[ریکارڈز] ون ڈے تاریخ کے کم ترین مجموعے

سن 2012ء کے اوائل میں جب سری لنکا جنوبی افریقی سرزمین پر پہنچا اور پہلے ایک روزہ مقابلے کے لیے پارل کے بولینڈ پارک میں 302 رنز کا تعاقب شروع کیا تو اس کے بلے بازوں کے پاس جنوبی افریقہ کی تباہ کن باؤلنگ کا کوئی جواب نہ تھا۔ پوری ٹیم اپنی تاریخ کے کم ترین مجموعے 43 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور یوں بدترین شکست سے دوچار ہوئی۔ یہ وہی میدان تھا جہاں 2003ء کے عالمی کپ میں کینیڈا 36 رنز پر ڈھیر ہوا تھا۔ یہاں کی وکٹ میں ایسا کچھ ہے، بہرحال گزشتہ شب سری لنکا کے بلے بازوں نے اولڈ ٹریفرڈ میں جو "کارنامہ" انجام دیا ہے، وہ لنکن کرکٹ تاریخ کا تیسرا کم ترین مجموعہ ہے جہاں وہ 67 رنز پر آل آؤٹ ہونے کے بعد مقابلہ بری طرح ہار گیا۔

پارل کی دردناک یاد کے علاوہ سری لنکا ایک مرتبہ محض 55 رنز پر بھی تمام کھلاڑیوں سے محروم ہوا ہے، لیکن یہ اس وقت کی بات ہے جب سری لنکا دنیائے کرکٹ میں نوآموز تھا۔ دسمبر 1986ء میں شارجہ میں کھیلے گئے مقابلے میں اس کا سامنا 'کالی آندھی' ویسٹ انڈیز سے تھا اور 249 رنز کے تعاقب میں پوری لنکن ٹیم 55 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ اس مقابلے میں کورٹنی واش نے آخری پانچ وکٹیں سمیٹ کر ویسٹ انڈین فتح کو ممکن بنایا جس میں آخری چار بیٹسمینوں کا بولڈ ہونا بھی شامل ہے۔
مجموعی طور پر ایک روزہ کرکٹ تاریخ کا کم ترین اسکور 35 رنز ہے۔ یہ مایوس کن ریکارڈ زمبابوے کے پاس ہے جو اپریل 2004ء میں سری لنکا کے خلاف ہرارے میں قائم کیا تھا۔
اگر پاکستان کو دیکھا جائے تو وہ فروری 1993ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کیپ ٹاؤن میں 43 رنز پر ڈھیر ہوا تھا۔ ان میں سے 21 رنز تو صرف زاہد فضل کے تھے جبکہ ان کے بعد سب سے زیادہ رنز "فاضل بھائی" کے تھے، یعنی 10۔ باقی کسی کھلاڑی کو دہرے ہندسے تک پہنچنے کی توفیق بھی نہ ملی۔ یہاں بھی کورٹنی واش سب سے نمایاں تھے جنہوں نے 9 اوورز میں صرف 16 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ذیل میں ایک روزہ کرکٹ تاریخ کے کم ترین مجموعے پیش کیے جا رہے ہیں، ملاحظہ کیجیے:
ایک روزہ کرکٹ تاریخ کے کم ترین مجموعے
ٹیم | مجموعہ | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|
![]() |
35 رنز | ![]() |
ہرارے | 25 اپریل 2004ء |
![]() |
36 رنز | ![]() |
پارل | 19 فروری 2003ء |
![]() |
38 رنز | ![]() |
کولمبو | 8 دسمبر 2001ء |
![]() |
43 رنز | ![]() |
پارل | 11 جنوری 2012ء |
![]() |
43 رنز | ![]() |
کیپ ٹاؤن | 25 فروری 1993ء |
![]() |
44 رنز | ![]() |
چٹاگانگ | 3 نومبر 2009ء |
![]() |
45 رنز | ![]() |
مانچسٹر | 13 جون 1979ء |
![]() |
45 رنز | ![]() |
پوچفیسٹرم | 27 فرورک 2003ء |
![]() |
54 رنز | ![]() |
شارجہ | 29 اکتوبر 2000ء |
![]() |
54 رنز | ![]() |
کیپ ٹاؤن | 25 جنوری 2004ء |