سماعت آزادانہ اور شفاف ہوگی، دانش کنیریا پرامید

پاکستان کے سابق لیگ اسپنر دانش کنیریا نے کہا ہے کہ انہیں پوری امید ہے کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی جانب سے عائد کردہ تاحیات پابندی ختم ہو جائے گی اور ان کا بین الاقوامی کیریئر ایک مرتبہ پھر شروع ہو جائے گا۔

32 سالہ کنیریا پر گزشتہ سال ای سی بی نے اس وقت پابندی عائد کر دی تھی جب انہیں ایسکس کاؤنٹی میں اپنے ساتھی مروین ویسٹ فیلڈ کو 2009ء میں ایک ون ڈے مقابلے کے دوران دباؤ میں ڈالنے کا مجرم قرار دیا گیا۔
منگل کو لندن کے لیے روانہ ہونے والے دانش نے کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ پینل غیر جانبدار ہوگا۔ معاملے کی سماعت اگلے پیر کو ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پابندی کی وجہ سے ان کے لیے سخت مسائل نے جنم لیا ہے۔
ابتداء میں سماعت دسمبر میں طے ہوئی تھی لیکن ویسٹ فیلڈ کی جانب سے کمیٹی کے روبرو پیش ہونے سے انکار کے باعث التوا کا شکار ہو گئی۔
اس امر کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ ویسٹ فیلڈ اگلے ہفتے سماعت میں شریک ہوں گے یا نہیں۔
ویسٹ فیلڈ کو رقم وصول کرنے کا مجرم ثابت ہونے پر پابندی کی سزا سنائی گئی تھی۔ البتہ اقبال جرم اور دانش کے خلاف ثبوت فراہم کرنے پر ای سی بی نے نو سال کی پابندی کو پانچ سال تک محدود کر دیا۔ انہیں تین سال کے بعد کلب کرکٹ کھیلنے کی بھی اجازت ہوگی۔
پاکستان کے لیے 61 ٹیسٹ اور 18 ون ڈے کھیلنے والے دانش نے کہا کہ اگر ویسٹ فیلڈ نے سماعت میں شرکت کی تو انہیں امید ہے کہ معاملات ان کے حق میں جائیں گے۔
پاکستان کے سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر 2010ء میں انگلستان کے خلاف ایک ٹیسٹ مقابلے کے دوران اسپاٹ فکسنگ ثابت ہونے پر طویل پابندیاں بھگت رہے ہیں۔