دھونی کو عظیم کپتان بنانے والے تین لمحات

0 1,173

حقیقت یہی ہے کہ مہندر سنگھ دھونی نے بھارتی کرکٹ کی تاریخ پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ ایک اوسط درجے کی ٹیم کو دھونی نے حریفوں کے لئے مشکل ترین مقابل بنا کر رکھ دیا ہے۔ دھونی کی قیادت کا 9 سالہ دور بھارتی کرکٹ کا سنہرا ترین دور ہے جس نے ٹیم کو فتوحات کی ایسی ڈگر پر ڈال دیا کہ اب وہ اپنے ملک میں تو تقریبا ناقابل تسخیر بن چکی ہے۔ گو کہ دھونی نے قیادت سے مکمل علیحدگی اختیار کر لی ہے مگر اپنے پیچھے ایسی مضبوط میراث چھوڑی ہے کہ جس کے ورثے کو لے کر آگے جانا نئے کپتان ویرات کوہلی کے لئے بڑا چیلنج ہو گا۔

کپتان کی حیثیت سے دھونی کو یہ منفرد مقام بھی حاصل ہے کہ انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے تینوں بڑے ٹائٹل اپنی ٹیم کو جتوائے۔ آئیے دھونی کو عظیم بنادینے والے ان تین یادگار لمحات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

ٹی ٹوینٹی عالمی کپ 2007

20 اورز پر مشتمل نئی طرز کی کرکٹ کا اولین عالمی کپ تھا۔ اور دھونی کی قیادت کا بھی پہلا بڑا امتحان جس میں وہ کامیاب ٹھہرا۔ اپنے روائتی حریف پاکستان کے ساتھ اعصاب شکن فائنل جاری تھا کہ آخری اوور فیصلہ کن اہمیت اختیار کر گیا اور دھونی نے ایک مشکل فیصلہ کیا اور گیند میڈیم پیسر کو پکڑا دی۔ بظاہر اس عجیب فیصلے نے ہی انڈیا کو عالمی کپ کا فاتح بنا دیا۔

dhoni-2007

ایک روزہ عالمی کپ 2011

28 سال کے طویل انتظار کے بعد دھونی کی قیادت میں انڈیا ایک بار پھر عالمی چیمپئن بن گیا۔ اس عالمی ٹورنامنٹ میں دھونی کی قائدانہ صلاحیتوں کےساتھ بلےبازی کی صلاحیت بھی کھل کر سامنے آئی۔ خاص کر سری لنکا کے مقابل فائنل میں دھونی کے 95 رنز اور وہ وننگ چھکا ہمیشہ یادوں کا حصہ رہے گا۔

dhoni-2011

چیمپئنز ٹرافی 2013

یہ وہ دور تھا جب انڈین ٹیم بہت مضبوظ بنیادوں پر استوار ہو چکی تھی اور ہر ٹورنامنٹ کے فیورٹس میں شمار کی جانے لگی۔ اور پھر منی ورلڈکپ کہلائے جانے والی چیمپئنز ٹرافی میں دھونی کی قیادت میں بلیو دستے نے اپنی برتری ثابت بھی کری۔ بارش سے متاثرہ فائنل میں دھونی نے اسپنرز کی مدد سے حریف انگلینڈ کو شکست دے کر اعزاز بھارت کے نام کر لیا۔

dhoni-2013