میچز کے کامیاب انعقاد پر آئی سی سی کا بنگلہ دیش کو خراج تحسین
جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے مابین کھیلے گئے تیسرے کوارٹر فائنل کے اختتام کے ساتھ ہی بنگلہ دیش میں عالمی کپ کا سفر تمام ہوا۔
بنگلہ دیش نے عالمی کپ کے کل 8 میچز کی میزبانی کی جن میں افتتاحی تقریب و میچ سے لے کر مذکورہ کوارٹر فائنل تک شامل ہیں۔ یہ میچز دارالحکومت ڈھاکہ کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم اور ساحلی شہر چٹاگانگ کے ظہور احمد چودھری اسٹیڈیم میں کھیلے گئے۔
بنگلہ دیش، جس کی ٹیم عالمی کپ میں سوائے انگلستان کو شکست دینے کے کوئی اور بڑا کارنامہ انجام نہیں دے سکی، عالمی کرکٹ میں اک نیا نام ہے لیکن وہاں کے عوام میں کرکٹ کے حوالے سے جو جنون دیکھا گیا وہ مستقبل میں ملک میں کرکٹ کے بڑے پیمانے پر فروغ کو ظاہر کرتا ہے۔ تماشائیوں سے بھرے ہوئے اسٹیڈیم نہ صرف میزبان ٹیم کے میچز میں بلکہ دیگر بڑی ٹیموں کے مقابلوں میں بھی نظر آئے۔
اس کی ایک مثال پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہونے والا کوارٹر فائنل بھی ہے جس میں اسٹیڈیم تقریبا مکمل بھرا ہوا تھا۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے صدر شرد پوار نے عالمی کپ کی شاندار میزبانی پر بنگلہ دیش کو سراہا ہے۔ جمعہ کو جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کوارٹر فائنل کے موقع پر انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کی میزبانی کا تجربہ اٹھانا ایک شاندار موقع رہا۔ میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد، وزیر کھیل احد علی سرکار اور حکومت بنگلہ دیش کا عالمی کپ کے کامیاب انعقاد اور افتتاحی تقریب اور منعقدہ تمام میچز میں تعاون شکرگزار ہوں۔
شرد پوار نے ڈھاکہ کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم کو ایک عالمی معیار کامیدان قرار دیا اور کہا کہ اس پر بنگلہ دیش کو فخر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے تمام میچز میں شائقین نے زبردست دلچسپی کا مظاہرہ کیا، حتی کہ ان مقابلوں میں بھی جن میں میزبان ٹیم شامل نہیں تھی لیکن لوگوں نے اچھی کرکٹ کو سراہا اور کھیل کا لطف اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ اس کا مکمل کریڈٹ بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر مصطفی کمال، ان کی ٹیم، مقامی انتظامی کمیٹی اور حکومت بنگلہ دیش کے ساتھ ساتھ اس حسین ملک کے باشندوں کو بھی جاتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بنگلہ دیش ایک مثبت اور ترقی یافتہ مستقبل رکھتا ہے اور ہماری نظریں رواں سال یہاں آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کوالیفائر اور 2014ء میں آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے انعقاد پر مرکوز ہیں۔
واضح رہے کہ اب عالمی کپ کے صرف چار مقابلے رہ گئے ہیں جن میں ایک کوارٹر فائنل، دو سیمی فائنل اور ایک فائنل شامل ہے۔ بچ جانے والا واحد کوارٹر فائنل آج (سنیچر کو) کولمبو میں سری لنکا اور انگلستان کے مقابل ہوگا جس کا فاتح 29 مارچ کو اسی میدان میں نیوزی لینڈ کے مقابل ہوگا۔ جبکہ دوسرا سیمی فائنل 30 مارچ کو چندی گڑھ میں پاکستان اور بھارت کے مابین ہوگا۔ فائنل 2 اپریل کو ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔