 106 رنز پر پانچ ابتدائی کھلاڑی میدان بدر ہو جانے کے بعد اب باری رنگانا ہیراتھ کی تھی جنہوں نے دوسرے اینڈ سے مارک باؤچر 3، ایشویل پرنس 11، مورنے مورکل صفر، عمران طاہر 11 رنز کو پویلین لوٹایا اور پھر ویلیگیدرا نے آخری وکٹ دے لانگے کو 9 رنز پر چلتا کر کے نہ صرف اپنی پانچ وکٹیں مکمل کیں بلکہ سری لنکا کو حیران کن طور پر 170 رنز کی زبردست برتری دلا دی۔
اس حوصلہ افزا برتری کے ساتھ دوسری اننگز کاآغاز کرنے والے سری لنکا کے 44 پر تین ابتدائی کھلاڑیوں کے پویلین لوٹنے کے بعد مرد بحران کمار سنگاکارا اور تھیلان سماراویرا اور پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے دنیش چندیمال نے حریف کو ایک زبردست ہدف دینے کے لیے کمر کس لی۔ سنگاکارا نے 108 رنز کی یادگار اننگز کھیلی جس نے سری لنکا کی فتح میں اہم کردار ادا کیا جبکہ پہلی اننگز کے سنچری میکر سمارا ویرا نے 43 اور چندیمال نے 54 رنز بنائے اور یوں نوجوان بلے باز نے پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں نصف سنچریاں بنانے کا کارنامہ انجام دیا۔ جب 279 رنز پر سری لنکا کی اننگز تمام ہوئی تو جنوبی افریقہ کو ریکارڈ 450 رنز کا ہدف ملا جس کے جواب میں وہ محض 241 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔
اک ریکارڈ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کے سامنے صرف دو راستے تھے یا تو 450 رنز کے غیر معمولی ہدف کی جانب جائے یا دو دن سے زائد تک ایک ایسی پچ پر ڈٹا رہے جو اب گیند بازوں کو مدد بھی دے رہی تھی۔ میچ کے چوتھےو آخری روز کھانے کے وقفے تک تو جنوبی افریقہ نے 86 رنز تک صرف ایک وکٹ گنوائی اور نسبتاً پرسکون مقام پر موجود تھا لیکن ہیراتھ اور دیگر سری لنکن باؤلرز نے محض ایک ہی سیشن میں جنوبی افریقہ کی رہی سہی امیدوں کا بھی خاتمہ کر دیا۔
پہلے ژاک روڈلف 22 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو ژاک کیلس جیسا کھلاڑی ایک ہی میچ کی دونوں اننگز میں صفر کی ہزیمت کا شکار ہوا۔ یہ 149 ٹیسٹ مقابلوں کے طویل کیریئر میں پہلا موقع ہے کہ وہ کسی میچ کی دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے ہوں۔ کیلس نے سال کا آغاز بھارت، جو اس وقت عالمی نمبر ایک تھا، کے خلاف سنچریاں داغ کر کیا لیکن سال کے آخری ٹیسٹ میں 'پیئر' کا شکار بنے۔ ان کے نکلتے ہی گویا سری لنکا میچ پر چھا گیا۔ ہاشم آملہ 51، ایشویل پرنس 7 اور مارک باؤچر 7 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو 133 پر جنوبی افریقہ کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ ساتویں وکٹ پر ابراہم ڈی ولیئرز نے ڈیل اسٹین کے ساتھ کچھ مزاحمت کی اور اسکور کو 232 تک پہنچا دیا۔ دونوں کھلاڑیوں نے ساتویں وکٹ پر 99 رنز کا اضافہ کیا لیکن جیسے ہی ڈی ولیئرز 69 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے سری لنکا کو آخری تین وکٹیں سمیٹنے کے لیے محض 4 گیندوں کا انتظار کرنا پڑا اور جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز کی بساط 241 رنز پر لپیٹ دی۔
پہلی اننگز میں4 وکٹیں لینے والے رنگانا ہیراتھ نے جنوبی افریقہ کی تباہی میں اہم کردار ادا کیا اور کیلس سمیت پانچ کھلاڑیوں کو نشانہ بنایا۔ دو وکٹیں دلہارا فرنانڈو کو ملیں جبکہ تھیسارا پیریرا اور تلکارتنے دلشان نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہیراتھ کو میچ میں 9 وکٹیں حاصل کرنے پر بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کی جانب سے کیریئر کا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے مرچنٹ دے لانگے کی کارکردگی کو گہنا دیا جنہوں نے پہلی اننگز میں 7 اور دوسری اننگز میں 1 وکٹ حاصل کی لیکن بلے بازوں نے فائدہ نہ اٹھایا اور جنوبی افریقہ کو شکست ہو گئی۔
سیریز کا تیسرا و فیصلہ کن ٹیسٹ 3 جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔
جنوبی افریقہ بمقابلہ سری لنکا، دوسرا ٹیسٹ
26 تا 29 دسمبر، 2011ء
بمقام: کنگزمیڈ، ڈربن، جنوبی افریقہ
نتیجہ: سری لنکا 208 رنز سے کامیاب
میچ کے بہترین کھلاڑی: رنگانا ہیراتھ
پہلی اننگز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
تھارنگا پرناوتنا | ک باؤچر ب دے لانگے | 12 | 29 | 1 | 0 |
تلکارتنے دلشان | ک مورکل ب عمران طاہر | 47 | 69 | 6 | 0 |
کمار سنگاکارا | ک باؤچر ب دے لانگے | 0 | 3 | 0 | 0 |
مہیلا جے وردھنے | ب مورکل | 31 | 58 | 3 | 1 |
تھیلان سماراویرا | ک پرنس ب دے لانگے | 102 | 269 | 11 | 0 |
اینجلو میتھیوز | ک و ب دے لانگے | 30 | 51 | 5 | 0 |
دنیش چندیمال | ک باؤچر ب مورکل | 58 | 86 | 7 | 0 |
تھیسارا پیریرا | ک آملہ ب دے لانگے | 12 | 28 | 2 | 0 |
رنگانا ہیراتھ | ک باؤچر ب دے لانگے | 30 | 54 | 4 | 0 |
چناکا ویلیگیدرا | ک آملہ ب دے لانگے | 2 | 4 | 0 | 0 |
دلہارا فرنانڈو | ناٹ آؤٹ | 0 | 5 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ل ب 8، ن ب 6 | 14 | |||
مجموعہ | 108.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 338 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
ڈیل اسٹین | 23 | 5 | 63 | 0 |
مورنے مورکل | 21 | 3 | 61 | 2 |
مرچنٹ دے لانگے | 23.2 | 3 | 81 | 7 |
عمران طاہر | 32 | 3 | 101 | 1 |
ژاک کیلس | 9 | 1 | 24 | 0 |
پہلی اننگز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
گریم اسمتھ | ک چندیمال ب ویلیگیدرا | 15 | 38 | 2 | 0 |
ژاک روڈلف | ک ویلیگیدرا ب پیریرا | 7 | 13 | 1 | 0 |
ہاشم آملہ | ک چندیمال ب ویلیگیدرا | 54 | 83 | 10 | 0 |
ژاک کیلس | ک جے وردھنے ب ویلیگیدرا | 0 | 3 | 0 | 0 |
ابراہم ڈی ولیئرز | ک جے وردھنے ب ویلیگیدرا | 25 | 79 | 3 | 0 |
ایشویل پرنس | ک جے وردھنے بہیراتھ | 11 | 24 | 1 | 0 |
مارک باؤچر | ک دلشان ب ہیراتھ | 3 | 14 | 0 | 0 |
ڈیل اسٹین | ناٹ آؤٹ | 29 | 36 | 2 | 2 |
مورنے مورکل | ب ہیراتھ | 0 | 5 | 0 | 0 |
عمران طاہر | اسٹمپ چندیمال ب ہیراتھ | 11 | 19 | 0 | 1 |
مرچنٹ دے لانگے | ک چندیمال ب ویلیگیدرا | 9 | 17 | 2 | 0 |
فاضل رنز | و 1، ن ب 3 | 4 | |||
مجموعہ | 54.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 168 |
سری لنکا (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
چناکا ویلیگیدرا | 16.4 | 3 | 52 | 5 |
تھیسارا پیریرا | 9 | 3 | 27 | 1 |
تلکارتنے دلشان | 1 | 1 | 0 | 0 |
رنگانا ہیراتھ | 20 | 7 | 49 | 4 |
اینجلو میتھیوز | 2 | 0 | 11 | 0 |
دلہارا فرنانڈو | 6 | 0 | 29 | 0 |
دوسری اننگز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
تھارنگا پرناوتنا | ک پرنس ب مورکل | 9 | 22 | 2 | 0 |
تلکارتنے دلشان | ک اسمتھ ب اسٹین | 4 | 3 | 1 | 0 |
کمار سنگاکارا | ک اسمتھ ب عمران طاہر | 108 | 190 | 13 | 0 |
مہیلا جے وردھنے | ایل بی ڈبلیو ب دے لانگے | 14 | 27 | 2 | 0 |
تھیلان سماراویرا | ب عمران طاہر | 43 | 64 | 5 | 0 |
اینجلو میتھیوز | ک باؤچر ب اسٹین | 3 | 6 | 0 | 0 |
دنیش چندیمال | ک باؤچر ب اسٹین | 54 | 92 | 7 | 0 |
تھیسارا پیریرا | ک کیلس ب اسٹین | 12 | 17 | 1 | 0 |
رنگانا ہیراتھ | ناٹ آؤٹ | 8 | 31 | 0 | 0 |
چناکا ویلیگیدرا | ک آملہ ب اسٹین | 10 | 7 | 2 | 0 |
دلہارا فرنانڈو | ک پرنس ب مورکل | 3 | 13 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ب 5، ل ب 3، و 1، ن ب 2 | 13 | |||
مجموعہ | 78.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 279 |
جنوبی افریقہ (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
مورنے مورکل | 18.2 | 4 | 46 | 2 |
ڈیل اسٹین | 20 | 3 | 73 | 5 |
مرچنٹ دے لانگے | 13 | 2 | 45 | 1 |
ژاک کیلس | 11 | 1 | 43 | 0 |
عمران طاہر | 16 | 1 | 64 | 2 |
دوسری اننگز، ہدف 450 رنز | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
---|---|---|---|---|---|
ژاک روڈلف | ک جے وردھنے ب پیریرا | 22 | 65 | 3 | 0 |
گریم اسمتھ | ک جے وردھنے ب فرنانڈو | 26 | 37 | 1 | 0 |
ہاشم آملہ | رن آؤٹ | 51 | 81 | 7 | 0 |
ژاک کیلس | ک پرناوتنا ب ہیراتھ | 0 | 7 | 0 | 0 |
ایشویل پرنس | ک پرناوتنا ب فرنانڈو | 7 | 24 | 0 | 0 |
ابراہم ڈی ولیئرز | ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ | 69 | 141 | 6 | 1 |
مارک باؤچر | ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ | 7 | 34 | 0 | 0 |
ڈیل اسٹین | ایل بی ڈبلیو ب ہیراتھ | 43 | 125 | 7 | 0 |
مورنے مورکل | ایل بی ڈبلیو ب دلشان | 5 | 10 | 0 | 0 |
عمران طاہر | ناٹ آؤٹ | 0 | 0 | 0 | 0 |
مرچنٹ دے لانگے | ب ہیراتھ | 0 | 2 | 0 | 0 |
فاضل رنز | ب 6، ل ب 1، و 3، ن ب 1 | 11 | |||
مجموعہ | 87.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر | 241 |
سری لنکا (گیند بازی) | اوورز | میڈن | رنز | وکٹیں |
---|---|---|---|---|
چناکا ویلیگیدرا | 16 | 5 | 33 | 0 |
تھیسارا پیریرا | 13 | 0 | 48 | 1 |
دلہارا فرنانڈو | 13 | 3 | 29 | 2 |
تلکارتنے دلشان | 11 | 2 | 35 | 1 |
رنگانا ہیراتھ | 30.3 | 7 | 79 | 5 |
اینجلو میتھیوز | 3 | 0 | 9 | 0 |
تھیلان سماراویرا | 1 | 0 | 1 | 0 |