لاہور کا پہلا شکار ہی بڑا، کوئٹہ کو سیزن میں پہلی شکست

1 1,038

عمر اکمل کی طوفانی اننگز اور اسپن گیندبازوں کی شاندار کارکردگی نے لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ میں اپنی پہلی کامیابی تک پہنچا دیا ہے، وہ بھی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کہ جو اب تک ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست تھا۔ کوئٹہ کے لیے یہ مقابلہ سخت مایوس کن رہا کہ پہلے جس کے گیندبازوں نے 194 رنز کھائے اور پھر ہدف کے تعاقب میں ایک اہم مقام پر صرف 20رنز پر 7 وکٹیں گنوا بیٹھا اور یوں پہلی بار شکست کے ذائقے سے آشنا ہوا۔

دبئی میں ہونے والے پی ایس ایل کے پہلے مرحلے کے آخری مقابلے کی خاص بات عمر اکمل کی وہ طوفانی اننگز تھی جو پاکستان سپر لیگ کی پہلی سنچری بننے کے بہت قریب پہنچی۔ بدقسمتی سے وہ عین اس وقت پر آؤٹ ہوگئے جب آخری دو گیندوں پر انہیں تہرے ہندسے میں پہنچنے کے لیے 7رنز کی ضرورت تھی۔ بہرحال، صرف 40 گیندوں پر 93 رنز کی یہ اننگز سیزن کی سب سے بہترین باری تھی۔ جس نے کیمرون ڈیلپورٹ کی 73 رنز کی اننگز کو بھی گہنا دیا۔ دونوں کی دھواں دار اننگز کی بدولت لاہور نے آخری 10 اوورز میں 132 رنز لوٹے۔

پہلے 7 'لو اسکورنگ' مقابلوں کے بعد بالآخر آٹھویں میں لاہور قلندرز نے ٹی ٹوئنٹی کا حقیقی، بلکہ رائج الوقت اور غیر متوازن، رنگ بھرا۔ مسلسل تین مقابلے جیتنے کے بعد اسے کوئٹہ کی حد درجہ خود اعتمادی کہہ لیں یا کچھ اور، کہ ایک تو انہوں نے ٹاس جیتنے کے بعد گیندبازی کا انتخاب کیا اور لاہور کے کھلاڑیوں کو مواقع بھی دیے۔

لاہور قلندرز نے آج کرس گیل کو آرام دینے کا فیصلہ کیا جو اپنی کمر کو آرام دینے کے لیے نہیں کھیلے۔ ان کی عدم موجودگی میں کیمرون ڈیلپورٹ کو اوپنر کی حیثیت سے ترقی دی گئی جو شروع میں ہی زندگی ملنے کے بعد پہلے گرجے اور پھر خوب برسے۔ انہوں نے اظہر علی کے ساتھ مل کر ابتدائی 10 اوورز تک گلیڈی ایٹرز کو ایک وکٹ کے لیے ترسائے رکھا۔ اس نصف حصے میں لاہور نے 62 رنز بھی بنائے اور دسویں اوور کی آخری گیند پر اظہر علی کی وکٹ گنوائی۔ جنہوں نے 21 گیندوں پر 20 رنز بنائے۔ لیکن یہ آغاز لاہور کے بلے بازوں کو اعتماد دے چکا تھا اور عمر اکمل نے آتے ہی کھل کر کھیلنا شروع کیا۔ انہیں امپائر کے ایک فیصلے کی وجہ سے شروع ہی میں زندگی ملی لیکن وہ ایل بی ڈبلیو کا فیصلہ تھا، جس میں غلطی کی گنجائش بہت زیادہ ہوتی ہے۔ بہرحال، عمر اور ڈیلپورٹ نے خوب تباہی مچائی۔ دونوں نے صرف 42 گیندوں پر 95 رنز کا اضافہ کیا، اور اس دوران کسی کو نہیں بخشا، تیز گیندباز ہوں یا دھیمے، ہر کسی نے اپنے حصے کی بھرپور مار کھائی، بالخصوص عمر گل نے کہ جن کو 4 اوورز میں 50 رنز پڑے۔ بہرحال، ڈیلپورٹ نے 55 گیندوں پر 73 رنز کی شاندار اننگز کھیلی لیکن ان کی اننگز کو عمر اکمل نے گہنا دیا۔ ڈیلپورٹ 17 ویں اوور کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے تو باقی تین اوورز میں آنے والے بلے باز ڈیوین براوو نے بھی کوشش کی کہ اسٹرائیک زیادہ سے زیادہ عمر اکمل کو دی جائے۔ وہ سنچری پر نظریں جمائے ہوئے تھے اور آخری اوور کی آخری دو گیندوں پر انہیں 7 رنز درکار تھے لیکن وہ آؤٹ ہوگئے اور یوں 93 رنز کے ساتھ میدان سے واپس آئے۔ لاہور نے سیزن کا اب تک کا سب سے بڑا مجموعہ 194 رنز اکٹھا کیا، وہ بھی صرف 3 وکٹوں کے نقصان پر۔

Umar-Akmal

سوائے انور علی کے کوئٹہ کے تمام ہی گیندبازوں کی حالت قابل رحم رہی۔ وکٹ عمر گل، ذوالفقار بابر اور انور علی کو ملی ضرور لیکن مار بھی انور کے علاوہ سبھی کو پڑی۔ لیکن اس سے زيادہ اہم اب یہ تھا کہ 195رنز کے ہدف کے تعاقب کے لیے کیا کیا جائے۔ جب صرف 37 رنز پر دونوں ان فارم بلے باز احمد شہزاد اور لیوک رائٹ اور اہم بیٹسمین کیون پیٹرسن آؤٹ ہوگئے تو مقابلہ ختم ہوتا نظر آ رہا تھا۔ لیکن یہاں سرفراز احمد اور محمد نواز نے اپنا جادو دکھایا۔ دونوں نے 74 رنز کی شراکت داری جوڑی اور مقابلہ کو یکدم برابری کی سطح پر لاکھڑا کردیا۔ جب دونوں نے دسویں اوور میں حماد اعظم کو 20 رنز مارے اور 12 اووز میں مجموعے کو 108 رنز تک پہنچا دیا تو قوی امکان تھا کہ اب کوئٹہ آخری 8 اوورز میں 87 رنز کے لیے جائے گا۔ خود سرفراز بھی اتنے پرجوش ہوگئے کہ "ڈگ آؤٹ" سے کھلاڑی کو بلا کر ہیلمٹ واپس کردیا اور بغیر ہیلمٹ کے کھیلنا شروع کردیا لیکن یہ جذباتی پن زیادہ دیر نہ چلا۔ محض تیسری گیند پر زوہیب خان نے انہیں وکٹوں کے پیچھے اسٹمپڈ کروا دیا اور کوئٹہ کا سارا جوش وہیں پر جھاگ کی طرح بیٹھ گیا۔

اس کے بعد ہر اوور میں کم از کم ایک وکٹ ضروری گریں اور 17 ویں اوور کی کی پہلی دو گیندوں پر دو کھلاڑیوں کے آؤٹ ہوتے ہی مقابلے کا خاتمہ ہوگیا۔ کوئٹہ نے صرف 20 رنز کے اضافے سے اپنی آخری 7 وکٹیں گنوا کر ثابت کیا کہ آخر اس کا نعرہ "شان پاکستان" کیوں ہے؟

اب پی ایس ایل میں منگل کو وقفے کا پہلا دن ہوگا اور اس سے پہلے ایسی زبردست کامیابی حاصل کرکے لاہور نے سکھ کا سانس ضرور لیا ہوگا۔ جبکہ کوئٹہ کے لیے بھی اب سوچنے کے لیے کافی کچھ چھوڑا ہے کہ آخر تین فتوحات کے بعد اتنی بری ناکامی کی وجوہات کیا ہیں۔

عمر اکمل کو شاندار اننگز پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔ اب لاہور اطمینان کے ساتھ اپنے اگلے مقابلے پر توجہ مرکوز رکھے گا۔ لاہور 10 فروری کو اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ کرے گا جبکہ کوئٹہ اسی کے خلاف 11 تاریخ کو کھیلے گا۔

SIX !!! UMAR GUL TO UMAR AKMAL

Scintillating batting ! Umar Akmal is playing some unbelievable shots here !

Posted by Pakistan Super League on Monday, February 8, 2016