پاکستان کے پاس عالمی نمبر تین بننے کا موقع
ایک روزہ میں انتہائی نچلے درجے کی ٹیموں میں شمار ہونے کے باوجود ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں پاکستان بہترین ٹیموں میں شامل ہے اور اگر وہ دنیا کے تین سرفہرست ممالک میں شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے پہلے انگلستان-ویسٹ انڈیز سیریز کے نتیجے کا انتظار کرنا ہوگا اور پھر پاک-بنگلہ دیش سیریز میں کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔
عالمی کپ میں بدترین کارکردگی کے مظاہرے کے بعد انگلستان سوموار سے اینٹیگا میں ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلے گا۔ تین ٹیسٹ مقابلوں کی اس سیریز میں انگلستان کے لیے لازمی ہے کہ وہ کامیابی حاصل کرے تاکہ عالمی درجہ بندی میں اس کا تیسرا مقام محفوظ رہے۔
انگلستان اس وقت 104 پوائنٹس کے ساتھ ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ ویسٹ انڈیز 76 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں درجے پر ہے۔ 28 پوائنٹس کا یہ فرق ظاہر تو یہی کرتا ہے کہ انگلستان کو باآسانی جیتنا چاہیے لیکن ساتھ ہی یہ خطرہ بھی ہے کہ اگر شکست ہوئی تو انگلستان کو کئی قیمتی پوائنٹس سے محروم ہونا پڑے کا۔
اگر انگلستان ایک-صفر سے بھی کامیابی حاصل کرگیا تو اس کے پوائنٹس میں کوئی کمی نہ ہوگی اور پوزیشن بھی تبدیل نہیں ہوگی۔ لیکن اگر سیریز ایک-ایک سے برابر ہوگئی تو وہ چوتھے نمبر پر چلا جائے گا اور پاکستان کو تیسرا درجہ مل جائے گا۔ اگر انگلستان دو-صفر سے جیتتا ہے تو اسے ایک پوائنٹ مزید ملے گا اور کلین سویپ کی صورت میں اس کے پوائنٹس کی تعداد 106 ہوجائے گی۔
اس کے مقابلے میں اگر ویسٹ انڈیز تین-صفر سے کامیابی حاصل کرتا ہے تو ساتویں نمبر پر موجود بھارت اور اس کے درمیان آٹھ پوائنٹس کا فرق ہی رہ جائے گا جو اس وقت 17 پوائنٹس کا ہے۔ اس صورت میں انگلستان پانچویں نمبر پر چلا جائے گا۔
پاکستان بھی رواں ماہ کے آخر میں بنگلہ دیش کے خلاف دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کھیلنے جارہا ہے۔ اگر انگلستان ویسٹ انڈیز کو ایک-صفر سے شکست دیتا ہے تو پاکستان کے پاس موقع ہوگا کہ وہ بنگلہ دیش کو دونوں ٹیسٹ میں شکست دے کر انگلستان سے تیسری پوزیشن چھین لے لیکن اگر انگلستان دو-صفر سے سیریز جیتتا ہے تو پھر پاکستان کے لیے اسے پچھاڑنا ممکن نہیں رہے گا۔
اس لیے انگلستان-ویسٹ انڈیز سیریز ان دونوں ٹیموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لیے بھی بہت اہمیت کی حامل ہے جو بڑے عرصے کے بعد عالمی درجہ بندی کی سرفہرست تین ٹیموں میں شامل ہوجائے گا۔
عالمی درجہ بندی میں اس وقت جنوبی افریقہ 124 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ آسٹریلیا 118 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
ٹیسٹ کی تازہ ترین عالمی درجہ بندی کرک نامہ کے اس خصوصی صفحے پر دیکھیں۔