سعید اجمل اور عبدالرحمن انگلستان کے خلاف اہم ہتھیار ہوں گے: مصباح الحق

0 1,026

عالمی نمبر ایک انگلستان کا سامنا کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات میں موجود پاکستانی دستے کے قائد مصباح الحق نے کہا ہے کہ سعید اجمل بہترین اسپنر ہیں اور انگلستان کے خلاف سیریز میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے لیکن تمام تر ذمہ داری ان کے کاندھوں پر نہیں ڈالیں گے۔ پاکستان کا باؤلنگ اٹیک بحیثیت مجموعی بہت اچھا ہے خصوصاً عبدالرحمن کو خارج از امکان قرار دینا بہت بڑی غلطی ہوگی۔

Saeed Ajmal
سعید اجمل اپنی نئی ایجاد کردہ گیند 'تیسرا' کی بھرپور مشق کر رہے ہیں: مصباح الحق

منگل کو دبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے کپتان نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ سعید اجمل اچھا گیند باز ہے، اس کے پاس زبردست ورائٹی ہے لیکن اہم ترین باؤلر ہونے کے باوجود صرف سعید اجمل پر انحصار کرنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعید اجمل نے سیریز کے لیے بھرپور تیاری کی ہے اور انہوں نے حال ہی میں ایک نئی گیند ایجاد کی ہے اور گزشتہ دو تین ماہ سے اس کی مشق کر رہے ہیں۔ اب وہ اس 'خفیہ گیند' کو بہترین انداز سے پھینک رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ انگلش بلے باز اس سے کس طرح نمٹتے ہیں۔ مصباح الحق نے کہا کہ سعید کی نئی گیند 'تیسرا' ایک راز ہے، بہرحال آپ سیریز میں اپنی آنکھوں سے انہیں تیسرا پھینکتے ہوئے دیکھیں گے۔ دیگر گیند بازوں کے حوالے سے مصباح نے خاص طور پر عبد الرحمن کا نام لیا اور کہا کہ مجھے امید ہے کہ عبد الرحمن سیریز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔

جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے خلاف اہم ترین سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلنے کے بعد اب عالمی نمبر ایک کا مقابلہ کرنے کے لیے میدان میں اترنے والے پاکستانی دستے کے قائد سمجھتے ہیں کہ اس اہم سیریز میں پاکستان لیے سب سے مثبت پہلو عرب امارات میں کرکٹ کھیلنے کا تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اِن وکٹوں پر کافی کرکٹ کھیل چکے ہیں، جس میں ہماری کارکردگی بہت نمایاں بھی رہی ہے، اس لیے ٹیم کا اعتماد تو عروج پر ہے ہی لیکن اب ہمیں ایک مختلف سیریز اور مختلف ٹیم کا سامنا ہے اور وہ بھی انگلستان جیسی، تو ہمیں اُس کے خلاف سخت محنت کرنا ہوگی۔ ہمارا ہدف یہی ہے کہ ہم دنیا کی سرفہرست ٹیم کے خلاف بہترین کارکردگی دکھائیں۔

اسپاٹ فکسنگ جیسے تاریخ کے بدترین تنازع کے بعد پاکستان کی بہترین کارکردگی کے بارے میں مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کی ساکھ بحال ہونے کا تمام تر سہرا کھلاڑیوں کو جاتا ہے، اور دنیا کے سامنے اس بات کو ثابت کرنے کیا ہے کہ پاکستان اب بھی ایک اچھی ٹیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام کھلاڑیوں نے اپنی تمام تر توجہ کرکٹ پر مرکوز رکھی اور یوں میرے لیے معاملات کو آسان تر بنایا۔ مصباح نے کہا کہ ہم ماضی کو بھلا کر گزشتہ ڈیڑھ سال سے کرکٹ پر اپنی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور یہی ہماری کامیابیوں کی کلید ہے۔

ماضی میں پاک-انگلستان سیریز میں ابھرنے والے تنازعات کے حوالے سے پاکستان کے کپتان نے کہا کہ میرے خیال میں دونوں ٹیموں کو ماضی کو بھلا کر میدان میں اترنا چاہیے اور وہاں 100 فیصد کارکردگی دکھانی چاہیے۔ ہماری نظریں مستقبل اور حال پر مرکوز ہیں اور ماضی کو پس پشت رکھ کر صرف کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔

انگلستان کے خلاف سیریز مصباح الحق کی قائدانہ صلاحیتوں کا پہلا بڑا امتحان ہوگی
انگلستان کے خلاف سیریز مصباح الحق کی قائدانہ صلاحیتوں کا پہلا بڑا امتحان ہوگی

ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک انگلستان کے خلاف کھیلنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دنیا کی سرفہرست ٹیم کے خلاف کھیلنا ہمیشہ ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے لیکن بطور کھلاڑی اور بحیثیت ایک ٹیم یہ ہمارے پاس خود کو ثابت کرنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلستان برصغیر جیسی کنڈیشنز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے اپنی اہلیت ظاہر کرنا چاہتا ہے جبکہ اسی طرح ہمیں بھی یہ ثابت کرنا ہے کہ ہم اچھی ٹیموں کے خلاف بھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔

پاکستان کی بین الاقوامی کرکٹ سے محرومی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اپنے میدانوں میں نہ کھیل پانا قومی کرکٹ ٹیم کے لیے بہت بڑی محرومی ہے اور ہماری شدید خواہش ہے کہ پاکستان کے میدانوں کی رونقیں بحال ہوں۔ اگر پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ واپس نہیں آتی تو ملک میں کرکٹ کے مستقبل پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

گزشتہ چند مقابلوں میں میچ میں پاکستان کی سست رفتار بلے بازی پر ہونے والی تنقید پر مصباح الحق نے کہا کہ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ میں ایک ٹیسٹ میچ میں ہر گیند پر چھکا ماروں؟ بھائی! جیسی صورتحال ہوگی ہم ویسے ہی کھیلیں گے، اگر صورتحال کا تقاضا ہوگا کہ تیز کھیلا جائے تو ہم اس کی بھی کوشش کریں گے۔

پاکستان اور انگلستان دونوں کے لیے انتہائی اہم سیریز کا آغاز رواں ماہ کی 17 تاریخ کو دبئی میں پہلے ٹیسٹ سے ہو رہا ہے۔ دونوں ٹیمیں اس وقت متحدہ عرب امارات پہنچ چکی ہیں اور بھرپور تیاریوں میں مصروف ہیں۔