آئی سی سی کا نرالا فیصلہ، آف اسپنر کو آف اسپن پھینکنے سے ہی روک دیا
غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی "چھاپہ مار کارروائیوں" کے بعد اب "گرفتار شدگان" کی "ضمانتوں" پر "رہائی" کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ تین دنوں میں تین ایسے گیندبازوں کو بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ کی اجازت دے دی گئی ہے، جو اپنے باؤلنگ ایکشن میں تبدیلی کرکے اسے قانونی دائرے میں لے آئے ہیں۔ لیکن زمبابوے کے آف اسپن باؤلر پراسپر اُتسیا کو اس شرط پر باؤلنگ کی اجازت دی گئی ہے کہ وہ آف اسپن گیند نہیں پھینک سکتے۔
پراسپر اتسیا رواں سال جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز میں شک کی نگاہوں میں آئے تھے جس کے بعد انہوں نے اپنے باؤلنگ ایکشن کی باقاعدہ جانچ کروائی تھی اور نتائج کے مطابق وہ باؤلنگ کرواتے ہوئے کہنی میں 15 درجے تک کے خم کی مقررہ اجازت سے تجاوز کرتے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر معطل کردیا گیا۔ البتہ دیگر تمام باؤلرز کی طرح انہیں بھی قانون کے مطابق اپنے باؤلنگ ایکشن کو بہتر بنا کر دوبارہ جانچ کے ذریعے واپس آنے کا موقع دیا گیا، جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے اتسیا نے گزشتہ ہفتے باؤلنگ ایکشن کی جانچ کروائی اور اب تازہ ترین نتائج کے مطابق ان کی دیگر تمام گیندیں تو قانونی حدود کے اندر ہیں، لیکن آف اسپن اب بھی 15 درجے کی حد سے تجاوز کررہی ہے، جس کی وجہ سے انہیں آف اسپن کروانے کی اجازت نہیں ہوگی، دیگر گیندیں وہ پھینک سکتے ہیں۔ ہمیں بالکل اندازہ نہیں کہ اتسیا اس خبر سے کتنے خوش یا مایوس ہوئے ہوں گے۔
آئی سی سی دو روز قبل سری لنکا کے سچیتھرا سینانائیکے اور نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن کو باؤلنگ ایکشن کو قانونی حدود کے اندر لانے پر باؤلنگ کی اجازت دی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں پاکستان کے سرفہرست دو اسپن گیندباز سعید اجمل اور محمد حفیظ بھی جانچ کے مراحل سے گزریں گے۔ غیر سرکاری تجربات کے مطابق سعید اجمل کی "دوسرا" کے علاوہ تمام گیندیں اب قانونی حدود کے اندر ہیں اور اگر وہ اس وقت بھی باضابطہ جانچ کروائیں تو ان کو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کی اجازت مل سکتی ہے، لیکن "دوسرا" گیند پھینکنے کی نہیں۔