[ریکارڈز] گریم اسمتھ کی یادگار ڈبل سنچری، کئی ریکارڈ پیروں تلے

0 1,035

جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف ابوظہبی میں سخت ہزیمت اٹھائی۔ حال ہی میں زمبابوے کے ہاتھوں زیر ہونے والا پاکستان عالمی نمبر ایک کے خلاف اتنے شاندار انداز میں جیتے گا، یہ بات کپتان گریم اسمتھ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگی۔ اس بدترین شکست کے بعد جنوبی افریقہ پر ایسی کارکردگی دکھانا لازمی ہوگیا تھا کہ جس کے نتیجے میں وہ اپنی 'عالمی نمبر ایک' کی ساکھ کو لگنے والے داغ کو مٹا سکے اور یہ بیڑا اٹھایا خود کپتان نے۔ جنہوں نے دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں یادگار ڈبل سنچری داغ کر جنوبی افریقہ کو مقابلے پر مکمل طور پر حاوی کر دیا ہے۔

گریم اسمتھ 9 ہزار رنز مکمل کرنے والے دوسرے جنوبی افریقی بلے باز بھی بنے (تصویر: AP)
گریم اسمتھ 9 ہزار رنز مکمل کرنے والے دوسرے جنوبی افریقی بلے باز بھی بنے (تصویر: AP)

227 رنز کی ناقابل شکست باری تو ایک لحاظ سے اسمتھ پر قرض تھی ہی، لیکن یہ اس لحاظ سے بھی ایک یادگار اننگز تھی کہ اس دوران انہوں نے کئی سنگ میل عبور کیے۔ اننگز کے 120 ویں اوور، جو ذوالفقار بابر پھینک رہے تھے، کی دوسری گیند پر گریم اسمتھ نے ایک ہی شاٹ پر اپنی ڈبل سنچری اور 9 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کیے۔ وہ اس سنگ میل تک پہنچنے والے دوسرے جنوبی افریقی کھلاڑی بن گئے ہیں۔ ان سے قبل صرف ژاک کیلس ہی اس سے زیادہ رنز بنا پائے ہیں جن کے کھاتے میں اس وقت 13 ہزار 140 ٹیسٹ رنز موجود ہیں۔ '9ہزاری' منصب پر فائز ہونے والے اسمتھ نے اس اننگز کے دوران سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں موجود پاکستان کے جاوید میانداد اور انضمام الحق اور آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین اور مائیکل کلارک کو پیچھے چھوڑا۔

علاوہ ازین گریم اسمتھ بحیثیت اوپنر سب سے زیادہ رنز بنانے والے عظیم بھارتی اوپنر سنیل گاوسکر کے مزید قریب پہنچ گئے ہیں۔ گاوسکر نے 119 ٹیسٹ میچز میں اوپنر کے طور پر 9 ہزار 607 رنز بنائے جبکہ اسمتھ 109 میچز میں 8 ہزار 792 رنز بنا چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں صرف تین میچز میں اوپنر کی حیثیت سے بیٹنگ نہیں کی۔

اگر ڈبل سنچری کی بات کی جائے تو یہ اسمتھ کے کیریئر کی مجموعی طور پر پانچویں اور بحیثیت کپتان چوتھی ڈبل سنچری تھی۔ اسمتھ نے اپنے کیریئر کی پہلی ڈبل سنچری 21 اکتوبر 2002ء کو بنگلہ دیش کے خلاف ایسٹ لندن ٹیسٹ میں بنائی تھی جہاں وہ 200 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 2003ء کے دورۂ انگلستان میں دو یادگار ڈبل سنچریاں جڑیں۔ ایجبسٹن اور لارڈز میں کھیلی گئی یہ 277 اور 259 رنز کی باریاں بحیثیت کپتان ان کی اولین ڈبل سنچریاں تھیں۔ 5 سال کے طویل وقفے کے بعد اسمتھ نے بنگلہ دیش کے خلاف چٹاگانگ میں ایک اور ڈبل سنچری اسکور کی اور اب ان کی پانچویں ڈبل سنچری پاکستان کے خلاف دبئی میں بنی ہے۔

اس طرح وہ سب سے زیادہ ڈبل سنچریاں بنانے والے کپتانوں میں دوسرے نمبر پر آ گئے ہیں۔ یہ اعزاز ویسٹ انڈیز کے اسٹائلش بلے باز برائن لارا کے پاس ہے جنہوں نے ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے 5 مرتبہ 200 کا ہندسہ عبور کیا۔

ان انفرادی ریکارڈز کے علاوہ شراکت داری کے ریکارڈز میں بھی گریم اسمتھ نے ابراہم ڈی ولیئرز کے ساتھ مل کر تاریخ رقم کی ہے۔

دونوں بلے بازوں نے پانچویں وکٹ پر طویل ترین شراکت داری کا قومی ریکارڈ توڑا جو 2005ء میں ژاک کیلس اور ایشویل پرنس نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 267 رنز کی رفاقت کے ذریعے قائم کیا تھا۔

دبئی میں دوسرے روز کے کھیل کے اختتام تک دونوں بلے باز باہمی شراکت میں 326 رنز کا پہاڑ کھڑا کر چکے ہیں۔ اب دونوں کی نظریں کسی بھی وکٹ کے لیے بنائے گئے جنوبی افریقی ریکارڈ 429 رنز پر ہوگی جو اپریل 2003ء میں ژاک روڈلف اور بوئٹا ڈیپنار نے قائم کیا تھا۔ اگر وہ اس ہدف تک پہنچ گئے تو وہ پانچویں وکٹ پر سب سے طویل شراکت داری کا عالمی ریکارڈ بھی توڑ دیں گے جو آسٹریلیا کے عظیم بلے بازوں سر ڈان بریڈمین اور سڈنی بارنیس کے پاس ہے جنہوں نے دسمبر 1946ء کے سڈنی ٹیسٹ میں انگلستان کے خلاف 405 رنز جوڑے تھے۔

بہرحال، گریم اسمتھ کی اس اننگز سے جنوبی افریقہ مقابلے میں بہت ہی غالب پوزیشن پر آ گیا ہے اور یہ بات تو ویسے ہی سب کو معلوم ہے کہ گریم اسمتھ ان گنے چنے کھلاڑیوں میں شمار ہوتے ہیں جن کی سنچری کبھی رائیگاں نہیں جاتی۔ انہوں نے جب بھی کسی ٹیسٹ مقابلے میں سنچری بنائی، جنوبی افریقہ کو اس میں شکست کا منہ نہيں دیکھنا پڑا، یہ تو پھر ڈبل سنچری ہے 🙂