افریقی پڑوسیوں کا مقابلہ، زمبابوے شکست کے ساتھ ٹورنامنٹ سے باہر

0 1,044

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء میں زمبابوے کا سفر مسلسل دوسرے مقابلے میں مایوس کن شکست کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچااور جنوبی افریقہ نے 10 وکٹوں سے آسان کامیابی حاصل کر کے اس اہم ٹورنامنٹ کا بہترین انداز میں آغاز کیا۔

زمبابوے کا کوئی بلے باز جنوبی افریقہ کے لیے خطرہ ثابت نہ ہو سکا (تصویر: AFP)
زمبابوے کا کوئی بلے باز جنوبی افریقہ کے لیے خطرہ ثابت نہ ہو سکا (تصویر: AFP)

ہمبنٹوٹا میں ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے چوتھے مقابلے میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور پیس بیٹری کے ذریعے زمبابوے کی 'ایک نہ چلنے دی' اور پوری ٹیم صرف 93 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔ کریگ اروائن 37 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بلے باز رہے جبکہ ان کے علاوہ صرف اسٹورٹ ماتسکنیری ہی واحد بلے باز جو 11 رنز کے ساتھ دہرے ہندسے میں پہنچے۔ دیگر بلے بازوں کو تو یہ "شرف" بھی حاصل نہ ہو سکا۔

ابھی زمبابوے مورکل بھائیوں کی جوڑی ہی سے نہ نمٹ پایا تھا کہ ژاک کیلس مڈل آرڈر پر قہر بن کر ٹوٹ پڑے۔ مورنے مورکل نے ووسی سبانڈا اور کپتان برینڈن ٹیلر کو آؤٹ کیا جبکہ البے مورکل نے ہملٹن ماساکازا کی اننگز کا خاتمہ کیا جس کے بعد زمبابوین اننگز تھوڑی دیر کے لیے مستحکم ہوئی اور چوتھی وکٹ پر اروائن اور ماتسکنیری نے اسکور کو 16 سے 51 تک پہنچایا اور پھر کیلس کا جادو چل گیا جنہوں نے دو مسلسل گیندوں پر ماتسکنیری اور ایلٹن چگمبورا کو آؤٹ کیا اور پھر زمبابوین اننگز نہ سنبھل پائی۔ کیلس نے بعد ازاں گریم کریمر اور اروائن کو بھی آؤٹ کیا جبکہ آخری وکٹ 77 پر پراسپر اتسیا کی صورت میں گری جبکہ زمبابوے کا اسکور 77 رنز تھا۔ اس کے بعد آخری ڈھائی اوور میں جنوبی افریقی باؤلرز مزید کوئی وکٹ حاصل نہ کر پائے اور مقررہ 20 اوورز کے اختتام پر زمبابوے کا اسکور 8 وکٹوں پر 93 رنز تک پہنچا۔

ژاک کیلس جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے کامیاب باؤلر رہے جنہوں نے 4 اوورز میں محض ایک رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دو وکٹیں مورنے مورکل اور ایک، ایک وکٹ البے مورکل اور ڈیل اسٹین کو ملی۔

محض 94 رنز کے ہدف کا تعاقب جنوبی افریقہ نے بہت آسانی کے ساتھ کیا ۔ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ رکھنے والے رچرڈ لیوی نے محض 43 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی جبکہ ان فارم ہاشم آملہ 33 گیندوں پر 32 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے اور جنوبی افریقہ نے 13 ویں اوور کی چوتھی گیند پر بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے ہدف حاصل کر لیا۔

یوں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کا اب تک کا سب سے یکطرفہ مقابلہ اپنے اختتام کو پہنچا جس کے نتیجے میں زمبابوے کی کہانی تمام ہوئی۔ زمبابوے ٹورنامنٹ کے افتتاحی مقابلے میں سری لنکا کے ہاتھوں بدترین شکست سے دوچار ہوا تھا اور اب گروپ 'سی' کا آخری مقابلہ 22 ستمبر بروز ہفتہ کو اسی میدان پر جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا جو دراصل گروپ میں سرفہرست پوزیشن حاصل کرنے کی جنگ ہوگی۔

ژاک کیلس کو اس میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔