آسٹریلیا نے بھارت کو آؤٹ کلاس کر دیا، بونس پوائنٹ کے ساتھ فتح

0 1,020

بین ہلفنیاس اور بریٹ لی کی تباہ کن باؤلنگ نے بھارت کی گزشتہ فتح کا نشہ ہرن کر دیا اور آسٹریلیا سہ فریقی کامن ویلتھ بینک سیریز میں ایک مرتبہ پھر سرفہرست پوزیشن پر آ گیا ہے جبکہ بھارت اپنی ناقص بلے بازی کے باعث ایک مرتبہ پھر مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا اور 110 رنز کی بھاری شکست کا حقدار ٹھیرا۔ اس بڑی فتح کے نتیجے میں آسٹریلیا کو بونس پوائنٹس بھی ملا ہے، جس کے پوائنٹس کی تعداد اب 14 ہو گئی ہے، جو پہلے صرف 9 تھی، جبکہ بھارت 10 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے جبکہ سری لنکا 7 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

بھارت کے لیے شکست کے ساتھ ایک اور مایوس کن خبر یہ رہی ہے کہ سال میں دوسری مرتبہ اوورز کرانے کی سست رفتار (سلو اوور ریٹنگ) کے باعث مہندر سنگھ دھونی کو ایک میچ کی پابندی سہنا پڑے گی۔ وہ سری لنکا کے خلاف سیریز کے اگلے میچ میں بھارت کی نمائندگی نہیں کر پائیں گے۔ غالباً ان کی جگہ قیادت گوتم گمبھیر کریں گے۔

بین ہلفنیاس عرصہ بعد ٹیم میں واپس آئے اور آتے ہی فتح گر کارکردگی دکھائی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے (تصویر: Getty Images)
بین ہلفنیاس عرصہ بعد ٹیم میں واپس آئے اور آتے ہی فتح گر کارکردگی دکھائی اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے (تصویر: Getty Images)

اُدھر مائیکل کلارک کی عدم موجودگی میں رکی پونٹنگ کی زیر قیادت آسٹریلیا گزشتہ مقابلے میں شکست کے بعد آج بھارت کے خلاف اہم معرکے میں مختلف روپ میں نظر آیا اور بلے بازوں اور باؤلرز دونوں نے اپنی بھرپور ذمہ داریاں نبھائیں۔ آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی اور سوائے رکی پونٹنگ کے تمام ہی بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کے باعث اسکور بورڈ پر 288 رنز جمانے میں کامیاب ہوا۔ وولن گابا، برسبین کی تیز پچ پر یہ کافی سے زیادہ اسکور تھا۔

سب سے اہم اننگز مائیکل ہسی نے کھیلی جنہوں نے 52 گیندوں پر 59 رنز بنائے جبکہ پیٹر فورسٹ نے 52 رنز کے ساتھ ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 100 رنز جوڑے جبکہ ان سے قبل اوپنرز میتھیو ویڈ اور ڈیوڈ وارنر نے 70 رنز کی شراکت داری فراہم کی۔ وارنر 43 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے جبکہ ان کے بعد آسٹریلیا کو جلد ہی اپنے کپتان رکی پونٹنگ سے محروم ہو جانا پڑا جو 7 رنز بنا پائے۔ 117 کے مجموعے پر میتھیو ویڈ 45 رنز بنا کر پویلین لوٹے تو مائیکل ہسی اور پیٹر فورسٹ کی سنچری شراکت داری قائم ہوئی جس کے سہارے آخری اوورز میں ڈیوڈ ہسی اور ڈینیل کرسچن نے حتمی 6 اوورز میں 65 رنز تیز رفتار شراکت داری قائم کی اور اسکور کو 288 تک پہنچا دیا۔ ڈیوڈ ہسی 20 گیندوں پر 26 اور کرسچن 18 گیندوں پر 30 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ بھارت کی جانب سے عرفان پٹھان نے 3، جبکہ ظہیر خان اور روہیت شرما نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں بھارت بریٹ لی اور بین ہلفنیاس کی تباہ کن گیند بازی کا سامنا نہ کر سکا۔ جنہوں نے پچ سے ملنے والی مدد کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور 36 کے مجموعے تک بھارت کے 4 ٹاپ بلے بازوں کو ٹھکانے لگا دیا۔ ہلفنیاس جو 2009ء کے بعد پہلی بار کسی ایک روزہ مقابلے میں آسٹریلیا کی نمائندگی کر رہے تھے، نے یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سچن تنڈولکر، ویراٹ کوہلی اور مہندر سنگھ دھونی جیسی اہم وکٹوں سمیت مجموعی طور پر 5 کھلاڑیوں کو شکار کیا۔ یہ ان کے مختصر ایک روزہ کیریئر میں پہلا موقع ہے کہ انہوں نے ایک اننگز میں 5 وکٹیں حاصل کی ہوں۔

بھارت کے عظیم بلے باز سچن تنڈولکر سب سے مایوس کن انداز میں آؤٹ ہوئے۔ سب سے پہلے تو انہوں نے اپنے ہیلمٹ پر بریٹ لی کی ایک باؤنسر سہی اور اس کے بعد بریٹ لی ہی کی ایک اوپر اٹھتی ہوئی گیند کو سلپ کے اوپر سے تھرڈ مین باؤنڈری کی راہ دکھانے کی ناکام کوشش کی اور وہاں کھڑے زاویئر ڈوہرٹی کے ہاتھوں میں براہ راست کیچ تھما بیٹھے۔ دوسری جانب ویراٹ کوہلی کا آؤٹ تیسرے امپائر کے فیصلے کے بعد دیا گیا جنہیں سلپ میں ڈیوڈ ہسی نے کیچ آؤٹ کیا۔ کوہلی ہمیشہ کی طرح اس فیصلے سے بھی ناخوش تھے۔

82 رنز پر 5 کھلاڑیوں کے آؤٹ ہو جانے کے بعد بھارت کے میچ میں واپس آنے کے امکانات بہت کم تھے تاہم ان فارم کپتان مہندر سنگھ دھونی نے 56 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، گو کہ وہ کسی بھی لمحے بھارت کو مقابلے میں واپس نہ لا سکے لیکن کم از کم انہوں نے آسٹریلین باؤلرز کا ڈٹ کر مقابلہ ضرور کیا۔ بھارت کی پوری ٹیم 44 ویں اوور میں 178 رنز پر بنا کر آؤٹ ہو گئی اور 110 رنز کی بھاری شکست کھائی۔

ہلفنیاس کی 5 وکٹوں کے علاوہ تین شکار بریٹ لی کو ملے جبکہ ڈینیل کرسچن اور مچل اسٹارک نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ ہلفنیاس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سہ فریقی سیریز کا اگلا مقابلہ اب 21 فروری کو برسبین کے اسی میدان میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔

آسٹریلیا بمقابلہ بھارت

کامن ویلتھ بینک سیریز، ساتواں ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

19 فروری 2012ء

بمقام: وولن گابا، برسبین، آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 110 رنز سے فتح یاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: بین ہلفنیاس

آسٹریلیا رنز گیندیں چوکے چھکے
میتھیو ویڈ ک و ب ایشانت 45 67 2 1
ڈیوڈ وارنر ک تنڈولکر ب عرفان 43 46 5 1
رکی پونٹنگ ک عرفان ب ظہیر 7 26 0 0
پیٹر فورسٹ ک کوہلی ب عرفان 52 71 3 0
مائیکل ہسی ک رینا ب ب عرفان 59 52 6 0
ڈیوڈ ہسی ناٹ آؤٹ 26 20 1 1
ڈینیل کرسچن ناٹ آؤٹ 30 18 5 0
فاضل رنز ب 2، ل ب 12، و 12 26
مجموعہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 288

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ظہیر خان 10 0 46 1
ونے کمار 10 0 60 0
عرفان پٹھان 10 0 61 3
سریش رینا 10 0 44 0
امیش یادیو 7 0 46 0
روہیت شرما 3 0 17 1

 

بھارتہدف: 289 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
گوتم گمبھیر ک ویڈ ب لی 5 5 1 0
سچن تنڈولکر ک ڈوہرٹی ب ہلفنیاس 3 12 0 0
ویراٹ کوہلی ک ڈیوڈ ہسی ب ہلفنیاس 12 25 0 0
روہیت شرما ک ویڈ ب لی 0 5 0 0
سریش رینا ک ویڈ ب کرسچن 28 41 1 1
مہندر سنگھ دھونی ک کرسچن ب ہلفنیاس 56 84 2 1
رویندر جدیجا ک فورسٹ ب اسٹارک 18 35 1 0
عرفان پٹھان ک ویڈ ب ہلفنیاس 19 27 1 1
ونے کمار ب لی 6 12 0 0
ظہیر خان ک ویڈ ب ہلفنیاس 9 11 2 0
امیش یادیو ناٹ آؤٹ 6 6 1 0
فاضل رنز ل ب 4، و 10، ن ب 2 16
مجموعہ 43.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 178

 

آسٹریلیا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
بین ہلفنیاس 9.3 1 33 5
بریٹ لی 10 0 49 3
ڈینیل کرسچن 6 0 27 1
مچل اسٹارک 8 0 36 1
زاویئر ڈوہرٹی 10 0 29 0