ویمنز ورلڈ کپ کا منظرنامہ
آئی سی سی ویمنز ون ڈے انٹرنیشنل چیمپیئن شپ کے ساتویں اور آخری مرحلے کا آغاز رواں ماہ ہوگا لیکن اب تک صرف آسٹریلیا ہی ہے جو ورلڈ کپ 2017ء میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوا ہے، باقی چھ ٹیموں کے درمیان رسہ کشی جاری ہے کہ کون باقی تین مقامات پر قبضہ جمائے گا کیونکہ ٹاپ 4 براہ راست کوالیفائی کرتے ہیں اور باقی رہ جانے والی ٹیموں کو دیگر 6 ٹیموں کے ساتھ 10 ملکی کوالیفائنگ مرحلہ کھیلنا پڑے گا جو فروری 2017ء میں سری لنکا میں ہوگا۔
اس کا طریقہ بہت سادہ ہے۔ ساتویں مرحلے کے اختتام پر دو سالہ چیمپیئن شپ کا جائزہ لیا جاتا ہے، جس کے پوائنٹس زیادہ ہوں گے، وہ آگے چلے جائیں گے اور برابر ہونے کی صورت میں فیصلہ رن ریٹ کی بنیاد پر ہوتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں آٹھ ٹیمیں اس وقت کہاں کھڑی ہیں اور انہیں چار سرفہرسٹ ٹیموں میں شامل ہونے کے لئے مزید کیا کرنا ہوگا۔
آسٹریلیا
آسٹریلیا 15 فتوحات کے ساتھ 30 پوائنٹس رکھتا ہے اور اگلے عالمی کپ کی ممکنہ آٹھ ٹیموں میں پہلے نمبر پر ہے اور پہلے سے کوالیفائی کر چکا ہے۔
انگلستان
11 مقابلوں میں کامیابی اور 23 پوائنٹس کے ساتھ انگلش دستے کے کوالیفائی کرنے کی امید سب سے زیادہ روشن ہے۔ سری لنکا کے ساتھ 3 مقابلوں کی سیریز کا اگر ایک میچ بھی جیت جائے تو انگلینڈ آسٹریلیا کے ساتھ ورلڈ کپ میں پہنچ جائے گا۔ صورتحال اگر برعکس ہو جائے، جس کا امکان تو کم ہے، اور انگلستان تین-صفر سے ہار جائے تو اسے آگے بڑھنے کے لئے دیگر ٹیموں کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔
ویسٹ انڈیز
کیریبیئن دستے نے 11 میچز میں کامیابی حاصل کی اور اس کے 22 پوائنٹس ہیں۔ اگر ویسٹ انڈیز بھارت کے خلاف تین میچوں کی سیریز کا صرف ایک میچ بھی جیت جائے تو وہ بھی ورلڈ کپ کے لیے انگلینڈ جانے کا ٹکٹ حاصل کر لے گا، ورنہ اسے بھی دیگر ٹیموں کے نتائج کا انتظار کرنا پڑے گا۔
نیوزی لینڈ
نیوزی لینڈ کے 10 کامیابیوں کے ساتھ 20 پوائنٹس ہیں۔ کل 9 نومبر سے پاکستان کے خلاف شروع ہونے والی سیریز جیت گیا تو آگے بڑھ جائے گا اور اگر صرف ایک میچ جیت پاتا ہے تو اسے ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔
جنوبی افریقہ
8 مقابلوں میں کامیابیوں کے ساتھ پروٹیز دستے کے 17 پوائنٹس ہیں۔ مگر ان کو ان آٹھ ٹیموں میں شامل ہونے کے لئے مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ آسان تو صرف اتنا ہے کہ جنوبی افریقہ آسٹریلیا کو اور سری لنکا انگلینڈ کو تین-صفر سے شکست دے۔ اسی صورت میں آگے بڑھنے کے امکانات ہوں گے ورنہ دیگر ٹیموں پر تکیہ کرنا پڑے گا۔
پاکستان
اب بات کرتے ہیں پاکستان ویمنز کی۔ 'گرین شرٹس' نے 7 کامیابیا حاصل کی ہیں اور اس کے 14 پوائٹس ہیں۔ یعنی اسے نہ صرف باقی تمام میچزجیتنے ہیں بلکہ نیوزی لینڈ سے بہتر رن ریٹ بھی حاصل کرنا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ تینوں میچز میں کامیابی کے بعد بھی پاکستان کوالیفائی کرنے سے محروم ہو سکتا ہے اگر جنوبی افریقہ آسٹریلیا سے کم از کم دو میچز جیت جائے۔
بھارت
6 فتوحات کے ساتھ بھارت کے 13 پوائنٹس ہیں اور اس کا براہ راست ورلڈ کپ کھیلنے کا راستہ تقریباً بند ہے۔ پاکستان کے خلاف طے شدہ سیریز نہ کھیلنے کی وجہ سے وہ ویسٹ انڈیز کو تین-صفر سے جیت کر بھی آگے نہیں بڑھ سکتا۔
سری لنکا
ویسے تو 2 میچز میں کامیابی اور 5 پوائنٹس کے ساتھ لنکن دستہ ٹاپ 4 کی دوڑ سے باہر ہو چکا ہے، اور کوالیفائرز کھیلنا لازمی ہیں جو سری لنکا ہی میں ہوں گے۔
یہاں سے ٹاپ 4 ٹیمیں براہ راست ورلڈ کپ تک پہنچیں گی جبکہ باقی چار 7 سے 21 فروری تک سری لنکا میں ہونے والے 10 ملکی کوالیفائنگ راؤنڈ میں شرکت کریں گی۔ ان چار ٹیموں کا مقابلہ بنگلہ دیش، آئرلینڈ، پاپوا نیو گنی، تھائی لینڈ، اسکاٹ لینڈ اور زمبابوے سے ہوگا۔