’آ بیل مجھے مار‘ جیمز ٹیلر کا اعلان
خواہش کے گھوڑے کو لگام دینی چاہیے اور ساتھ ہی کسی آرزو کے اظہار کے وقت الفاظ کا درست انتخاب کرنا چاہیے، انگلستان کے نوجوان جیمز ٹیلر نے کہہ تو دیا ہے لیکن یہ کتنا بڑا امتحان ثابت ہوگا، یہ وقت ہی بتائے گا۔ کہتے ہیں کہ آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ مقابلے میں سنچری کے بعد وہ امید کرتے ہیں کہ متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے منتخب کیے جائیں گے۔
آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے تیسرے ایک روزہ میں ٹیلر نے اپنی پہلی بین الاقوامی سنچری بنائی اور انگلستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ایک ایسی وکٹ پر جہاں تمام بلے بازوں کو کھیلنے میں مشکل پیش آئی، ٹیلر نے کمال ہوشیاری کے ساتھ اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا۔
ہوسکتا ہے کہ انگلستان کو متحدہ عرب امارات میں ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہو، لیکن یہ بات یاد رہے کہ مقابلہ پاکستان کے اسپن گیندبازوں سے ہوگا جو گزشتہ سیریز میں آسٹریلیا جیسی چیمپئن ٹیم کو ناکوں چنے چبوا چکے ہیں لیکن ٹیلر اس اننگز کے بل بوتے پر ٹیسٹ میں ایک اور موقع کے خواہشمند ہیں۔
جیمز ٹیلر کہتے ہیں کہ "میں ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کے لیے بے تاب ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ ہم متحدہ عرب امارات میں ایسی ہی وکٹوں پر کھیلنے جا رہے ہیں جو اسپن گیندبازوں کے لیے مددگار ہوں گی، اس لیے یہ سنچری ظاہر کرتی ہے کہ میں ایسی وکٹوں پر کیسی کارکردگی دکھا سکتا ہوں۔"
ٹیلر اب تک صرف دو ٹیسٹ مقابلے کھیل پائے ہیں، جس میں ان کی کارکردگی مثالی نہیں ہے۔ گو کہ 2012ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی پہلی اننگز میں انہوں نے کیون پیٹرسن کے ساتھ 147 رنز کی شراکت داری قائم کی لیکن اس میں ان کا حصہ صرف 34رنز کا تھا۔ البتہ فرسٹ کلاس میں وہ 46.59 اور لسٹ اے میں 52.57 کاعمدہ اوسط رکھتے ہیں۔
ویسے ابھی تک ٹیلر کی ایک روزہ ٹیم میں جگہ بھی مضبوط نہیں ہوئی ہے۔انہیں تو جو روٹ کو آرام کرانے کے لیے ٹیم میں طلب کیا گیا تھا، اس لیے انہیں ابھی کافی مراحل طے کرنے ہوں گے۔