آسٹریلیا کے کھلاڑیوں سے نہ الجھیں، سنیل گاوسکر کی نصیحت

آسٹریلیا پہنچتے ہی محض دو مقابلوں میں بھارت کے تمام کس بل نکل گئے ہیں۔ اوپنر فلپ ہیوز کی موت کے بعد غمزدہ آسٹریلیا کو بھی نہ جھکا سکا اور برسبین میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں بھی غلبہ پانے کے بعد بازی گنوا دی۔ یہی وجہ ہے کہ سابق کپتان سنیل گاوسکر نصیحت کرتے ہیں کہ بھارتی آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کے ساتھ زبانی جھڑپوں میں نہ الجھیں۔

برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھارت کے روہیت شرما اور آسٹریلیا کے مچل جانسن کی زبانی کلامی جھڑپ ہوئی تھی، جس کے بعد "مچ" بھارت کی بیٹنگ لائن پر چڑھ دوڑے اور دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے 4 وکٹوں نے شاندار کامیابی حاصل کرلی۔
اس ناکامی کے بعد سنیل گاوسکر نے صلاح دی ہے کہ "بھارت کے کھلاڑی زبانی تکرار میں نہ شامل ہوں کیونکہ گالم گلوچ میں وہ آسٹریلیا کے کھلاڑیوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ بھارت میں ہم کلب سطح پر بھی اس رویے سے مانوس نہیں لیکن آسٹریلیا کے کھلاڑی ابتداء ہی سے زبانی جنگ کے عادی ہوتے ہیں۔ اس لیے اگر بھارتی کھلاڑی ان سے زبانی طور پر الجھیں گے تو اس سے انہی کو فائدہ پہنچے گا۔ "
بھارت مایوس کن بلے بازی کی وجہ سے آسٹریلیا کو صرف 128 رنز کا ہدف دے سکا، گو کہ گیندبازوں نے اس معمولی ہدف تک پہنچںے کے لیے بھی آسٹریلیا کے 6 کھلاڑی آؤٹ کیے لیکن گاوسکر باؤلرز کی کارکردگی سے بالکل خوش نہیں دکھائی دیتے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب آپ حریف بلے بازوں کو 500 رنز بنانے کا موقع دیں تو یہ نہیں کہا جا سکتا کہ باؤلنگ اچھی کی گئی ہے۔
دوسری اننگز میں صرف 128 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے آسٹریلیا کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوئے لیکن اس کے باوجود گاوسکر باؤلرز کی کارکردگی سے خوش نہیں دکھائی دیتے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے گیندبازوں کی کارکردگی سے میں بالکل خوش نہیں۔ جب آپ حریف ٹیم کو 500 رنز بنانے دیں تو یہ نہیں کہہ سکتے ہیں کہ باؤلنگ اچھی تھی۔