[آج کا دن] گیری سوبرز کے 365 رنز

0 1,092

پاکستان کے لیے ویسٹ انڈیز کے دورے کبھی خوشگوار یادیں نہیں لائے۔ آج تک پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو کبھی اس کی سرزمین پر سیریز میں شکست نہیں دی۔ یہ سلسلہ پاکستان کے پہلے دورے سے ہی شروع ہوگیا تھا جب ایک نسبتاً نوآموز ٹیسٹ دستے نے 1958ء میں غرب الہند کا دورہ کیا تھا۔ پہلا مقابلہ ڈرا کرنے کے بعد قومی ٹیم ایسی ڈگمگائی کہ اگلے تینوں مقابلوں میں شکست در شکست ہوئی البتہ آخری مقابلے میں مہمانوں نے ایک اننگز سے کامیابی حاصل کی اور اپنے حواس درست کیے۔ اس سیریز کے دو مقابلوں کو آج بھی تاریخی اہمیت حاصل ہے۔ ایک جس میں حنیف محمد نے وہ اننگز کھیلی جسے آج بھی وکٹ پر گزارے گئے وقت کے لحاظ سے تاریخ کی طویل ترین اننگز کہا جاتا ہے اور دوسرا وہ جس میں ویسٹ انڈیز کے گیری سوبرز نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی۔

سبائنا پارک، جمیکا میں ہونے والے سیریز کے اس تیسرے ٹیسٹ میں میں پاکستان نے امتیاز احمد کی سنچری اور والیئس میتھیئس کے 77 رنز کی بدولت 328 رنز بنائے تو جواب میں ویسٹ انڈیز کے گیری سوبرز اور کونراڈ ہنٹے پاکستان کے سامنے دیوار بن گئے۔ دوسری وکٹ پر دونوں نے 446 رنز کی ریکارڈ شراکت داری قائم کی۔ ایک مرحلہ تو ایسا آیا کہ مقابلے کے تیسرے روز کے اختتام پر 501 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ کا ہندسہ پاکستان کا منہ چڑا رہا تھا۔ ہنٹے 260 رنز کے انفرادی اسکور پر رن آؤٹ ہوئے لیکن سوبرز کو کوئی نہ روک پایا۔

21 سالہ سوبرز نے کیریئر کی پہلی سنچری بنائی، اسے ڈبل سنچری میں بدلا، یہاں تک کہ ٹرپل سنچری کا سنگ میل بھی عبور کرلیا اور آخر میں 364 رنز کے طویل ترین اننگز کے ریکارڈ کو بھی توڑتے ہوئے تاریخ کی طویل ترین باری کھیل ڈالی۔ ناقابل شکست 365 رنز دراصل انگستان کے لین ہٹن کا 20 سال پرانا ریکارڈ توڑنے میں کامیاب ہوئے۔ ایک اور خاص بات 10 گھنٹے 14 منٹ تک کریز پر قیام بھی تھا۔

چوتھے دن کے اختتام پر جب ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز کے خاتمے کا اعلان کیا تو اسکور بورڈ پرصرف تین وکٹوں کے ساتھ 790 رنز موجود تھے۔ یہ ویسٹ انڈیز کا سب سے بڑا اور تاریخ کا چوتھا سب سے بڑا مجموعہ تھا۔ اتنے بڑے اسکور کے بعد پاکستان کیا کر سکتا تھا؟ ایک اننگز سے شکست کھائی اور ویسٹ انڈیز نے سیریز میں برتری حاصل کرلی۔

سوبرز کا یہ ریکارڈ 36 سال تک قائم رہا یہاں تک کہ ان کے ہم وطن برائن لارا نے 1994ء میں انگلستان کے خلاف 375 رنز بنا کر اسے توڑ ڈالا۔ لیکن جو لافانی حیثیت گیری سوبرز کو حاصل ہے، وہ مقام شاید کسی کو بھی نہ ملے۔ انہوں نے 93 ٹیسٹ مقابلوں میں 57.78 کے بہترین اوسط کے ساتھ اور 26 سنچریوں کی مدد سے8032 رنز بنائے۔ کمال یہ ہے کہ ان کے ریکارڈ پر 235 وکٹیں بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں تاریخ کے عظیم ترین آل راؤنڈرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ کے لیے خدمات پر انہیں "سر" کا خطاب بھی دیا گیا۔

Garry-Sobers-Brian-Lara