محمد عامر ورلڈ کپ 2015ء نہیں کھیل پائیں گے
بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جانب سے عائد پنج سالہ پابندی میں ممکنہ نرمی کے باوجود محمد عامر اگلے سال ہونے والا اہم ترین ایونٹ ورلڈ کپ 2015ء نہیں کھیل پائیں گے۔
محمد عامر اگست 2010ء میں انگلستان کے خلاف لارڈز میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں جان بوجھ کر نو بالز پھینکنے اور اس کے بدلے میں سٹے بازوں سے رقم حاصل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر پانچ سال کی پابندی بھگت رہے ہیں جو اگست 2015ء میں ختم ہوگی لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل اس وقت ایسے مسودے پر غور کررہی ہے جو پابندی کے شکار کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی سے قبل ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے۔
انسداد بدعنوانی کے قوانین میں اس ترمیم کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا اجلاس رواں سال جون میں ہوگا اور اگر ترامیم منظور کرلی گئیں تو محمد عامر اور ان کے ساتھ پابندی کا شکار بننے والے دو مزید پاکستانی کھلاڑی محمد آصف اور سلمان بٹ بھی رواں سال اگست سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے کے اہل ہوجائیں گے البتہ بین الاقوامی کرکٹ میں ان کی واپسی اگست 2015ء سے پہلے ممکن نہیں ہوگی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد نے کہا ہے کہ پانچ سالہ پابندی بھگتنے سے پہلے کسی کھلاڑی کے بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے امکانات نہيں ہیں، اس لیے مجوزہ ترامیم کی منظوری کے بعد بھی محمد عامر اگست 2015ء سے پہلے بین الاقوامی کرکٹ میں واپس نہیں آ سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ محمد عامر اگلے سال مارچ میں ہونے والا ورلڈ کپ نہیں کھیل پائیں گے۔
سبحان احمد نے کہا کہ آئی سی سی نے انسداد بدعنوانی قانون میں ترمیم کی ضرورت اس لیے محسوس کی کیونکہ پابندی کے خاتمے کے بعد کسی کھلاڑی کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کے لیے مزید انتظار نہ کرنا پڑے بلکہ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کے پہلے ہی سے خود کو اس مرحلے کے لیے تیار کرلے۔
پابندی کے وقت محمد عامر کی عمر محض 18 سال تھی اس لیے عین ممکن ہے کہ وہ اپنی فارم ثابت کرکے ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا مقام حاصل کرپائیں۔