جنوبی افریقہ، اینٹ کا جواب پتھر سے

0 596

پہلے ون ڈے میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں مایوس کن ناکامی کے بعد لگتا ہے جنوبی افریقہ پوری تیاری کے ساتھ جوہانسبرگ پہنچا، جہاں اس نے حریف بلے بازوں کو پوری منصوبہ بندی کے ذریعے نشانہ بنایا اور بعد ازاں 7 وکٹوں کی آسان فتح کے ذریعے سیریز برابر کر دی۔

دی وینڈررز اسٹیڈیم میں ٹاس بنگلہ دیش نے جیتا اور خود بلے بازی کا فیصلہ کیا لیکن جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلرز کے سامنے ان کے ٹاپ آرڈر کی ایک نہ چلی۔ کپتان تمیم اقبال اور شکیب الحسن کی وکٹ گئی اور صرف 34 رنز تک پچھلے میچ میں نمایاں کارکردگی پیش کرنے والے لٹن داس اور یاسر علی اور تجربہ کار مشفق الرحیم بھی میدان سے واپس آ چکے تھے۔ یعنی آدھی ٹیم صرف 34 رنز پر پویلین میں تھی۔ اس لیے یہ کہنا غلط نہیں ہوگا میچ کا فیصلہ تو 13 ویں اوور ہی میں ہو چکا تھا۔

لیکن عفیف حسین کی ذمہ دارانہ بلے بازی اور محمود اللہ اور مہدی حسن کے ساتھ بالترتیب 60 اور 86 رنز کی شراکت داریوں نے بنگلہ دیش کو 194 رنز تک پہنچا دیا۔

عفیف 107 گیندوں پر 72 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ بنگلہ دیش کی اننگز کی واحد نمایاں جھلک انہی کی بلے بازی تھی۔ مہدی حسن نے 38 رنز بنائے۔

بنگلہ دیش کا دورۂ جنوبی افریقہ - دوسرا ون ڈے

جنوبی افریقہ بمقابلہ بنگلہ دیش

نتیجہ: جنوبی افریقہ 7 وکٹوں سے جیت گیا

بنگلہ دیش194-9
عفیف حسین72107
مہدی حسن3849
جنوبی افریقہ باؤلنگامرو
کاگیسو رباڈا100395
وین پارنیل2.5061

جنوبی افریقہ 🏆195-3
کوئنٹن ڈی کوک6241
کائل ورائنا5877
بنگلہ دیش باؤلنگامرو
عفیف حسین50151
شکیب الحسن102331

جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو رباڈا کی تباہ کن باؤلنگ کا مظاہرہ کیا اور صرف 39 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس میں شکیب، لٹن، یاسر، عفیف اور آخر میں مہدی حسن کی وکٹ بھی شامل تھی۔

ایک آسان ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے آغاز ہی ایسا لیا کہ کسی بھی شک کی گنجائش باقی نہ رہے۔ لگتا تھا کہ وہ پچھلے میچ کا بدلہ لینے کے لیے میدان میں اترے ہیں۔  صرف 13 ویں اوور ہی میں اسکور 86 رنز پر پہنچ چکا تھا، وہ بھی بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے۔

ڈی کوک نے بڑی طوفانی بیٹنگ کی، جس میں انہوں نے 41 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے 26 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی جو ان کے ون ڈے کیریئر کی 28 ویں نصف سنچری ہے۔

ڈی کوک اور یانیمن ملان کے بعد کائل ورائنا اور کپتان تمبا باووما نے اننگز سنبھالی اور تیسری وکٹ پر 82 رنز کا اضافہ کیا۔

ورائنا نے 33 ویں اوور ہی میں میچ کا خاتمہ کر دیا۔ وہ 58 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ میدان سے واپس آئے۔

رباڈا کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ ایوارڈ ملا۔

اب سیریز کا تیسرا اور آخری ون ڈے بدھ کو کھیلا جائے گا۔ جس کے بعد دو ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی ہوگی۔