فکسنگ کا جرم ثابت، محمد اشرفل پر آٹھ سالہ پابندی عائد

6 1,120

18 جون وہ یادگار دن ہے جب محمد اشرفل نے بنگلہ دیش کو اپنی تاریخ کی یادگار ترین جیت سے نوازا، آسٹریلیا کے خلاف 2005ء میں کارڈف میں کھیلے گئے مقابلے میں اشرفل کی سنچری کو بھلا کون بھلا سکتا ہے؟ لیکن ٹھیک 9 سال بعد آج ہی کے دن میچ فکسنگ کے باعث اشرفل پرآٹھ سال کی پابندی لگا دی گئی۔ کیسا عروج، کیا زوال!

اشرفل نے گزشتہ سال بی پی ایل کے ایک میچ میں بری کارکردگی کے عوض دس لاکھ ٹکا  حاصل کیے تھے (تصویر: AFP)
اشرفل نے گزشتہ سال بی پی ایل کے ایک میچ میں بری کارکردگی کے عوض دس لاکھ ٹکا حاصل کیے تھے (تصویر: AFP)

محمد اشرفل پر الزام تھا کہ انہوں نے فروری 2013ء میں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں چٹاگانگ کنگز کے خلاف مقابلہ ہارنے کے لیے دس لاکھ ٹکا کی بھاری رقم وصول کی تھی۔ اس میچ میں ڈھاکہ گلیڈی ایٹرز 143 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 88 رنز پر ڈھیر ہوگیا تھا۔

بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں میچ فکسنگ کی تحقیقات کرنے والے ٹریبونل نے ڈھاکہ گلیڈی ایٹرز کے مالک شہاب جشن چودھری پر بھی دس سال کی پابندی عائد کی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے سابق بلے باز لو ونسنٹ کو تین سال اور سری لنکا کے کوشال لوکاراچھی کو ڈیڑھ سال پابندی کی سزائیں دی گئی ہیں۔ موخر الذکر دونوں کھلاڑیوں سے سٹے بازوں نے رابطہ کیا تھا اور انہوں نے حکام کو اس سے آگاہ نہیں کیا تھا۔

61 ٹیسٹ، 177 ون ڈے اور 23 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں محمد اشرفل بنگلہ دیش کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔ چند سال قبل جو بنگلہ دیش میں نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک ہیرو کی حیثیت رکھتے تھے، اب عبرت کی ایک مثال بن چکے ہیں۔