آئی پی ایل کا زوال شروع؟

0 1,073

طوفان سے قبل تو خاموشی ہوا ہی کرتی ہے لیکن اب بھارت کو طوفان کے عین درمیان کی ہولناک خاموشی کا سامنا ہے۔ انڈین پریمیئر لیگ میں اٹھنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل پر بین الاقوامی کرکٹ کونسل اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی خاموشی تو کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں لیکن وہ افراد جو خبر کو سونگھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ پہلے ہی آنے والے حالات کو سمجھ سکتے ہيں۔

آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے آئی سی سی اور بی سی سی آئی کا سکوت طوفان سے قبل کی خاموشی ہے؟ (تصویر: AFP)
آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے حوالے سے آئی سی سی اور بی سی سی آئی کا سکوت طوفان سے قبل کی خاموشی ہے؟ (تصویر: AFP)

راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں کی گرفتاری سے اٹھنے والا معاملہ، جو چند کھلاڑیوں کے انفرادی کردار کو ظاہر کرتا دکھائی دیتا تھا، اب ایک پیچیدہ معاملے کی صورت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ چند بڑے نام اس کی زد میں آ رہے ہیں۔

پاکستانی امپائر اسد رؤف کو چیمپئنز ٹرافی کے امپائرنگ دستے سے باہر نکالنے کے بعد اب چنئی سپر کنگز فرنچائز کے اعلیٰ عہدیدار گروناتھ مے یپن کی پولیس کی جانب سے طلبی معاملے کی پیچیدگی کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ہے۔ اسد رؤف اس تنازع کے حوالے سے اس وقت پولیس تفتیش سے گزر رہے ہیں جبکہ گروناتھ ممبئی پولیس کے سامنے پیشی کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ گروناتھ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر این شری نواسن کے داماد ہیں۔

چنئی سپر کنگز کی ویب سائٹ کے مطابق مے یپن فرنچائز کے مالک ہیں لیکن اس کہانی میں تازہ موڑ تب آیا جب چنئی کی مالک کمپنی انڈیا سیمنٹ نے تازہ ترین بیان میں اس امر کی تردید کی ہے۔

بی سی سی آئی اور شری نواسن کے زخموں پر نمک ایک اور خبر کی صورت میں پڑا ہے کہ سہارا گروپ کے سربراہ سبراتورائے نے کہا ہے کہ اگر شری نواسن بورڈ کے سربراہ برقرار رہے تو وہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو اسپانسر نہیں کریں گے۔ ہو سکتا ہے کہ اس معاملے کی بنیادیں کاروباری رقابت میں ہوں لیکن اب بی سی سی آئی اور آئی پی ایل کی حالت یہ ہو چکی ہے کہ چھری تربوز پر گرے یا تربوز چھری پر، نقصان بہرحال تربوز کا ہی ہونا ہے یعنی کہ بی سی سی آئی، آئی پی ایل اور بھارت میں کرکٹ کا بھی۔

چنئی سپر کنگز سے گروناتھ کی وابستگی کے حوالے سے انڈیا سیمنٹ کے جاری کردہ بیان کہتا ہے کہ "انڈیا سیمنٹ واضح کرتا ہے کہ جناب گروناتھ مےیپن نہ ہی چنئی سپر کنگز کے مالک ہیں اور نہ یہی سی ای او یا ٹیم پرنسپل، جناب گروناتھ صرف چنئی سپر کنگز کی انتظامی ٹیم کے اعزازی اراکین میں سے ایک ہیں۔"

"انڈیا سیمنٹ فکسنگ کے حوالے سے سخت رویہ رکھتا ہے اور اگر کوئی بھی اس معاملے میں قصوروار ٹھیرے، اس کے خلاف فوری طور پر کڑی کارروائی کی جانی چاہیے۔ انڈیا سیمنٹ بی سی سی آئی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔"

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹوئٹر پر گروناتھ مے یپن کے ویریفائیڈ اکاؤنٹ میں موجود ذاتی معلومات میں بھی تبدیلی کر دی گئی ہے، جس نے خدشات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ پہلے گروناتھ کی آئی ڈی پر "ٹیم پرنسپل چنئی سپر کنگز، مینیجنگ ڈائریکٹر اے وی ایم پروڈکشنز اینڈ انٹرٹینمنٹ، اے وی ایم اسٹوڈیوز، اے وی ایم کنسٹرکشن" لکھا تھا لیکن آج اس میں سے "ٹیم پرنسپل چنئی سپر کنگز" کے الفاظ ہٹا دیے گئے ہیں۔