ویسٹ انڈیز کرکٹ کو زوال سے نکالنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں، اسٹیو واہ
ایک وقت تھا جب ویسٹ انڈیز کرکٹ کی دنیا میں "کالی آندھی" کے نام سے معروف تھا اور خطرناک ترین ٹیم شمار کیا جاتا تھا مگر اب کارکردگی کے لحاظ سے ہر روز مسلسل تنزل کا شکار ہے، اور کرکٹ کے سنجیدہ حلقے اس زوال پر بہت فکر مند ہیں۔
آسٹریلیا کے ہاتھوں دو-صفر سے ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد ویسٹ انڈیز تو پریشان ہے ہی، ساتھ ہی ماضی کے ایک عظیم آسٹریلوی کپتان اسٹیو واہ بھی تشویش میں مبتلا دکھائی دیتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کو گرداب سے نکالنے کے لیے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے ذمہ داران کو فوری اور موثر مداخلت کرناہوگی تاکہ ویسٹ انڈیز کی کرکٹ کو تباہ ہونے سے بچایا جا سکے۔
گزشتہ روز کیریبیئن میڈیا کارپوریشن سے بات کرتے ہوئے اسٹیو واہ نے کہا کہ سب کو ویسٹ انڈیز کو ایک اہم قوت بنانے کے لیے کام کرناہوگا کیونکہ ہم ٹیسٹ کرکٹ کو تین یا چار ممالک تک محدود نہیں رکھ سکتے۔ کسی کو تو یقینی بنانا ہوگا کہ ویسٹ انڈیز دوبارہ اس مقام تک پہنچے، جہاں وہ کبھی تھا۔
ٹی ٹوئنٹی سیریز میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سری لنکا کی کی شکست نے ویسٹ انڈیز کو درجہ بندی میں سرفہرست تو بنا لیا ہے لیکن ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں معاملہ بالکل الٹ ہے، اور اسٹیو واہ کو امید ہے کہ آئی سی سی ان دونوں طرز کی کرکٹ میں ویسٹ انڈیز کو موجودہ پستی سے نکالنے کے لیے مداخلت کرے گا۔
اسٹیو واہ نے آئی سی سی سے شائقین کی کمی اور ادائیگی کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو ٹیسٹ کرکٹ میں ادائیگی کو تمام ممالک میں برابری کی سطح پر تقسیم کرنے کی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے اور انہیں ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ایسا کرنا ہوگا۔