پانچ وکٹیں بلال آصف کو مہنگی پڑگئیں

2 1,136

دنیا کے دیگر ممالک کے کھلاڑی جب اچھی کارکردگی پیش کرتے ہیں تو اُن کے حوصلوں کو بلند کرنے کے لیے انعامات سے نوازا جاتا ہے مگر پاکستان کے کھلاڑیوں کی بدقسمتی دیکھیے کہ جب بھی وہ ٹیم کی فتح میں اپنا کردار ادا کرنا شروع کرتے ہیں تو اُن کے باولنگ ایکشن کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کیرئیر پر کاری ضرب لگادی جاتی ہے۔

ابھی کل ہی بات ہے کہ پاکستان کے اُبھرتے ہوئے کھلاڑی بلال آصف نے آل راونڈ کارکردگی دکھاتے ہوئے پاکستان کو نہ صرف زمبابوے کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ میں فتح سے ہمکنار کروایا بلکہ سیریز بھی جیتی، لیکن بلال آصف کو اِس شاندار کارکردگی کا انعام یہ ملا کہ اُن کے ایکشن کو ہی مشکوک قرار دے دیا گیا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے مینجر انتخاب عالم نے فیصلے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بلال کےایکشن کا جائزہ تیسرے ایک روزہ میچ کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے آفیشلز نے لیا تھا۔

انتخاب عالم کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو فیصلے کی رپورٹ حاصل ہونے کے دو ہفتے تک بلال کو باولنگ ٹیسٹ دینا ہوگا لیکن جب تک رپورٹ منظر عام پر نہیں آتی اُس وقت تک وہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے اہل ہونگے۔

آئی سی سی کی جانب سے حالیہ فیصلہ یقینی طور پر پاکستان کے لیے کسی بھی دھچکے سے کم نہیں کیونکہ بلال آصف کو ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کپ میں شاندار کارکردگی پیش کرنے پر قومی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا اور زمبابوے کے خلاف تیسرے ایک روزہ میچ شاندار کارکردگی دکھانے پر متحدہ عرب امارات میں انگلستان کے خلاف بھی شامل کیے جانے کے امکانات روشن تھے۔

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں کہ جب کسی پاکستانی گیند باز کے ایکشن کو مشکوک قرار دیا گیا ہے ، بلکہ اب تو یہ ریت چل پڑی ہے کہ آئے روز کسی نہ کسی پاکستانی اسپن باولر کے ایکشن پر انگلیاں اُٹھائی جائیں۔ ابھی حال ہی میں محمد حفیظ کو مشکوک ایکشن کے سبب ایک سال تک گیند بازی سے دور کردیا گیا، صرف یہی نہیں بلکہ جادوئی اسپنر پر بھی اُس وقت پابندی لگائی گئی جب وہ اپنے کیرئی کی بہترین فارم میں تھے، اور یہی وجہ ہے کہ جب اجمل واپس آئے تو اُن میں وہ دم خم نظر نہیں آیا اور اِس طرح پاکستان مایاناز گیند باز سے محروم ہوگیا۔

آصف جو گیندبازی کے ساتھ ساتھ اوپننگ بھی کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، اُن کو دیکھ کر یہ خیال کیا جارہا تھا کہ وہ حفیظ اور اجمل کی کمی کو پورا کردیں گے مگر یہ بھی ویوانے کا خواب معلوم ہونے لگا ہے اب۔