یومِ حفیظ، پاکستان سیریز جیت گیا
سعید اجمل اور عمر گل کی شاندار باؤلنگ اور ہدف کے تعاقب میں محمد حفیظ کی سیریز میں ریکارڈ تیسری سنچری کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 3-1 سے جیت لی اور سیریز کا یہ فیصلہ چوتھے مقابلے ہی میں ہوگیا۔
سیریز کے ابتدائی دو مقابلوں میں سخت معرکہ آرائی کے بعد پاکستان نے تیسرے اور اب چوتھے مقابلے میں جس جامعیت کے ساتھ فتح پائی ہے اس نے سری لنکا کو کافی کچھ سوچنے پر مجبورکردیا گیا۔سری لنکا کو دن کی واحد کامیابی ٹاس کی صورت میں ملی لیکن اس کے'الٹی ہوگئیں سب تدبیریں' والا معاملہ ہوگیا۔
گزشتہ مقابلے کے ذریعے ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی کرکٹ میں واپس آنے والے عمر گل نے آج بھی اپنی اہمیت ثابت کردی۔ ان کی گیندوں پر مصباح الحق کے دو شاندار کیچز نے سری لنکا کو زبردست دھچکا پہنچایا اور 36 رنز پر سری لنکا اپنی ابتدائی تین وکٹیں گنوا چکا تھا اور یہ تینوں وکٹیں عمر گل کے ہاتھ لگیں۔
اس مقام پر سری لنکا کو ضرورت تھی کہ تجربہ کار کمارسنگاکارا کریز پرموجود رہیں اور دیگر بلے باز ان کا ساتھ دیں ۔ اور ایسا ہوا بھی۔ اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے آشان پریانجن اور سنگا کے درمیان 89 رنز کی شراکت داری سری لنکا کو اچھی بھلی پوزیشن پر لے آئی تھی کہ وہ اپنے باقی بلے بازوں کی مدد سے ایک قابل ذکر مجموعہ اکٹھا کرسکتا تھا۔
اس مقام پر پاکستان کے متبادل فیلڈر انور علی کی بدولت دن کا فیصلہ کن موڑ آیا۔ پوائنٹ پر کھڑے انور نے نہ صرف سنگاکارا کے شاٹ کو پھرتی کے ساتھ جست لگا کر روکا بلکہ نان-اسٹرائیکنگ اینڈ پر بہترین تھرو پھینک کر سنگا کی اننگز کا خاتمہ کردیا، جنہیں بھرپور ڈائیو بھی کریز میں نہ پہنچا سکی۔ سنگاکاراکا 51 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہونا سری لنکا کی اننگز کو پٹری سے اتار دینے کے لیے کافی تھا اور یہیں سے مقابلہ ایسا ہاتھ سے نکلا کہ دوبارہ مہمان ٹیم کی گرفت میں نہ آ سکا۔
گو کہ اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے پریانجن نے بہت عمدگی کے ساتھ پاکستانی باؤلرز کا سامنا کیا لیکن فیصلہ کن مرحلے یعنی بیٹنگ پاور پلے میں، کہ جب میچ کے حقیقی جھکاؤ کا فیصلہ ہوتا، پہلے ہی اوور میں پریانجن جنید خان کا نشانہ بن گئے۔ 93 گیندوں پر 10 چوکوں سے مزین 74 رنز کی اننگز اپنے اختتام کو پہنچی جو کسی بھی سری لنکن بلے باز کی ڈيبیو پر بہترین ون ڈے اننگز تھی۔
پاکستان نے پاور پلے میں نووان کولاسیکرا کی وکٹ بھی حاصل کرلی اور سری لنکا کو بالکل ہی پچھلے قدموں پر دھکیل دیا۔ گو کہ اینجلو میتھیوز اور اس کے بعد آنے والے آل راؤنڈرز اسے ایک اچھے مجموعے تک پہنچا سکتے تھے لیکن اس مقام پر سعید اجمل کا جادو چل گیا۔ انہوں نے دو مسلسل اور انتہائی خوبصورت گیندوں پر اینجلو میتھیوز اور سچیتھرا سینانائیکے کو آؤٹ کیا جبکہ دوسرے اینڈ سے جنید خان نے آج کے دوسرے ڈیبیوٹنٹ کیتھوروون وتھاناگے کی 27 رنز کی مزاحمت کا خاتمہ کیا۔ سری لنکا 49 ویں اوور میں 225 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا۔
سعید اجمل نے 39 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں اور دن کے سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ تین وکٹیں عمر گل کو ملیں۔ جنید خان نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
226 رنز کے ہدف کے تعاقب میں گوکہ پاکستان کو ابتداء ہی میں شرجیل خان کی وکٹ گنوانا پڑی جو ایک مرتبہ پھر کلین بولڈ ہوئے لیکن اس کے بعد احمد شہزاد اور محمد حفیظ کے درمیان 84 رنز کی شراکت داری نے پاکستان کو وہ بنیاد فراہم کی، جس کی اسے ضرورت تھی۔ بالخصوص محمد حفیظ بہت جارحانہ موڈ میں نظر آئے۔ سری لنکا کے اسٹرائیک باؤلر لاستھ مالنگا کو دو مسلسل گیندوں پر پل شاٹ کے ذریعے چوکا اور چھکا لگانے کے بعد انہوں نے محض 38 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی اور پھر سیریز کے گزشتہ مقابلوں کی طرح یہاں بھی اس نصف سنچری کو تہرے ہندسے تک پہنچایا۔
احمد شہزاد کے 44 رنز کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوجانے کے بعد ایک اینڈ کو صہیب مقصود نے سنبھالا۔ گزشتہ مقابلوں میں جم جانے کے بعد غیر ضروری شاٹ کھیل کر اپنی وکٹ دینے والے صہیب آج الگ ہی روپ میں نظر آئے۔ انہوں نے حفیظ کا بھرپور ساتھ دیا اور دونوں نے تیسری وکٹ پر ناقابل شکست 111 رنز کی شراکت داری کے ذریعے پاکستان کو منزل تک پہنچا دیا۔ حفیظ 119 گیندوں پر 2 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے 113 جبکہ صہیب 56 گیندوں پر 46 رنز کے ساتھ ناقابل شکست میدان سے لوٹے۔
حفیظ نے اس اننگز کے دوران کئی سنگ میل عبور کیے۔ وہ 4 ہزار ون ڈے رنز بنانے والے 14 ویں پاکستانی بلے باز بنے جبکہ سیریز میں تیسری سنچری کے ساتھ وہ ظہیر عباس کے بعد باہمی سیریز میں تین سنچریاں بنانے والے دوسرے پاکستانی بیٹسمین بھی بن گئے۔
یہ رواں سال محمد حفیظ کی پانچویں ون ڈے سنچری بھی تھی اور یوں وہ شیکھر دھاون کے ساتھ2013ء میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے بلے باز بھی بنے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف گزشتہ دو سیریز میں ناکامی کے بعد یہ حفیظ کی بہت ہی شاندار انداز میں واپسی ہے۔ وہ اب تک پاک-لنکا سیریز کے 4 مقابلوں میں 203.50 کے اوسط سے اور تین سنچریوں کے ساتھ 407 رنز بنا چکے ہیں۔
دوسری جانب سری لنکا نے ایک معمولی ہدف کے دفاع کے لیے 8 گیندباز آزمائے لیکن سوائے اینجلو میتھیوز کے کوئی ایسی کارکردگی نہ دکھا سکا، جس کی سری لنکا کو ضرورت تھی۔ اینجلو نے 6 اوورز پھینکے اور صرف 15 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی جبکہ پاکستان کی گرنے والی دوسری وکٹ سورنگا لکمل کو ملی۔
حفیظ کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاک-لنکا سیریز کا آخری مقابلہ 27 دسمبر کو ابوظہبی ہی میں کھیلا جائے گا۔ گو کہ اس مقابلے کے نتیجے کا سیریز پر کوئی فرق نہیں پڑے گا لیکن سری لنکا سیریز میں شکست کے مارجن کو قابل عزت بنانے جبکہ پاکستان 4-1 کی واضح کامیابی کی کوشش کرے گا۔