بھارت کی میزبانی کی خواہش، پاکستان کا دورۂ ویسٹ انڈیز دو حصوں میں منقسم ہونے کا امکان
بھارت کے خلاف رواں ماہ محدود اوورز کی سیریز سے جو ٹوٹا ہوا جو تعلق پھر استوار ہو رہا ہے، پاکستان اس کو طویل المیعاد بنیادوں پر قائم رکھنا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان اگلے سال اگست میں بھارت کے خلاف ایک سیریزکھیلنے کا خواہاں ہے لیکن اس خواہش کی تکمیل میں اک بڑی رکاوٹ موجود ہے، وہ ہے دورۂ ویسٹ انڈیز۔
پاکستان کو جون –جولائی 2013ء میں دو ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلنے کے لیے کیریبین سرزمین پر جانا ہے لیکن دوسری طرف معاملہ بھارت کے خلاف مجوزہ سیریز کی اہمیت کا ہے، جو بہرحال ابھی طے تو نہیں ہوئی لیکن کم ازکم بھارت سے اس سلسلے میں بات کرنے کے لیے پاکستان کے پاس درکار وقت تو موجود ہونا چاہیے۔ اسی وجہ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے سوچ رکھا ہے کہ وہ دورۂ ویسٹ انڈیز کو دو حصوں میں تقسیم کرے گا۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے فیوچر ٹورز پروگرام کے تحت ویسٹ انڈیز جون کے آخری ہفتے سے لے کر جولائی کے اختتام تک پاکستان کی میزبانی کرے گا۔ اس کے علاوہ وہ انہی ایام میں ایک سہ فریقی ٹورنامنٹ بھی کھیلے گا جس میں بھارت اور سری لنکا دیگر ٹیمیں ہوں گی اور اس ٹورنامنٹ سے متصادم ہونے سے بچنے کے لیے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ دورے کو اگست تک کے لیے موخر کرے لیکن پاکستان بھارت کے خلاف مجوزہ سیریز کے امکانات کو روشن رکھنا چاہتا ہے اور کسی طرح اگست کے مہینے کو مصروف نہیں رکھنا چاہتا۔ اس لیے لے دے کر یہی راستہ رہ گیا ہے کہ پاکستان اپنے دورۂ ویسٹ انڈیز کو دو حصوں میں تقسیم کرے۔
معروف کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ رواں ماہ محدود اوورز کی سیریز ہی ہماری خواہشات کی تکمیل نہیں بلکہ ہم دوطرفہ بنیادوں پر بھارت کے ساتھ طویل المیعاد تعلقات چاہتے ہیں اور اس کے لیے اگلے سال اگست میں بھارت کو سیریز کےلیے مدعو کر کے ان تعلقات کو مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس لیے ہمیں کم از کم اس کا امکان روشن رکھنا ہوگا۔
پاک-بھارت کرکٹ تعلقات 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے بعد سے مکمل طور پر منقطع ہیں اور آنے والی سیریز گزشتہ چار سالوں میں پہلا کرکٹ رابطہ ہوگا۔ قبل ازیں، پاکستان رواں ماہ ہونے والی پاک-بھارت سیریز کے لیے دورۂ زمبابوے بھی ملتوی کر چکا ہے۔
اگست 2013ء میں مجوزہ سیریز پر واضح پیشرفت اسی وقت ہو سکے گی جب اگلے ماہ پاک-بھارت محدود اوورز کی سیریز اپنی تکمیل کو پہنچے گی ۔ بظاہر یہی نظر آتا ہے کہ دونوں ممالک کی سیریز انگلستان میں منعقد ہوگی جہاں پاکستانی و بھارتی تارکین وطن کی ایک بہت بڑی تعداد مقیم ہے، لیکن کسی اور ملک میں انعقاد کا بھی امکان ہے۔