ویمنز ورلڈ کپ، کرونا متاثرہ ٹیمیں 9 کھلاڑیوں کے ساتھ فیلڈنگ کریں گی؟

ریزرو کھلاڑی طلب کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی

0 637

خواتین کا ورلڈ کپ شروع ہونے میں بس چند دن رہ گئے ہیں اور یہ ایک ایسے وقت میں اور ایسی جگہ پر ہو رہا ہے، جہاں کرونا وائرس اپنے عروج پر پہنچنے والا ہے۔

ویمنز ورلڈ کپ 4 مارچ سے نیوزی لینڈ میں شروع ہوگا، جہاں پہلے روز میزبان نیوزی لینڈ ویسٹ انڈیز سے کھیلے گا اور پاکستان اپنی مہم کا آغاز 6 مارچ کو روایتی حریف بھارت کے خلاف کرے گا۔ تقریباً ایک ماہ جاری رہنے کے بعد 31 واں اور آخری مقابلہ 3 اپریل کو کرائسٹ چرچ میں ہوگا جہاں نئے ورلڈ چیمپیئن کا فیصلہ ہوگا۔ دیکھتے ہیں انگلینڈ اپنے اعزاز کا دفاع کر پاتا ہے یا نہیں؟

لیکن اس سے پہلے انتظامیہ کو ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، جس سے نمٹنے کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو ایک عجیب قانون پیش کیا ہے۔

آئی سی سی نے کہا ہے کہ اگر کوئی ٹیم کووِڈ-19 سے متاثر ہوتی ہے تو وہ 9 کھلاڑیوں کے ساتھ بھی میدان میں اتر سکتی ہے جبکہ سپورٹ اسٹاف کی دو خواتین اراکین بھی صرف فیلڈر کی حیثیت سے کھیل سکتی ہیں۔

کووِڈ-19 سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے جو فیصلے کیے گئے ہیں، ان میں ٹیموں کو اپنے اسکواڈ میں اضافہ کرنے کی اجازت دینا بھی شامل ہے۔ یعنی آفیشل 15 رکنی اسکواڈ کے علاوہ ٹیموں کو ریزرو کھلاڑیوں کو طلب کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ کووِڈ سے متاثر ہونے کی صورت مین ان ریزرو کھلاڑیوں کو عارضی بنیادوں پر ٹیم میں شامل کیا جا سکے گا۔

انتظامیہ کے مطابق ضرورت پڑنے پر میچز کو ممکنہ حد تک ری شیڈول بھی کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ ہمارا ہدف یہ ہے کہ میچز بہترین انداز میں منعقد ہوں اور یہ واقعی ایک ورلڈ کپ کی طرح کھیلا جائے جس میں جیتنے والا ایک حقیقی ورلڈ چیمپیئن کہلوانے کا حقدار ہو۔

نیوزی لینڈ میں اس وقت کرونا وائرس کے 6 ہزار کیسز سامنے آئے ہیں اور 250 افراد ہسپتالوں میں داخل ہیں۔ حکومت کو خدشہ ہے کہ مارچ کے وسط تک یہ شرح بلند ترین ہوگی۔