آسٹریلیا کے کھلاڑی سب سے بڑے اسپاٹ فکسر ہیں؛ باسط علی

پاکستان کے سابق ٹیسٹ بلے باز باسط علی نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ مقدمے میں مظہر مجید کے بیانات میں صرف ایک سچ ہے، کہ آسٹریلیا کے کھلاڑی سب سے بڑے میچ فکسر اور اسپاٹ فکسر ہیں۔

کراچی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے باسط علی نے کہا کہ وہ خود بھی اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ آسٹریلیا کے کھلاڑی سب سے زیادہ سٹے بازی کرتے ہیں اور اس کا معمولی سا اظہار 2011ء کے عالمی کپ کے ایک میچ سے ہوتا ہے جس میں آسٹریلیا نے زمبابوے کے خلاف اولین 10 اوورز میں محض 26 رنز بنائے تھے۔ یہ واضح ترین فینسی فکسنگ تھی ۔ باسط علی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا کا کرکٹ بورڈ بہت طاقتور رہا ہے اور اب بھی ہے اور اپنے کھلاڑیوں کا دفاع کرنا خوب جانتا ہے۔
باسط علی نے کہا کہ عدالت میں مظہر مجید کا بیان سامنے آتے ہی کرکٹ آسٹریلیا جس طرح اپنے کھلاڑیوں کے دفاع کے لیے میدان میں آیا، اگر پاکستان ایسا کرتا تو شاید صورتحال مختلف ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ اعجاز بٹ کے دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی کمزوری و بزدلی ملکی کرکٹ کی تباہی کا سبب بنی اور انہیں نئے چیئرمین ذکا اشرف سے بہت امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے انقلابی اقدامات کریں گے۔
کرکٹ کے حلقوں میں یہ امر بہت زیادہ زیر گفتگو ہے کہ باسط علی پاکستان کرکٹ بورڈ میں کسی اہم عہدے کے حصول کے لیے تگ و دو کر رہے ہیں اور اس ضمن میں انہوں نے ذکا اشرف سے ایک ملاقات بھی کی ہے۔