[آج کا دن] ’ریورس سوئنگ‘ کا موجد

4 1,082

سرفراز نواز، وہ کہ جنہوں نے دنیا کو ’ریورس سوئنگ‘ سکھائی، 1948ء میں آج ہی کے روز لاہور میں پیدا ہوئے ۔ 55 ٹیسٹ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے اس گیند باز نے دنیا کو اک ایسے فن سے روشناس کرایا، جسے اس وقت تک مشکوک نگاہوں سے دیکھا جاتا رہا جب تک گورے خود اس میں طاق نہیں ہو گئے، پھر انہوں نے اس کو بحیثیت ”فن“ تسلیم کیا۔ اسی فن کے موجد تھے سرفراز نواز!

ملبورن ٹیسٹ 1979ء میں آپ نے آخری اسپیل میں صرف ایک رن دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں (تصویر: Getty Images)
ملبورن ٹیسٹ 1979ء میں آپ نے آخری اسپیل میں صرف ایک رن دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں (تصویر: Getty Images)

1979ء میں آپ اس وقت تاریخ میں اپنا نام ہمیشہ کے لیے سنہری نام سے لکھواتے لکھواتے رہ گئے جب آسٹریلیا کے خلاف ملبورن ٹیسٹ میں ان کی یادگار گیندبازی نے پاکستان کو تاریخی فتح سے تو ہمکنار کر دیا لیکن آپ اننگز میں تمام 10 وکٹیں حاصل کرنے میں ناکام رہے۔ 86 رنز دے کر 9 وکٹیں حاصل کرنے کی اس شاندار کارکردگی کے دوران آپ نے ایک اسپیل میں محض ایک رن دے کر 7 آسٹریلوی بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔

382رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا محض 3 وکٹوں کے نقصان پر 305 رنز بنا چکا تھا۔ کسی نے تصور بھی نہ کیا ہوگا کہ پاکستان یہاں سے میچ میں واپس آئے گا لیکن سرفراز نواز کی تباہ کن باؤلنگ کے سامنے آسٹریلیا کی ایک نہ چلی اور محض 5 رنز کے اضافے سے اس کی بقیہ تمام یعنی سات وکٹیں ڈھیر ہو گئیں، اور یہ سب وکٹیں سرفراز نواز نے حاصل کی۔

مجموعی طور پر اننگز میں انہیں 9 وکٹیں ملیں اور واحد وکٹ جو ان کی دستبرد سے محفوظ رہی وہ حریف کپتان گراہم یالپ کی تھی جو رن آؤٹ ہوئے تھے۔ پاکستان ناقابل یقین طور پر یہ مقابلہ 71 رنز سے جیتا اور سرفراز نواز میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے طویل قامت سرفراز نواز کے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز 1969ء میں انگلستان کے خلاف کراچی ٹیسٹ سے ہوا جبکہ خاتمہ اسی حریف کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 1984ء میں۔

اس کے بعد آپ نے ایک حوالے سے بہت شہرت پائی، وہ تھی کرکٹ میں فکسنگ کے حوالے سے واضح ترین موقف اور بیانات۔اس حوالے سے آپ کی شہرت اتنی ہے کہ آپ سے ذرائع ابلاغ آج بھی باؤلنگ کے لیے نہیں بلکہ فکسنگ کے حوالے سے گفتگو کے لیے رابطہ کرتے ہیں۔

مقابلے گیندیں رنز وکٹیں اننگز میں بہترین باؤلنگ میچ میں بہترین باؤلنگ اوسط میچ میں 10 وکٹیں
ٹیسٹ 55 13951 5798 177 9/86 11/125 32.75 1
ایک روزہ 45 2412 1463 63 4/27 4/27 23.22 0

اگر سرفراز نواز کے پورے کیریئر کو ایک طرف رکھ کر صرف مارچ 1979ء کی اس شام کا ذکر ہی کافی ہے اور آسٹریلیا تو اس کو کبھی نہ بھولے گا۔ آپ بھی ملاحظہ کیجیے۔