ٹوئٹر پر آئی سی سی کی بھیانک غلطی

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے ٹوئٹر پر اپنے اکاؤنٹ سے ایک متنازع ری ٹوئٹ پر معافی طلب کی ہے۔
گزشتہ روز آئی سی سی کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے "نرائن، نرائن" کے تبصرے کے ساتھ ایک وڈیو کو ری ٹوئٹ کیا گیا تھا جس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو متنازع سادھو نرائن آسارام کے ساتھ دیکھا گیا۔ ری شیئر کی گئی اس پوسٹ نے چند لمحوں ہی میں ہنگامہ مچا دیا کیونکہ آسارام کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے معاملے پر 2013ء سے عمر قید بھگت رہے ہیں۔
آئی سی سی نے گو کہ یہ اس ٹوئٹ کو جلد ہی ڈیلیٹ کردیا، اور معافی بھی مانگی کہ وہ کرکٹ سے تعلق نہ رکھنے والی ٹوئٹ پر سخت شرمندہ ہے اور جتنے افراد کی دل آزاری ہوئی اس پر معافی کا طلب گار بھی ہے۔ ساتھ ہی آئی سی سی نے معاملے کی تحقیقات کا اعلان بھی کیا ہے لیکن صاف ظاہر ہے کہ ادارے کی سوشل میڈیا ٹیم کے کسی رکن سے یہ بھیانک غلطی ہوئی کہ وہ اپنا ذاتی اکاؤنٹ سمجھ کر آفیشل اکاؤنٹ سے ری ٹوئٹ کر بیٹھا۔
ICC is dismayed at a non-cricket related tweet appearing on its Twitter feed earlier today. We would like to extend our sincere apologies to anyone who was offended during the short space of time it was up. We have launched an investigation into how this happened.
— ICC (@ICC) April 25, 2018
بہرحال، 77 سالہ آسارام بھارت اور بیرون ملک میں 400 آشرم چلاتے تھے، اور ان کے پرستاروں میں بہت بڑی شخصیات بھی شامل تھیں، جیسا کہ خود نریندر مودی۔
یہ وہ وڈیو اور اصل ٹوئٹ ہے جسے آئی سی سی کے اکاؤنٹ سے ری ٹوئٹ کیا گیا تھا:
Sharing some old sweet memories between @narendramodi and Asaram. pic.twitter.com/c8cveZzn0f
— Pratik Sinha (@free_thinker) April 25, 2018