سری لنکا پی ایس ایل سے غائب، لیکن دورۂ بھارت کے لیے حاضر
کیا پاکستان دنیائے کرکٹ میں اپنے دوستوں کو کھوتا جا رہا ہے؟ سری لنکا وہ ملک ہے جس نے انتہائی بدترین حالات میں بھی پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ جب 2009ء میں پاکستان کسی ملک کو دورے کے لیے قائل نہیں کر پایا تھا تو یہ سری لنکا تھا جس نے پاکستان کا خیر سگالی دورہ کیا اور پھر لاہور میں ان کی ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ اس کے باوجود وہ کبھی پاکستان کے خلاف حرف شکایت زبان پر نہیں لائے۔ لیکن پاکستان کرکٹ تاریخ کے اہم ترین مرحلے پر، جب ملکی تاریخ کی پہلی لیگ کھیلی جانے والی ہے، سری لنکا کے کھلاڑیوں کا نظر انداز کیا جانا حیران کن تھا۔ لیکن اب مزید حیرت یہ کہ انہی ایام میں سری لنکا نے بھارت کے دورے کے لیے حامی بھر لی ہے۔
سری لنکا کرکٹ نے تصدیق کی ہے کہ وہ 9 فروری سے تین ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلے گا جو دراصل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاری کے لیے اہم سیریز ہوگی۔ پہلا مقابلہ پونے کے مہاراشٹر کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔
دفاعی چیمپئن سری لنکا، جس نے 2014ء میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی فائنل میں بھارت کو ہی شکست دی تھی، نیوزی لینڈ کے بدترین دورے کے بعد اب قوتیں مجتمع کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور بھارت کا دورہ اس کے لیے بہت اہم ہوگا کیونکہ مارچ و اپریل میں یہیں پر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کھیلا جائے گا۔
پونے میں پہلے ٹی ٹوئنٹی کے بعد دوسرا مقابلہ 12 فروری کو دہلی اور تیسرا 14 فروری کو وشاکھاپٹنم میں ہوگا، جس کے بعد ٹیم ایشیا کپ کے لیے بنگلہ دیش روانہ ہو جائے گی جو پہلی بار ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلا جائے گا۔
لیکن پاکستان کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ دورہ بہت تشویش ناک ہے کیونکہ اس سے پاک-لنکا کرکٹ تعلقات میں آنے والی سردمہری کا صاف اندازہ ہو رہا ہے۔