شکست دامن سے چمٹ گئی، پاکستان ٹور میچ بھی ہار گیا
سری لنکا پہنچنے کے بعد شکست پاکستان کے دامن سے اس بری طرح چمٹ گئی ہے کہ ایک روزہ سیریز سے قبل ٹور میچ تک میں وہ شکست کھا گیا ہے۔ موراتوا میں ہونے والے 50 اوورز کم مقابلے میں سری لنکا کرکٹ بورڈ پریزیڈنٹس الیون نے پاکستان کو ڈک ورتھ لوئس طریقے پر 13 رنز سے شکست دے دی۔
پاکستان کی جانب سے سوائے محمد حفیظ کے کوئی کھلاڑی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شکست کے بعد قیادت سے مستعفی ہونے والے حفیظ نے اپنے پہلے مقابلے میں نہ صرف سب سے زیادہ یعنی چار وکٹیں حاصل کیں بلکہ نصف سنچری بنانے والے واحد پاکستانی بیٹسمین بھی رہے۔
ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والے سری لنکا کرکٹ بورڈ پریزیڈنٹس الیون کے بلے بازوں نے پاکستان کے باؤلرز کو خوب دھویا۔ پاکستان تلکارتنے دلشان اور لاہیرو تھریمانے پر تو قابو پانے میں کامیاب ہوگیا لیکن آشان پریانجن کو 65، کیتھروون وتھاناگے 56، دنشکا گوناتھلاکا 51 اور تھیسارا پیریرا ناقابل شکست 52 رنز بنانے سے نہیں روک سکا، نتیجہ یہ نکلا کہ 50 اوورز میں سری لنکا کرکٹ بورڈ پریزیڈنٹس الیون 325 رنز کا بھاری مجموعہ سجانے میں کامیاب ہوگیا۔ فیصلہ کن باری آل راؤنڈر تھیسارا پیریرا نے کھیلی جنہوں نے 45 گیندوں پر ناقابل شکست 52 رنز بنائے جس میں تین چھکے اور اتنے ہی چوکے بھی شامل تھے۔
محمد حفیظ نے اپنے 10 اوورز میں 44 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد طلحہ نے دو اور وہاب ریاض نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا البتہ دونوں کو 9، 9 اوورز میں بالترتیب 54 اور 65 رنز کی مار سہنا پڑی۔ انور علی نے 8 اوورز میں 67 رنز بنائے جبکہ شاہد آفریدی کو اتنے ہی اوورز میں 52 رنز کھانے پڑے اور دونوں کو کوئی وکٹ بھی نہ مل سکی۔
پاکستان کو احمد شہزاد اور محمد حفیظ نے 10 اوورز میں 73 رنز کا بہترین آغاز فراہم کیا۔ احمد شہزاد 28 گیندوں پر 39 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے اور اس کے بعد جیسے ہی محمد حفیظ آؤٹ ہوئے پاکستان کی اننگز پٹڑی سے اترتی چلی گئی۔ محمد حفیظ نے 60 گیندوں پر 54 رنز بنائے ۔ عمر اکمل صرف 7 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ یونس خان 27 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوگئے۔ مصباح الحق اور فواد عالم نے پانچویں وکٹ پر 68 رنز ضرور جوڑے لیکن دونوں کی سست روی نے پاکستان کے درکار رن اوسط کو آسمان تک پہنچا دیا۔ 38 ویں اوور میں دونوں بلے باز آؤٹ ہوئے تو پاکستان کا اسکور محض 206 رنز تھا اور اسے بقیہ 12 اوورز میں 98 رنز درکا رتھے۔ مصباح نے صرف 38 رنز بنانے کے لیے 52 گیندیں استعمال کیں جبکہ فواد نے 40 گیندوں پر 28 رنز بنائے۔ نتیجے میں صہیب مقصود اور شاہد آفریدی پر بہت بھاری ذمہ داری آ گئی جنہوں نے چھ اوورز میں 66 رنز کا اضافہ کرکے اسے ہلکا کرنے کی کوشش کی لیکن یکے بعد دیگرے دونوں کے آؤٹ ہونے سے پاکستان کے امکانات کم ہوتی روشنی کی طرح معدوم ہوگئی۔ کچھ دیر بعد 47 ویں اوور کی تیسری گیند سے پہلے امپائروں نے کم روشنی کی وجہ سے مقابلہ روک دیا۔ پاکستان 8 وکٹوں کے نقصان پر 290 رنز ہی بنا پایا تھا اور یوں ڈک ورتھ لوئس طریقے کے مطابق سری لنکا بورڈ پریزیڈنٹس الیون 13 رنز سے فاتح قرار پائی۔
دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں کلین سویپ سہنے کے بعد ایک روزہ مرحلے کے آغاز سے قبل یہ شکست پاکستان کے حوصلوں کو مزید پست کرسکتی ہے۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ایک روزہ مقابلہ 23 اگست کو کھیلا جائے گا۔