جنوبی افریقہ، اینٹ کا جواب پتھر سے

پہلے ون ڈے میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں مایوس کن ناکامی کے بعد لگتا ہے جنوبی افریقہ پوری تیاری کے ساتھ جوہانسبرگ پہنچا، جہاں اس نے حریف بلے بازوں کو پوری منصوبہ بندی کے ذریعے نشانہ بنایا اور بعد ازاں 7 وکٹوں کی آسان فتح کے ذریعے سیریز برابر کر دی۔
دی وینڈررز اسٹیڈیم میں ٹاس بنگلہ دیش نے جیتا اور خود بلے بازی کا فیصلہ کیا لیکن جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلرز کے سامنے ان کے ٹاپ آرڈر کی ایک نہ چلی۔ کپتان تمیم اقبال اور شکیب الحسن کی وکٹ گئی اور صرف 34 رنز تک پچھلے میچ میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والے لٹن داس اور یاسر علی اور تجربہ کار مشفق الرحیم بھی میدان سے واپس آ چکے تھے۔ یعنی آدھی ٹیم صرف 34 رنز پر پویلین میں تھی۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا میچ کا فیصلہ تو 13 ویں اوور ہی میں ہو چکا تھا۔
لیکن عفیف حسین کی ذمہ دارانہ بلے بازی اور محمود اللہ اور مہدی حسن کے ساتھ بالترتیب 60 اور 86 رنز کی شراکت داریوں نے بنگلہ دیش کو 194 رنز تک پہنچا دیا۔
عفیف 107 گیندوں پر 72 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ بنگلہ دیش کی اننگز کی واحد نمایاں جھلک انہی کی بلے بازی تھی۔ مہدی حسن نے 38 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کا دورۂ جنوبی افریقہ - دوسرا ون ڈے
جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش
نتیجہ: جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا
بنگلہ دیش | 194-9 | |
عفیف حسین | 72 | 107 |
مہدی حسن | 38 | 49 |
جنوبی افریقہ باؤلنگ | ا | م | ر | و |
کاگیسو رباڈا | 10 | 0 | 39 | 5 |
وین پارنیل | 2.5 | 0 | 6 | 1 |
جنوبی افریقہ 🏆 | 195-3 | |
کوئنٹن ڈی کوک | 62 | 41 |
کائل ورائنا | 58 | 77 |
بنگلہ دیش باؤلنگ | ا | م | ر | و |
عفیف حسین | 5 | 0 | 15 | 1 |
شکیب الحسن | 10 | 2 | 33 | 1 |
جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو رباڈا کی تباہ کن باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور صرف 39 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس میں شکیب، لٹن، یاسر، عفیف اور آخر میں مہدی حسن کی وکٹ بھی شامل تھی۔
ایک آسان ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے آغاز ہی ایسا لیا کہ کسی بھی شک کی گنجائش باقی نہ رہے۔ لگتا تھا کہ وہ پچھلے میچ کا بدلہ لینے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔ صرف 13 ویں اوور ہی میں اسکور 86 رنز پر پہنچ چکا تھا، وہ بھی بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے۔
ڈی کوک نے بڑی طوفانی بیٹنگ کی، جس میں انہوں نے 41 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے 26 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی جو ان کے ون ڈے کیریئر کی 28 ویں نصف سنچری ہے۔
ڈی کوک اور یانیمن ملان کے بعد کائل ورائنا اور کپتان تمبا باووما نے اننگز سنبھالی اور تیسری وکٹ پر 82 رنز کا اضافہ کیا۔
ورائنا نے 33 ویں اوور ہی میں میچ کا خاتمہ کر دیا۔ وہ 58 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ میدان سے واپس آئے۔
رباڈا کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ ایوارڈ ملا۔
اب سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے بدھ کو کھیلا جائے گا۔ جس کے بعد دو ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی ہوگی۔