انعام کا کمال، بنگلہ دیش 2 ویسٹ انڈیز 0

3 1,020

بنگلہ دیش نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فتح حاصل کر کے حیران کن طور پر ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل کر لی ہے۔ کھلنا کے شیخ ابونثر اسٹیڈیم میں ہونے والے دوسرے ایک روزہ میں نوجوان انعام الحق کی سنچری اور بعد ازاں اسپنرز کی ایک مرتبہ پھر عمدہ گیند بازی نے ویسٹ انڈیز کو 160 رنز کی بھاری بھرکم شکست سے دوچار کیا۔

صرف 19 سال کے انعام الحق نے اپنے دوسرے ایک روزہ مقابلے میں سنچری بنا کر بنگلہ دیش کی فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AFP)
صرف 19 سال کے انعام الحق نے اپنے دوسرے ایک روزہ مقابلے میں سنچری بنا کر بنگلہ دیش کی فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AFP)

پانچ ایک روزہ مقابلوں کی سیریز میں اب بنگلہ دیش کو 2-0 کی زبردست برتری حاصل ہو گئی ہے اور ویسٹ انڈیز کو کامیابی کے لیے اب بقیہ تینوں مقابلوں میں جیت کی ضرورت ہے جو ڈھاکہ میں کھیلے جائیں گے۔

ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو ابتداء میں دو وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود وہ مقابلے پر گرفت مضبوط نہ کر سکا۔ جس کی وجہ نوجوان اوپنر انعام الحق اور کپتان مشفق الرحیم کے درمیان تیسری وکٹ پر 174 رنز کی شاندار رفاقت تھی جس نے بنگلہ دیش کو بہترین پوزیشن پر لا کھڑا کیا۔ انعام الحق نے 138 گیندوں پر اپنے کیریئر کی پہلی سنچری مکمل کی اور بعد ازاں 145 گیندوں پر 120 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس اننگز میں 2 چھکے اور 13 چوکے بھی شامل تھے۔ محض 19 سالہ انعام کا یہ دوسرا ایک روزہ مقابلہ تھا اور اسی میدان پر کھیلا گیا سیریز کا پہلا میچ ان کے بین الاقوامی کیریئر کا نقطہ آغاز تھا، جہاں انہوں نے 41 رنز بنائے تھے۔

انعام سے قبل مشفق الرحیم 87 گیندوں پر 79 رنز اور ناصر حسین 4 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو ایسا لگتا تھا کہ آخری اوورز میں بنگلہ دیشی اننگز پٹری سے اتر جائے گی لیکن انعام نے مومن الحق کے ساتھ مل کر 64 قیمتی رنز کا اضافہ کیا اور جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر 292 رنز کا بہترین مجموعہ موجود تھا۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے روی رامپال نے 5جبکہ آندرے رسل نے ایک وکٹ حاصل کی۔ حیران کن طور پر ویسٹ انڈین اسپنرز سنیل نرائن اور مارلون سیموئلز مکمل طور پر ناکام رہے جبکہ ان کے مقابلے میں بنگلہ دیشی اسپنرز نے صورتحال کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

293 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اک لمحہ بھی ایسا نہ آیا جب ویسٹ انڈیز کسی طرح مقابلہ کرتا دکھائی دے۔ وکٹیں وقفے وقفے سے حریف گیند بازوں کے ہتھے چڑھتی رہیں یہاں تک کہ سب سے بہترین بلے باز بھی صرف 28 رنز تک پہنچ پائے۔ وہ جانے مانے بلے باز جنہوں نے حال ہی میں دنیا بھر کے باؤلرز کو نچا کر رکھ دیا تھا، بھیگی بلی ثابت ہوئے، کرس گیل 15، مارلون سیموئلز 16 اور کیرون پولارڈ 25 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پوری ویسٹ انڈین ٹیم صرف 31 اوورز میں 132 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور بنگلہ دیش با آسانی مقابلہ جیت گیا۔

نوجوان سہاگ غازی اور تجربہ کار عبد الرزاق نے سب سے زیادہ 3،3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مشرفی مرتضیٰ، نعیم اسلام اور محمود اللہ کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

انعام الحق کو شاندار بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں دارالحکومت ڈھاکہ روانہ ہوں گی جہاں 5 دسمبر کو سیریز کا تیسرا ایک روزہ مقابلہ ہوگا اور بعد ازاں بقیہ دو مقابلے بھی یہیں کھیلے جائیں گے۔