بازی پھر پلٹا کھا گئی، ایجبسٹن میں مقابلہ دلچسپ مرحلے میں

0 2,002

ایجبسٹن ٹیسٹ خوب رنگ بدل رہا ہے۔ پہلے دو دن تک پاکستان کے غلبے کے بعد تیسرے دن بالآخر میزبان انگلستان نے اپنا اصل روپ دکھانا شروع کردیا ہے، اور پاکستان کی 103 رنز کی برتری کو پہلی ہی وکٹ پر ہڑپ کرگیا ہے۔ ایلسٹر کک اور ایلکس ہیلز کی پہلی وکٹ پر 120 رنز کی ناقابل شکست رفاقت انگلستان کو برتری حاصل کرنے کے لیے بہترین مقام پر لے آئی ہے اور اب تین دن بعد انگلستان پہلی بار اس مقام پر پہنچ گیا ہے کہ پاکستان کو سخت مشکلات سے دوچار کر سکے۔

تیسرے دن کے کھیل کا آغاز 257 رنز تین وکٹوں کے نقصان کے ساتھ ہوا۔ گزشتہ روز آخری گیند پر اظہر علی کی وکٹ گرنے کے ساتھ ہی پاکستان کو ضرب لگ چکی تھی۔ شاید یہی وہ 'بحرانی نقطہ' تھا کہ پاکستان بالادست مقام سے پھسلتا چلا گیا۔ مصباح الحق نے 56 اور سرفراز احمد نے 46 رنز کے ساتھ اس زوال کو روکنے کی کوشش کی لیکن پاکستان کی آخری 8 وکٹیں 143 رنز کا اضافہ ہی کر سکیں۔ یونس خان نے صرف 31 رنز بنائے جبکہ اسد شفیق تو صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ مصباح الحق 107 گیندوں پر 56 رنز بنانے کے بعد جیمز اینڈرسن کی گیند کو وکٹوں میں کھیل بیٹھے۔ البتہ سرفراز نے 46 قیمتی رنز کا اضافہ کیا جس کی بدولت پاکستان کا مجموعہ 400 رنز تک پہنچا اور برتری تہرے ہندسے میں گئی۔

انگلستان کی جانب سے تین، تین وکٹیں اسٹورٹ براڈ اور کرس ووکس نے حاصل کیں۔ جیمز اینڈرسن بار، بار پچ پر خطرناک جگہ پر قدم رکھنے کی وجہ سے باؤلنگ سے ہٹا دیے گئے لیکن اس سے قبل دو بلے بازوں کا شکار کر چکے تھے۔

پہلی اننگز میں جس وکٹ پر انگلش بلے بازوں کو سخت مشکل پیش آئی تھی وہاں دوسری باری میں وہ چھائے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ ایلسٹر کک کے 64 اور ایلکس ہیلز کے 50 ناقابل شکست رنز نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی باؤلنگ کی قلعی کھول دی ہے۔ 35 اوورز تک دونوں بلے بازوں نے پاکستانی باؤلرز کی جم کر پٹائی کی اور انہیں وکٹ حاصل کرنے کا ایک موقع بھی نہیں دیا۔ 120 رنز کی جاری شراکت داری کی وجہ سے پاکستان کی برتری تیسرے دن ہی ختم ہوگئی اور اب انگلستان چوتھے دن 17 رنز کی برتری اور تمام 10 وکٹوں کے ساتھ بلند حوصلہ میدان میں واپس آئے گا۔

اب چوتھا دن یا تو انگلستان کے غلبے کی نوید سنائے گا یا پاکستان کی مقابلے میں شاندار واپسی کا اعلان ہوگا۔ ایجبسٹن سیریز میں کس کو ناقابل شکست برتری دلائے گا؟ یا پھر بغیر کسی نتیجے تک پہنچے تمام ہوگا؟ ان تمام سوالات کا کسی حد تک جواب چوتھے دن مل جائے گا۔ اس لیے دل تھام کر بیٹھیں۔

Asad-Shafiq