زمبابوے تو نہ جیت سکا، لیکن سکندر رضا دل جیت گئے

0 784

سکندر رضا کی زندگی کی یادگار ترین سنچری بھی زمبابوے کو کامیابی نہ دلا سکی۔ بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد تیسرا ون ڈے صرف 13 رنز سے جیت لیا۔ سیریز بھی ‏3-0 سے بھارت ہی کے نام رہی۔

بھارت کا دورۂ زمبابوے 2022ء - تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل

زمبابوے بمقابلہ بھارت

‏22 اگست 2022ء

ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے، زمبابوے

بھارت 13 رنز سے جیت گیا

سیریز ‏3-0 سے بھارت کے نام

بھارت 🏆289-8
شبمن گل13097
ایشان کشن5061
زمبابوے باؤلنگامرو
بریڈ ایونز100545
وکٹر نیاؤچی101481

زمبابوے276
سکندر رضا11595
شان ولیمز4546
بھارت باؤلنگامرو
آویش خان9.31663
کلدیپ یادو100382

ہرارے میں سیریز کے اِس آخری مقابلے میں زبردست معرکہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ خاص طور پر 290 رنز کے تعاقب میں 169 رنز پر ہی 7 وکٹیں گر جانے کے بعد سکندر رضا اور بریڈ ایونز نے جو مزاحمت کی، وہ دیکھنے لائق تھی۔ دونوں نے آٹھویں وکٹ پر 104 رنز کی شراکت داری کی اور زمبابوے کو جیت سے صرف 17 رنز کے فاصلے پر لے آئے۔ لیکن یکے بعد دیگرے دو اوورز میں ایونز اور سکندر دونوں کی اننگز کا خاتمہ ہوا اور یوں بھارت بال بال بچ گیا۔

سیریز میں فیصلہ کُن برتری حاصل کرنے کے بعد بھارت نے آخری میچ میں ٹاس جیت کر خود کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ ابتدائی 15 اوورز تک تو زمبابوین باؤلرز ایک وکٹ کے لیے بھی جدوجہد کرتے دکھائی دیے، یہاں تک کہ اس مرحلے کی آخری گیند پر بریڈ ایونز کو کپتان کے ایل راہُل کی وکٹ مل گئی۔ یوں ایونز کے لیے ایک یادگار دن کا آغاز ہوا۔ جنہوں نے بعد ازاں کیریئر بیسٹ باؤلنگ کی بلکہ پہلی بار کسی ون ڈے انٹرنیشنل میں پانچ وکٹوں کا کارنامہ انجام دیا۔

دونوں اوپنرز کے جانے کے بعد شبمن گل اور ایشان کشن نے معاملات اپنے ہاتھوں میں لیے اور اگلے 21 اوورز تک میزبان باؤلرز کے سینے پر مونگ دلتے رہے۔ دونوں نے تیسری وکٹ پر 140 رنز کی شراکت داری کی، یہاں تک کہ صرف 8 اوورز کا کھیل باقی رہ گیا۔

ایشان کشن تو نصف سنچری مکمل کرتے ہی رن آؤٹ ہو گئے، لیکن شبمن گل آخری اوور تک ڈٹے رہے۔ کشن کے بعد آنے والا کوئی بلے باز شبمن گل کا خاص ساتھ نہیں دے پایا۔ وہ اپنی سنچری مکمل کرنے کے بعد تن تنہا ہی حریف باؤلرز کا مقابلہ کرتے رہے۔ یہاں تک کہ آخری اوور کی پہلی گیند پر خود بھی آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 97 گیندوں پر 130 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں 15 چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ یوں بھارت آخری اوور میں 7 رنز کے ساتھ 289 رنز بنانے میں کامیاب ہوا۔

اب زمبابوے کے سامنے 290 رنز کا ہدف تھا، جو مشکل ضرور تھا، لیکن ناممکن ہر گز نہیں۔ خاص طور پر جب ٹیم میں سکندر رضا جیسا فائٹر موجود ہو۔ وہ 18 ویں اوور میں میدان میں اترے اور پھر ایک ایسی اننگز کھیلی جو مدتوں یاد رکھی جائے گی۔

زمبابوے کی اننگز کا ابتدائی نصف حصہ کچھ خاص نہیں تھا، بلکہ مایوس کن کہیں تو زیادہ بہتر ہوگا۔ 82 رنز تک صرف ایک بلے باز آؤٹ ہوا تھا لیکن 28 ویں اوور میں محض 122 تک پہنچتے پہنچتے پانچ وکٹیں گر گئیں، یعنی 40 رنز کے اضافے سے چار وکٹیں دے دیں۔ امید کی کوئی کرن نظر نہیں آتی تھیں، جب سکندر رضا نے ایک اینڈ سنبھالے رکھا۔ یہاں تک کہ 169 رنز تک 7 وکٹیں گر گئیں۔

آٹھویں وکٹ پر بریڈ ایونز کی صورت میں سکندر رضا کو ایک شراکت داری مل گئی ہیں۔ دونوں نے 104 رنز کا اضافہ کیا اور زمبابوے کو فتح سے اتنے قریب لے آئے کہ اس کی خوشبو محسوس ہو رہی تھی۔ جب آخری 12 اوورز میں 115 رنز درکار تھے تو دونوں نے اننگز کو کھینچنا شروع کیا اور یہاں تک پہنچ گئے کہ دو اوورز میں صرف 17 رنز کی ضرورت تھی۔

اگر 48 ویں اوور کی آخری گیند پر بریڈ ایونز آؤٹ نہ ہوتے تو شاید میچ کا نتیجہ مختلف ہوتا۔ وہ 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اب سکندر رضا کی موجودگی ہی میں کچھ ڈھارس تھی، یہاں تک کہ وہ 49 ویں اوور میں شاردل ٹھاکر کی گیند پر شبمن گل کے ایک بہت عمدہ کیچ کا نشانہ بن گئے۔ سکندر نے صرف 95 گیندوں پر 115 رنز بنائے۔ ان کی اننگز میں تین شاندار چھکے اور 9 چوکے شامل تھے۔

یوں شبمن گل کو نہ صرف سنچری، بلکہ میچ کا فیصلہ کرنے والا کیچ پکڑنے پر بھی، میچ کے علاوہ سیریز کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔