محمد عامر کی بگ بیش لیگ میں شمولیت کا معاملہ ٹھنڈا پڑ گیا
پاکستان کے ہونہار لیکن داغدار تیز باؤلر محمد عامر کی آئندہ بگ بیش لیگ میں شمولیت کا معاملہ حقیقت کا روپ دھارتا نہیں دکھائی دے رہا کیونکہ فرنچائز سڈنی تھنڈر کا کہناہے کہ وہ ایک گیندباز نہیں بلکہ آل راؤنڈر کی تلاش میں ہے۔
چند روز قبل کرکٹ حلقوں میں یہ خبر افواہ کی طرح گردش کررہی تھی کہ آسٹریلیا کی ٹی ٹوئنٹی لیگ بگ بیش کی ایک فرنچائز محمد عامر کو حاصل کرنا چاہتی ہے اور اگلے روز اس سلسلے میں سڈنی تھنڈر کا نام سامنے آیا تھا۔
2011ء سے جاری بگ بیش لیگ میں اب تک شاہد آفریدی، شعیب ملک، رانا نوید الحسن اوریاسر عرفات سمیت متعدد پاکستانی کھلاڑی شرکت کرچکے ہیں اور آئندہ سیزن میں بھی پاکستانیوں کی شرکت متوقع ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب محمد عامر کی شرکت کی خبر گرم تھی، لندن میں مقیم اُن کے ایجنٹ ادارے نے سڈنی تھنڈر سے رابطہ کیا، لیکن فرنچائز کا کہنا ہے کہ وہ ژاک کیلس کی جگہ ایسے غیر ملکی آل راؤنڈر کی تلاش میں ہے جو جنوبی افریقی کھلاڑی کی کمی پوری کرسکے۔
اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر 2010ء میں محمد عامر کو 5 سال کی پابندی کی سزا دی گئی تھی، جو رواں سال ستمبر میں ختم ہوگی لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے نئے قوانین کے مطابق وہ پابندی کے خاتمے سے پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔ ابھی گزشتہ ہفتے انہوں نے پاکستان کے سپر8 ٹی ٹوئنٹی کپ میں شرکت کی ہے اور مسلسل عمدہ کارکردگی دکھا رہے ہیں۔ اگر اس مرحلے پر انہیں بگ بیش جیسی اہم لیگ میں کھیلنے کا تجربہ مل جاتا تو اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے قبل بہت اہم تجربہ ہاتھ آتا، لیکن فی الحال یہ معاملہ ہاتھ سے نکلتا دکھائی دے رہا ہے۔