[ریکارڈز] ایک روزہ کرکٹ کی تمام ہیٹ ٹرکس
سری لنکا کے نوجوان گیند باز تھیسارا پیریرا نے صرف 38 ویں ایک روزہ میں ہیٹ ٹرک کرنے کا کارنامہ انجام دے کے تاریخ کے صفحات میں اپنا نام محفوظ کرا لیا ہے۔ وہ سری لنکا کی تاریخ کے چوتھے باؤلر ہیں جنہیں یہ انوکھا اعزاز حاصل ہوا ہے ان سے قبل چمندا واس دو مرتبہ اور لاستھ مالنگا ریکارڈ تین مرتبہ یہ سنگ میل عبور کر چکے ہیں جبکہ ایک مرتبہ فرویز مہاروف بھی ہیٹ ٹرک کر چکے ہیں۔
یوں یہ سری لنکا کی تاریخ میں مجموعی طور پر ساتواں اور پاکستان کے خلاف پہلا موقع تھا کہ کسی گیند باز نے مسلسل تین گیندوں پر حریف بلے بازوں کی وکٹیں حاصل کی ہوں۔ لاستھ مالنگا ایک روزہ کرکٹ میں تین مرتبہ ہیٹ ٹرک کرنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں جو آج تک دنیا کے کسی باؤلر نے نہیں کیں۔
مالنگا کی پہلی ہیٹ ٹرک ہی ایک لحاظ سے بہت انوکھی تھی جب انہوں نے 2007ء کے عالمی کپ کے دوران جنوبی افریقہ کے خلاف 4 گیندوں پر 4 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے باؤلر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ان کے علاوہ یہ ریکارڈ کسی گیند باز کے پاس نہیں کہ انہوں نے ڈبل ہیٹ ٹرک کی ہو۔ لاستھ مالنگا نے اپنی دوسری ہیٹ ٹرک عالمی کپ 2011ء میں کینیا کے خلاف کولمبو میں کی جبکہ اسی میدان پر انہوں نے گزشتہ سال اگست میں آسٹریلیا کے خلاف ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔
مالنگا کے ہم وطن چمندا واس نے اپنی پہلی ہیٹ ٹرک دسمبر 2001ء میں کولمبو میں زمبابوے کے خلاف کی جبکہ دوسری و آخری ہیٹ ٹرک بنگلہ دیش کے خلاف فروری 2003ء میں کی۔
پاکستان کی جانب سے وسیم اکرم اور ثقلین مشتاق کو دو، دو مرتبہ ہیٹ ٹرک کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ وسیم اکرم نے اکتوبر 1989ء میں شارجہ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اور اگلے سال اسی میدان میں آسٹریلیا کے خلاف مسلسل تین گیندوں پر تین حریف بلے بازوں کو ٹھکانے لگایا جبکہ آف اسپنر ثقلین مشتاق نے نومبر 1996ء میں زمبابوے کے خلاف پشاور میں ہیٹ ٹرک کی اور اسی حریف کے خلاف 1999ء کے عالمی کپ کے دوران اوول کے مقام پر ہیٹ ٹرک کی۔
ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی پہلی ہیٹ ٹرک پاکستان کے گیند باز جلال الدین نے 1982ء میں کی جب انہوں نے حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے روڈنی مارش، بروس یارڈلے اور جیف لاسن کو آؤٹ کیا۔
ہم قارئین کی دلچسپی کے لیے ایک روزہ کرکٹ میں اب تک ہونے والی تمام 32 ہیٹ ٹرکس پیش کر رہے ہیں۔ امید ہے معلومات میں اضافے کا باعث بنیں گی۔
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے گیند باز
گیند باز | ملک | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|
جلال الدین | حیدرآباد | 20 ستمبر 1982ء | ||
بروس ریڈ | سڈنی | 29 جنوری 1986ء | ||
چیتن شرما | ناگپور | 31 اکتوبر 1987ء | ||
وسیم اکرم | شارجہ | 14 اکتوبر 1989ء | ||
وسیم اکرم | شارجہ | 4 مئی 1990ء | ||
کپل دیو | کلکتہ | 4 جنوری 1991ء | ||
عاقب جاوید | شارجہ | 25 اکتوبر 1991ء | ||
ڈینی موریسن | نیپئر | 25 مارچ 1994ء | ||
وقار یونس | ایسٹ لندن | 19 دسمبر 1994ء | ||
ثقلین مشتاق | پشاور | 3 نومبر 1996ء | ||
ایڈو برینڈس | ہرارے | 3 جنوری 1997ء | ||
انتھنی اسٹورٹ | ملبورن | 16 جنوری 1997ء | ||
ثقلین مشتاق | اوول | 11 جون 1999ء | ||
چمندا واس | کولمبو | 8 دسمبر 2001ء | ||
محمد سمیع | شارجہ | 15 فروری 2002ء | ||
چمندا واس | پیٹرمیرٹزبرگ | 14 فروری 2003ء | ||
بریٹ لی | ڈربن | 15 مارچ 2003ء | ||
جیمز اینڈرسن | اوول | 20 جون 2003ء | ||
اسٹیو ہارمیسن | ناٹنگھم | یکم ستمبر 2004ء | ||
چارل لینگویلٹ | بارباڈوس | 11 مئی 2005ء | ||
شہادت حسین | ہرارے | 2 اگست 2006ء | ||
جیروم ٹیلر | ممبئی | 18 اکتوبر 2006ء | ||
شین بونڈ | ہوبارٹ | 14 جنوری 2007ء | ||
لاستھ مالنگا | گیانا | 28 مارچ 2007ء | ||
اینڈریو فلنٹوف | سینٹ لوشیا | 3 اپریل 2009ء | ||
فرویز مہاروف | دمبولا | 22 جون 2010ء | ||
عبد الرزاق | ڈھاکہ | 3 دسمبر 2010ء | ||
کیمار روچ | دہلی | 28 فروری 2011ء | ||
لاستھ مالنگا | کولمبو | یکم مارچ 2011ء | ||
لاستھ مالنگا | کولمبو | 22 اگست 2011ء | ||
ڈینیل کرسچن | ملبورن | 2 مارچ 2012ء | ||
تھیسارا پیریرا | کولمبو | 16 جون 2012ء |