مکھی کو مارنے کے لیے توپ کا استعمال، بھارت نے افغانستان کو ہرادیا

1 1,035

ایشیا کپ میں اپنے دونوں اہم مقابلوں میں شکست کے بعد بھارت تو ویسے ہی اعزاز کی دوڑ سے باہر ہوچکا تھا، لیکن اس کے باوجود اس نے افغانستان جیسے نوآموز ملک کے خلاف بھی اسی قوت کا استعمال کیا، جو اس نے پاکستان کو زیر کرنے کے لیے اکٹھی کی تھی اور بالآخر 8 وکٹوں سے مقابلہ جیت کر فتح کے ساتھ اپنی ایشیائی مہم کا اختتام کیا۔

بیٹنگ میں آج افغانستان نے مایوس کن کارکردگی دکھائی، اور صرف 159 رنز جوڑ پایا (تصویر: AFP)
بیٹنگ میں آج افغانستان نے مایوس کن کارکردگی دکھائی، اور صرف 159 رنز جوڑ پایا (تصویر: AFP)

شیر بنگلہ نیشنل اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے پہلے لاحاصل مقابلے میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔ افغانستان نے بھارت کے تیز باؤلرز کا تو جم کر سامنا کیا اور صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 50 کا ہندسہ عبور کرلیا لیکن جیسے ہی گیند بھارت کی اسپن مثلث کے ہاتھ میں آئی، افغانوں کو کہیں جائے پناہ نہیں مل رہی تھی۔ سوائے سمیع اللہ شنواری کی نصف سنچری کے کوئی افغان بلے باز قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکا بلکہ 8 بیٹسمین تو دہرے ہندسے میں بھی نہ پہنچ پائے اور پوری اننگز
46 ویں اوور میں 159 رنز پر تمام ہوئی۔ سمیع اللہ کے 50 رنز کے علاوہ 31 رنز اوپنر نور علی زدران نے بنائے جبکہ 22 رنز کا حصہ وکٹ کیپر محمد شہزاد نے ڈالا۔

بھارت کی جانب سے رویندر جدیجا نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں جس میں اپنے پہلے ہی اوور میں حاصل کردہ دو وکٹیں بھی شامل ہیں، اور اسی مقام سے افغانستان کی اننگز اپنی پٹری سے اتر گئی۔ روی چندر آشون نےتین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دو کھلاڑی محمد شامی کے ہتھے چڑھے۔ ایک وکٹ امیت مشرا کو بھی ملی گو کہ انہوں نے پاکستان کے خلاف مقابلے کی طرح یہاں بھی بہت شاندار باؤلنگ کی لیکن وکٹوں کے معاملے میں خوش قسمت نہیں رہے۔

بھارت کے لیے 160 رنز کا ہدف بائیں ہاتھ کا کھیل تھا اورشیکھر دھاون اور اجنکیا راہانے کی 121 رنز کی شراکت داری نے اس بات کو ثابت بھی کیا۔ راہانے، جنہیں آج اوپنر کی حیثیت سے بھیجا گیا تھا، 56 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ شیکھر نے 60 رںز بنائے۔ گو کہ دونوں بلے باز مسلسل دو اوورز میں میر واعظ اشرف اور محمد نبی کی وکٹ بنے لیکن اس مقام سے بھارت کی پیشرفت کو کوئی قابل ذکر دھچکا پہنچانا ممکن نہ تھا۔ بھارت نے روہیت شرما اور دنیش کارتھک کی 37 رنز کی شراکت داری کی بدولت ہدف 33 ویں اوور ہی میں حاصل کرلیا۔ کارتھک 21 اور روہیت 18 رنز پر ناقابل شکست رہے۔

رویندر جدیجا کو باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی ایشیا کپ میں بھارت اور افغانستان دونوں کا سفر تمام ہوا ۔ بھارت کے لیے یہ مایوس کن ترین ٹورنامنٹ رہا۔ دورۂ نیوزی لینڈ میں ملنے والی شکستوں کا تسلسل یہاں بھی جاری رہا اور وہ فیورٹ ہونے کے باوجود اہم مقابلوں میں شکست کی وجہ سے فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکا۔ افغانستان کے لیے ایشیا کپ میں پہلی بار شرکت ایک یادگار تجربہ تھی۔ پاکستان کے خلاف بہترین کارکردگی اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف یادگار فتح سے اس نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔

اب دونوں ٹیمیں اسی ماہ بنگلہ دیش میں ہی ہونے والی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریاں کریں گی۔ افغانستان 16 ماچ کو ڈھاکہ کے اسی میدان پر میزبان بنگلہ دیش کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گا جبکہ بھارت 21 مارچ کو روایتی حریف پاکستان کے خلاف پہلا مقابلہ کھیلے گا۔