ویمنز ورلڈ کپ، بھارت باہر، ویسٹ انڈیز سیمی فائنل میں

0 797

جنوبی افریقہ نے ایک اور سنسنی خیز تعاقب کے بعد بھارت کو ویمنز ورلڈ کپ سے ہی باہر کر دیا ہے۔

اب سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کا مقابلہ گزشتہ ورلڈ کپ کی طرح انگلینڈ سے ہی ہوگا جبکہ آسٹریلیا کھیلے گا ویسٹ انڈیز سے، جس نے بھارت کی شکست کا ایسا جشن منایا ہے کہ جو جنوبی افریقہ میں بھی نہیں منایا گیا ہوگا۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلا گیا پہلے مرحلے کا یہ آخری مقابلہ تھا، جو بھارت کے لیے کوارٹر فائنل کی حیثیت رکھتا تھا اور اس نے ہر گز بُرا نہیں کھیلا۔ پہلے کھیلتے ہوئے 274 رنز کا بہت بڑا مجموعہ اکٹھا کیا۔

صرف اوپنرز نے ہی ابتدائی 15 اوورز میں 91 رنز بنا کر مضبوط آغاز فراہم کیا۔ شفالی ورما نے 53 رنز بنائے جس کے بعد سمرتی مندھانا نے کپتان مٹھالی راج کے ساتھ مل کر اسکور کو 32 اوورز میں 176 تک پہنچا دیا۔ اس اسکور تک بھارت کی صرف 2 وکٹیں گری تھیں اور اس کی نظریں آسمانوں پر تھیں۔ لیکن بھارت مٹھالی راج کے آؤٹ ہونے کے بعد آخری 8 اوورز میں صرف 40 رنز بنا پایا۔ ان کے بعد کوئی بلے باز نمایاں کارکردگی نہیں دکھا پائی۔ 50 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر توقعات سے کم 274 رنز موجود تھے۔

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء - میچ نمبر 28

جنوبی افریقہ بمقابلہ بھارت

نتیجہ: جنوبی افریقہ 3 وکٹوں سے جیت گیا

بھارت274-7
سمرتی مندھانا7184
مٹھالی راج6884
جنوبی افریقہ باؤلنگامرو
مسابتا کلاس80382
شبنم اسماعیل101422

جنوبی افریقہ 🏆275-7
لارا وولفارٹ8079
منون ڈی پریز52*63
بھارت باؤلنگامرو
ہرمن پریت کور80422
راجیشوَری گائیکواڑ100612

لیکن یہ بھی کوئی کم مجموعہ نہیں تھا۔ جنوبی افریقہ نے کبھی 275 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل نہیں کیا بلکہ یہ ویمنز ورلڈ کپ تاریخ کا بھی دوسرا سب سے بڑا ہدف تھا۔

جب ابتداء ہی میں لیزلی لی کی وکٹ گر گئی تو جنوبی افریقہ کے امکانات مزید گھٹ گئے۔ لیکن یہاں اِن فارم لاوا وولفارٹ اور لارا گڈال اننگز کو سنبھالا اور دوسری وکٹ پر 125 رنز کی شراکت داری کے ذریعے ہدف کے کامیاب تعاقب کی بنیاد رکھ دی۔

بد قسمتی سے گڈال اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر سکیں اور 49 رنز پر آؤٹ ہو گئیں۔ البتہ وولفارٹ نے 79 گیندوں پر 80 رنز کی ایک اور شاندار اننگز کھیلی۔ یہ ورلڈ کپ میں ان کی پانچویں نصف سنچری تھی۔ یہی نہیں بلکہ وہ ٹورنامنٹ میں 400 رنز بنانے والی پہلی کھلاڑی بھی بن گئیں۔

کپتان سون لوس کے 22 رنز پر آؤٹ ہو جانے کے بعد جنوبی افریقہ کے لیے حالات کچھ مشکل ہو گئے۔ مریزان کاپ نے منون ڈو پریز کے ساتھ مل کر معاملات 45 ویں اوور تک پہنچائے جہاں جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 46 مزید رنز کی ضرورت تھی۔

پھر کاپ کا رن آؤٹ اور کچھ ہی دیر بعد کلون ٹرائن کی وکٹ گرنے سے جنوبی افریقہ کو سخت دھچکا پہنچا۔ یہاں پر ڈو پریز نے کمال ہی کر دیا۔ دو اوورز میں 25 رنز لوٹ کر وہ جنوبی افریقہ کو پھر مقابلے میں واپس لے آئیں۔ یہاں تک کہ آخری اوور میں اسے جیت کے لیے 7 رنز کی ضرورت تھی اور دوسری گیند پر تریشا چیٹی رن آؤٹ ہو گئیں۔

میچ کا سب سے دلچسپ مرحلہ وہ تھا جب پانچویں گیند پر ڈو پریز لانگ آن پر کیچ دے گئیں۔ لیکن ری پلے میں ثابت ہوا کہ دیپتی شرما کی گیند نو بال تھی۔ یوں وہ غیر یقینی طور پر میدان میں واپس آئیں اور پھر آخری گیند پر فاتحانہ شاٹ لگا کر جنوبی افریقہ کو مقابلہ جتوا دیا۔

جنوبی افریقہ کی اس شاندار کامیابی سے ویسٹ انڈیز کی لاٹری نکل آئی کہ جو اس نتیجے کا شدت سے منتظر تھا۔

اب ورلڈ کپ میں پہلا سیمی فائنل 30 مارچ کو آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہوگا جبکہ اگلے ہی دن جنوبی افریقہ اور دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کا آمنا سامنا ہوگا۔