نومبر میں قلندروں کا مقابلہ سڈنی تھنڈر اور سکسرز سے
بین الااقوامی کرکٹ میں کسی بڑے ٹورنامنٹ سے قبل ملکوں کے مابین مقابلے تو ہم دیکھتے ہی آئے ہیں لیکن جب سے دنیائے کرکٹ میں لیگز کا چلن عام ہوا ہے، ان کے درمیان سوائے ایک متروکہ چیمپیئنز لیگ کے کچھ نہیں ہوا۔ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ باہم روابط استوار ہو رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کی لاہور قلندرز اور آسٹریلیا کی سڈنی سکسرز اور سڈنی تھنڈر کی ڈیولپمنٹ ٹیمیں نومبر میں چار مقابلوں کی سہ فریقی سیریز کھیلیں جو 20 دسمبر سے بگ بیش لیگ اور اگلے سال فروری میں پاکستان سپر لیگ کی تیاریوں کے لیے بہت اہم ہوگی۔
سڈنی سکسرز، سڈنی تھنڈر اور لاہور قلندرز کے ذمہ داران کی باہمی مشاورت سے طے پانے والے معاہدے کے مطابق ان مقابلوں میں اکیڈمی اور ڈیولپمنٹ کھلاڑی ہی حصہ لیں گے۔ رواں سال کے اوائل میں سڈنی تھنڈر اور لاہور قلندرز کے کوچ پیڈی اپٹن کی مدد سے یہ طے پایا تھا کہ دونوں ٹیمیں تنصیبات، کوچنگ عملے اور اکیڈمی کھلاڑیوں کا تبادلہ کریں گی۔ اب ان مقابلوں کا انعقاد اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کا پہلا مرحلہ ہے۔ سڈنی سکسرز کی شمولیت اس شہر کی دوسری ٹیم کی معاہدے میں آمد کا اعلان ہے۔
یہ خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب بگ بیش لیگ کی دوسری ٹیم ملبورن اسٹارز نے ویلنگٹن کے ساتھ کھلاڑیوں کے تبادلے کے لیے شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے۔
سڈنی سکسر کے مینیجر ڈوم ریمنڈ کا کہنا ہے یہ سہہ فریقی سیریز ہمارے اکیڈمی کھلاڑیوں کے لئے بہترین موقع ہے کہ وہ بین الااقوامی سطح کے باصلاحیت کھلاڑیوں کے مقابل کھیل سکیں، اس انہیں بہت سیکھنے کو ملے گا۔