بھارت بمقابلہ نیوزی لینڈ، کیا آج ریکارڈ ٹوٹ پائے گا؟
پرجوش کرکٹ شائقین کے انتظار کی گھڑیاں بالآخر ختم ہونے والی ہیں کیونکہ آج سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء کا باقاعدہ آغاز ہونے جا رہا ہے۔ آج پہلا مقابلہ ہی لہو گرما دینے والا ہے کہ جہاں ایک طرف میزبان بھارت ہے کہ جس کی حالیہ ٹی ٹوئنٹی کارکردگی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ ساتھ ہی بھارت کو ہوم گراؤنڈ بھی میسر ہے کہ جہاں اس کی کارکردگی باہر کے مقابلے میں 400 گنا بہتر ہے۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ ہے کہ جس کے پاس گو کہ برینڈن میک کولم نہیں ہیں، لیکن پھر بھی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے مضبوط امیدواروں میں سے ایک سمجھا جارہا ہے۔ مارٹن گپٹل اور کین ولیم سن جیسے بلے باز، کوری اینڈرسن اور گرانٹ ایلیٹ جیسے آل راؤنڈرز اور مقابلے کا نقشہ پلٹ دینے والی باؤلنگ لائن۔ گو کہ اس مقابلے کے لیے 'فیورٹ' بھارت کو سمجھا جا رہا ہے لیکن چند حقائق پر نظر ڈالنا اہم ہے۔
نیوزی لینڈ اور بھارت آج تک چار ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلوں میں آمنے سامنے آئے ہیں اور شاید آپ کو حیرت ہو کہ نیوزی لینڈ کو آج تک شکست نہیں ہوئی۔ یعنی بھارت کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں چاروں مقابلوں میں شکست کا سامنا رہا ہے۔
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آج سے پہلے دونوں ٹیمیں صرف ایک بار مقابل آئی ہیں، وہ بھی پہلے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں جو جنوبی افریقہ کے میدانوں پر کھیلا گیا تھا۔ وہاں نیوزی لینڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 190 رنز کا ہدف دیا تھا۔ بھارت جواب میں 180 رنز ہی بنا پایا۔
پھر 2009ء کے دورۂ نیوزی لینڈ میں دونوں مقابلوں میں بھارت کو بری طرح شکست ہے۔ دونوں ٹیمیں آخری بار 2012ء میں آمنے سامنے آئی تھیں۔ یہ دورۂ بھارت میں دوسرا ٹی ٹوئنٹی تھا جہاں پہلا مقابلہ بارش کی نذر ہونے کے بعد چنئی کے مقابلے کی اہمیت بہت بڑھ گئی تھی۔ نیوزی لینڈ صرف دو رنز پر دونوں اوپنرز سے محروم ہوگیا تھا۔ یہاں پر برینڈن میک کولم نے 55 گیندوں پر 91 رنز کی شاہکار اننگز کھیلی اور نیوزی لینڈ 20 اوورز میں 167 رنز بنانے میں کامیاب ہوا۔ جواب میں بھارت تعاقب میں بہترین مقام پر تھا۔ کوہلی کی 41 گیندوں پر 70 رنز کی اننگز نے کامیابی کو یقینی بنا دیا تھا ۔ لیکن آخری اوور میں بھی بھارت کو 13 رنز کی ضرورت تھی۔ دوسری گیند پر مہندر سنگھ دھونی نے چوکا بھی لگا دیا لیکن تیسری گیند پر ایک رن لینا فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا۔ اگلی گیند پر یووراج آؤٹ ہوئے اور آخری دو گیندوں پر چار رنز ہی بن پائے۔ یوں نیوزی لینڈ ایک رن سے مقابلہ اور سیریز جیت گیا۔
اس کے بعد سے گزشہ ساڑھے تین سالوں میں دونوں ٹیموں کے درمیان کوئی ٹی ٹوئنٹی نہیں کھیلا گیا۔ اب آج دیکھتے ہیں کہ نیوزی لینڈ اپنی روایت کو برقرار رکھ پاتا ہے یا بھارت اس کو توڑنے میں کامیاب ہو جائے گا۔