سری لنکا مضبوط حریف ہے، سیریز میں سخت مقابلہ ہوگا: محمد حفیظ

0 1,026

اپنی فتوحات کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی توقع لیے پاکستان کا دستہ بحر ہند کے جزیرے سری لنکا پہنچ چکا ہے، جہاں اسے آئندہ تقریباً دو ماہ تک کڑی آزمائشوں سے گزرنا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں شاندار کارکردگی کے ذریعے عالمی سطح پر اپنا لوہا منوانے والے سری لنکا کو اسی کی سرزمین پر ہرانا بہت مشکل ہدف رہا ہے۔ گو کہ حالیہ ہوم سیریز میں سری لنکا کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی اور وہ سر توڑ کوشش کے باوجود آسٹریلیا اور انگلستان کے خلاف نہ جیت پایا لیکن ان دونوں عالمی معیار کی ٹیموں کے مقابلے میں تعمیر نو کے مراحل سے گزرنے والا پاکستانی دستہ زیادہ آسان حریف ہے، اس لیے سیریز میں بہت سخت مقابلہ متوقع ہے۔ اور یہ بات نو آموز ٹی ٹوئنٹی کپتان محمد حفیظ بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ وہ یہاں تینوں طرز کی کرکٹ میں سخت مقابلے کی توقع رکھتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ کا کہنا تھا کہ ”ہم سب جانتے ہیں کہ سری لنکا اپنی سرزمین پر بہت سخت حریف ہے، اس لیے ہماری نظریں ایک کڑے مقابلے پر مرکوز ہیں۔“

محمد حفیظ یکم جون سے شروع ہونے والے دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں پہلی بار پاکستان کی قیادت کریں گے (تصویر: AP)
محمد حفیظ یکم جون سے شروع ہونے والے دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں پہلی بار پاکستان کی قیادت کریں گے (تصویر: AP)

گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی پاک-سری لنکا سیریز کا حوالہ دیتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں سری لنکا کے خلاف کافی کرکٹ کھیلی ہے اور کامیابیاں بھی سمیٹی ہیں۔ ذاتی طور پر میں سمجھتا ہوں کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں کھلاڑیوں نے سخت محنت کی ہے اور بین الاقوامی کرکٹ سے دوری کے باوجود انفرادی سطح پر بھی مشقیں جاری رکھیں اور پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی پریکٹس میچز کا بھرپور اہتمام کیا۔

سیریز کے لیے تیاری کے حوالے سے پاکستان کے کوچ ڈیو واٹمور بہت خوش نظر آئے، جن کا کہنا تھا کہ گو کہ امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث پاکستان اپنے میدانوں پر کرکٹ سے محروم ہے لیکن سری لنکا آمد سے قبل کھلاڑیوں نے کافی مشق کی ہے۔ کیمپ میں دو ہفتے بھرپور انداز سے گزارے گئے جس کا اختتام ایسے پریکٹس میچز کے ساتھ ہوا جن میں 15 ہزار تماشائیوں نے شرکت کی، جس سے ملک میں کرکٹ کی محبت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

دو مواقع پر سری لنکا کی کوچنگ کرنے والے واٹمور ٹیم کو 1996ء کا عالمی کپ جتوانے کے لیے مشہور ہیں۔ اس حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ”اس بات کو بہت عرصہ بیت چکا اور اس دوران پلوں کے نیچے سے کافی پانی بہہ چکا ہے اور اب میرا واحد ہدف اس سرزمین پر فتح حاصل کرنا ہے، جس کے لیے ہمیں 100 فیصد کارکردگی دکھانا ہوگی۔ جبکہ میرا طویل المیعاد ہدف پاکستان کو تینوں طرز کی کرکٹ میں درجہ بندی میں اوپر لانا ہے۔ کہنے اور سننے میں تو یہ سادہ سی بات لگتی ہے لیکن عملی طور پر یہ نتیجہ حاصل کرنے کے لیے جان توڑ محنت کرنا ہوگی۔“

پاک-سری لنکا سیریز کا باضابطہ آغاز یکم جون کو ہمبنٹوٹا میں پہلے ٹی ٹوئنٹی مقابلے سے ہوگا، جبکہ اسی میدان پر دوسرا و آخری ٹی ٹوئنٹی 3 جون کو کھیلا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں 5 ایک روزہ اور 3 ٹیسٹ مقابلے کھیلیں گی۔