اینٹ کا جواب پتھر، افغانستان سیریز کو برابری پر لے آیا

0 927

ابتدائی دونوں میچز جیت کر سیریز میں غالب پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود آئرلینڈ افغانستان کے خلاف مسلسل دو مقابلے ہار گیا ہے۔ افغانستان نے پے در پے دو فتوحات حاصل کر کے سیریز ‏2-2 سے برابر کر دی ہے۔

پہلے دونوں ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں شکست کے بعد افغانستان کے پاس غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ اگلے دونوں میچز میں اس نے خود کو ثابت کر دکھایا ہے، نہ صرف بیٹسمین بلکہ باؤلرز اور فیلڈرز نے بھی بارش سے متاثرہ مقابلے میں جم کر کارکردگی دکھائی اور آئرلینڈ کو 27 رنز سے شکست دی ہے۔

افغانستان کا دورۂ آئرلینڈ 2022ء - چوتھا ٹی ٹوئنٹی

آئرلینڈ بمقابلہ افغانستان

‏15 اگست 2022ء

سول سروس کرکٹ کلب، بیلفاسٹ، آئرلینڈ

افغانستان 27 رنز سے جیت گیا

افغانستان 🏆132-6
نجیب اللہ زدران5024
راشد خان3110
آئرلینڈ باؤلنگامرو
گیرتھ ڈیلنی30333
فیون ہینڈ10111

آئرلینڈ 105
جارج ڈوکریل4127
پال اسٹرلنگ209
افغانستان باؤلنگامرو
فریداحمد20143
نوین الحق20252

بیلفاسٹ میں کھیلا گیا چوتھا ٹی ٹوئنٹی بارش کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوا اور بالآخر 11 اوورز فی اننگز تک محدود کر دیا گیا۔ ٹاس آئرلینڈ نے جیتا اور پہلے افغانستان کو کھیلنے کی دعوت دی۔

افغان اوپنرز، خاص طور پر رحمٰن اللہ گرباز نے اننگز کو ایک عمدہ آغاز فراہم کیا۔ گو کہ وہ تیسرے اوور میں وکٹ دے گئے لیکن تب تک 13 گیندوں پر 24 رنز بنا چکے تھے۔ یہاں اننگز یکدم لڑکھڑا گئی، صرف پانچ گیندوں کے وقفے سے افغانستان کی تین وکٹیں گر گئیں بلکہ پانچ اوورز میں 55 رنز تو بن گئے لیکن چار کھلاڑی آؤٹ بھی ہو گئے۔

یہاں نجیب اللہ زدران اور راشد خان کی دھواں دار بیٹنگ نے میچ بچا لیا۔ دونوں نے چھٹی وکٹ پر صرف 18 گیندوں پر 50 رنز کی شراکت داری قائم کی۔

نجیب اللہ نے 24 گیندوں پر 50 رنز بنائے اور آخری یعنی گیارہویں اوور میں آؤٹ ہوئے۔ ان کی اننگز میں تین چھکے اور چار چوکے شامل تھے۔ راشد خان 10 گیندوں پر تین چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 31 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اب آئرلینڈ کو ایک بڑے ہدف کا سامنا تھا۔ گیارہ اوورز میں 133 رنز کا مطلب ہے ہر اوور میں 12 رنز سے بھی زیادہ بنانے تھے۔ آغاز تو بہت اچھا لیا، پال اسٹرلنگ کا پہلی ہی گیند پر ایک خوبصورت چوکا اور دوسرے اوور میں اینڈی بالبرنی کے دو چوکے اور ایک فلک شگاف چھکا دیکھنے کے قابل تھا۔ لیکن مسلسل تین باؤنڈریز کے بعد ایک اور چوکے کی کوشش بالبرنی کو مہنگی پڑ گئی، وہ کیچ دے گئے اور یوں آئرلینڈ کی وکٹوں کا کھاتا کھل گیا، جو آخر تک بند نہیں ہو سکا۔

فرید احمد کی جانب سے پھینکا گیا اننگز کا چوتھا اوور تک خاص طور پر بڑا نقصان پہنچا گیا۔ فرید نے پال اسٹرلنگ اور لورکان ٹکر کو آؤٹ کر کے آئرش پیش قدمی کو سخت نقصان پہنچایا۔ یہ دونوں بیٹسمین چھکے لگانے کی کوششوں میں باؤنڈری لائن پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

چھ اوورز میں آئرلینڈ کے رنز تو 63 تھے، لیکن وکٹیں چار گر چکی تھیں۔ اسے یہاں پر نجیب اللہ اور راشد خان جیسی کسی شراکت داری کی ضرورت تھی لیکن کوئی بیٹسمین جارج ڈوکریل کا ساتھ نہیں دے پایا۔

ہیری ٹیکٹر کے آؤٹ ہونے کے بعد کسی بلے باز کی اننگز دہرے ہندسے میں بھی نہیں گئی۔ آٹھویں اوور میں نوین الحق نے مارک اڈیئر اور فیون ہینڈ کو صفر پر آؤٹ کر کے گویا میچ ہی کا خاتمہ کر دیا۔

آخر میں دو بلے بازوں کے رن آؤٹ کے ساتھ آئرش اننگز 105 رنز پر ہی تمام ہو گئی۔ ڈوکریل 27 گیندوں پر 41 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

اب سیریز کا پانچواں، آخری اور فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی بدھ 17 اگست کو کھیلا جائے گا۔