گیری کرسٹن جنوبی افریقہ کی کوچنگ کے خواہاں
عالمی کپ جتوانے کے بعد بھارت کے کوچ کی حیثیت سے استعفی دینے والے گیری کرسٹن اب جنوبی افریقہ کی کوچنگ کے خواہاں دکھائی دیتے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے اخبار 'سنڈے ٹائمز'کی رپورٹ کے مطابق کرسٹن پروٹیز کی کوچنگ کرنا چاہ رہے ہیں جنہیں عالمی کپ کے کوارٹر فائنل نیوزی لینڈ کے خلاف حیران کن شکست کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہونا پڑا تھا۔
جنوبی افریقہ کی قومی سلیکشن کمیٹی کے کنوینر اور عالمی کپ کے بعد استعفی دینے والے کوچ کوری وان زائل کا متبادل ڈھونڈنے والے پینل کے رکن اینڈریو ہڈسن نے کہا ہے کہ گیری کرسٹن اس ذمہ داری کو سنبھالنے کی خواہش رکھتے ہیں اور وہ کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے سربراہ جیرالڈ مجولا کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
جنوبی افریقہ نئے کوچ کی جلد از جلد تقرری کے لیے تیزی سے کام کر رہا ہے تاہم اس سلسلے میں کوئی فہرست منظرعام پر نہیں لائی گئی کہ اس کے زیر نظر کون کون سے امیدوار ہیں۔ لیکن معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے سابق کوچ رچرڈ پائی بس، جنوبی افریقہ کے موجودہ باؤلنگ کوچ ونی بارنیس، انگلستان کے سابق کوچ ڈنکن فلیچر اور آسٹریلیا کے سابق کوچ جان بکانن کا نام زیرغور ہے۔
جنوبی افریقہ کے سابق اوپنر گیری کرسٹن نے اک یادگار عرصہ گزارنے کے بعد بھارت کی کوچنگ سے استعفی دیا ہے۔ 44 سالہ گیری کی زیر تربیت بھارت نے 28 سال بعد عالمی کپ جیتا جبکہ ٹیسٹ میں عالمی درجہ بندی میں سرفہرست مقام بھی حاصل کیا۔ گیری نے اپنے خاندانی مسائل کو استعفے کی وجہ قرار دیا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ خاندانی مسائل کے ساتھ ساتھ ان کو جنوبی افریقہ کی جانب سے بھی کچھ ایسے اشارے ملے ہیں جس سے لگتا ہے کہ انہیں جنوبی افریقہ کی قومی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ ملنے کی امید ہے یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے آبائی وطن میں کوچنگ جاری رکھنے کو مقدم جانا۔