سری لنکا کا اسپن جادو چل گیا، نیوزی لینڈ چاروں شانے چت
سری لنکا نے اپنے آخری اور اہم گروپ میچ میں نیوزی لینڈ کو چاروں شانے چت کرتے ہوئے گروپ 'اے' میں ٹاپ پوزیشن حاصل کر لی۔ 112 رنز کے بڑے مارجنز سے فتح نے سری لنکا کے رن ریٹ کو بھی گروپ میں سب سے زیادہ کر دیا ہے۔
اس فتح میں اہم ترین کردار کپتان کمار سنگاکارا کی شاندار سنچری اور اسپنر متیاہ مرلی دھرن کی جادوئی باؤلنگ کا تھا جس کے سامنے نیوزی لینڈ کے باؤلرز اور بلے بازوں کی ایک نہ چلی۔
سری لنکا عالمی کپ میں پہلی بار اپنی سرزمین سے باہر کھیلا اور یہ اس کا واحد گروپ میچ تھا جو بھارت میں کھیلا گیا۔ یہ معرکہ ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں، جو فائنل کا میزبان بھی ہے، میں ہوا جہاں ٹورنامنٹ سے قبل فیورٹ قرار دیے سری لنکا کا دوسرا بڑا امتحان تھا۔ جو پہلے اہم میچ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کھا گیا اور آسٹریلیا کے خلاف اس کا اہم میچ بارش کی نذر ہو گیا۔ اب اس کے لیے ضروری تھا کہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف اہم پوائنٹس حاصل کر کے گروپ میں کم از کم دوسری پوزیشن کو تو یقینی بنالے ۔دوسری جانب نیوزی لینڈ پاکستان کے خلاف شاندار فتح حاصل کرنے کے بعد بلند حوصلوں کے ساتھ میدان میں اترا۔ گروپ میں اس کو واحد شکست آسٹریلیا کے خلاف ہوئی تھی اور سری لنکا کے خلاف فتح کی صورت میں گروپ میں سرفہرست ہوجاتا۔
سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنےکا فیصلہ کیا تو اسے ابتداء ہی میں اوپل تھارنگا اور تلکارتنے دلشان جیسے اوپنرز، جو کسی بھی باؤلنگ لائن اپ کی دھجیاں بکھیر سکتے تھے، محض 19 کے مجموعی اسکور تک پویلین لوٹ چکے تھے۔ اس موقع پر کپتان کمارسنگاکارا اور تجربہ کار مہیلا جے وردھنے نے 145 رنز کی شاندار شراکت کی بدولت سری لنکا ایک اچھا مجموعہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ کمار سنگاکارا نے جون 2008ء کے بعد ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں اپنی پہلی سنچری بنائی جبکہ ان کے ساتھی مہیلا جے وردھنے نے ایک متنازع فیصلے کے بعد زندگی ملنے کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور 66 رنز بنائے۔ جے وردھنے کو 26 کے انفرادی اسکور پر اس وقت متنازع انداز میں اک نئی زندگی ملی جب ناتھن میک کولم کی گیند پر انہی کے ہاتھوں کیچ کا فیصلہ تیسرے امپائر کو دیا گیا جنہوں نے نجانے کس ترنگ میں انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا۔ نیوزی لینڈ میچ پر گرفت حاصل کرنے کا موقع گنوا بیٹھا اور سری لنکا نے اس کے بعد پلٹ کر نہیں دیکھا۔ جے وردھنے اس فیصلے سے قبل بلے بازی میں جدوجہد کرتے دکھائی دے رہے تھے لیکن فیصلے کے بعد میدان میں کھلاڑیوں کے درمیان ہونے والی گرما گرم بحث ان کو فارم میں واپس لے آئی اور اس کے بعد انہوں نے کھل کے اسٹروکس کھیلے۔
37 ویں اوور میں جےوردھنے کے آؤٹ ہونے کے بعد سری لنکا نے تیز کھیلنا شروع کیا اور کمار سنگاکارا نے چھ گیندوں پر چار چوکے رسید کر کے اپنی سنچری مکمل کی لیکن اس کے بعد سری لنکن بلے باز میچ پر گرفت نہ رکھ سکے اور سوائے اینجلو میتھیوز کے 44 ناقابل شکست رنز کے علاوہ کوئی بلےباز کریز پر نہ جم سکا اور سری لنکا آخری 9 اوورز میں 5 وکٹوں پر 55 رنز ہی بنا سکا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی نے 3، ناتھن میک کولم نے دو جبکہ جیکب اورم اور اسکاٹ اسٹائرس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
جواب میں نیوزی لینڈ ایک موقع پر بھی میچ میں حاوی نظر نہ آیا اور سری لنکن اسپنرز خصوصا مرلی دھرن کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔ 29 کے مجموعی اسکور پر برینڈن میک کولم (14 رنز) کے آؤٹ ہونے کے بعد ان کی کوئی جوڑی ایک اچھی شراکت نہ بنا سکی۔ ڈینیل ویٹوری کی عدم موجودگی میں قیادت کے فرائض انجام دینے والے روز ٹیلر 33 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے اور پوری ٹیم 35 اوورز میں محض 153 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
سری لنکا کی فتح میں اہم ترین کردار جانے مانے اسپنر مرلی دھرن نے ادا کیا جنہوں نے 8 اوورز میں محض 25 رنز دے کر 4 اہم وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے روز ٹیلر، کین ولیم سن، اسکاٹ اسٹائرس اور جیمز فرینکلن کی وکٹیں حاصل کر کے بلیک کیپس کے مڈل آرڈر کی کمر توڑ دی۔ مرلی کے علاوہ اجنتھا مینڈس نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ لاستھ مالنگا، نووان کولاسیکرا، اینجلو میتھیوز اور تلکارتنے دلشان نے ایک،ایک وکٹ حاصل کی۔
کمار سنگاکارا کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس میچ میں کامیابی کےبعد سری لنکاگروپ اے میں 9 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست آ گیا ہے اور اس کی دوسری پوزیشن یقینی ہے۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان آخری گروپ میچ کا فاتح اس گروپ میں سرفہرست آ جائے گا۔ پاکستان آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کی صورت میں چوتھی پوزیشن پر آئے گا کیونکہ اس کا رن ریٹ نیوزی لینڈ کے مقابلے میں بہت کم ہے اس لیے پوائنٹس برابر ہونے کے باوجود اس کو تیسری پوزیشن نہیں ملے گی۔
نیوزی لینڈ شکست کےبعد تیسری پوزیشن پر موجود ہے اور پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان میچ کا نتیجہ اس کی پوزیشن میں تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر میچ پاکستان کے حق میں رہا تو نیوزی لینڈ کی پوزیشن چوتھی ہو جائے گی جبکہ
آسٹریلیا کی فتح اس کی تیسری پوزیشن برقرار رکھنے کا سبب بنے گی۔
میچ کی جھلکیاں