ویسٹ انڈیز بال بال بچ گیا، بنگال کے شیر ناکام
عالمی کپ 2015ء کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والے وارم-اپ مقابلوں کے چوتھے روز دو بہت ہی دلچسپ مقابلے دیکھنے کو ملے جن میں ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی عالمی کپ کے لیے تیاریوں کی قلعی کھل گئی۔ 314 رنز کے بڑے ہدف کے تعاقب نے اسکاٹ لینڈ کو آخری دو اوورز میں صرف 14 رنز کی ضرورت تھی اور اس کی چار وکٹیں باقی تھیں لیکن وہ تین رنز سے شکست کھا گیا۔
گزشتہ مقابلے میں آئرلینڈ کو شکست دینے کے بعد اسکاٹ لینڈ کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ دوسرے وارم-اپ میں بھی جاری رہا۔ گو کہ گیندباز آخر میں اتنے موثر نہ دکھائی دیے جنہوں نے ابتدائی تقریباً 30 اوورز میں صرف 134 رنز دیے اور ویسٹ انڈیز کی تین وکٹیں بھی حاصل کیں لیکن اس کے بعد دنیش رام دین کی 88 اور لینڈل سیمنز کی 55 رنز کی بدولت گرفت کھو بیٹھے۔ ان دونوں بلے بازوں نے پانچویں وکٹ پر 117 رنز جوڑ کر بڑے مجموعے کی راہ ہموار کی۔ دونوں کے ایک ہی اوور میں آؤٹ ہونے کے بعد آندرے رسل کے 14 گیندوں پر 24 اور ڈیرن سیمی کے صرف 17 گیندوں پر 36 رنز نے ویسٹ انڈیز کو 313 رنز تک پہنچا دیا۔ ویسٹ انڈیز نے آخری پانچ اوورز میں 61 رنز سمیٹے اور یوں مقابلے میں بالادست مقام حاصل کیا۔
لیکن اسکاٹ لینڈ نے پہلی ہی وکٹ پر 75 رنز جوڑ کو بہترین آغاز لیا۔ کائل کوئٹزر کی شاندار اننگز اسکاٹ لینڈ کو 34 اوورز میں 184 رنز تک لے گئی لیکن خود وہ سنچری نہ بنا سکے۔ ان کی 106 گیندوں پر 96 رنز کی اننگز تمام ہوئی تو میدان رچی بیرنگٹن اور میتھیو کراس نے سنبھال لیا۔ جب 48 اوورز کی تکمیل کے ساتھ اسکور 300 رنز تک پہنچا اور دونوں سیٹ بلے باز کریز پر موجود تھے تو ویسٹ انڈیز کی شکست صاف نظر آ رہی تھی لیکن کیمار روچ کے ہاتھوں 39 رنز بنانے والے کراس کی اننگز کے خاتمے اور اگلے ہی اوور میں بیرنگٹن کے رن آؤٹ ہونے سے بازی پلٹ گئی۔ بیرنگٹن نے 44 گیندوں پر 66 رنز کی ایک عمدہ اننگز کھیلی۔
اسکاٹ لینڈ کو اس موقع پر اپنے کپتان کی رچرڈ مومسن کی عدم موجودگی کا احساس شدت کے ساتھ ہوا کہ جو عالمی کپ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے چلے گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ آخری دو وکٹیں مقابلے کا خاتمہ نہ کرسکیں اور آخری اوور میں درکار 12 رنز نہ بن سکے۔
اس کے باوجود اسکاٹ لینڈ نے اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے ثابت کردیا ہے کہ اسے کمزور نہ سمجھا جائے۔ خاص طور پر آئرلینڈ کو شکست اور اس کے بعد ویسٹ انڈیز کو ناکوں چنے چبوانا ظاہر کرتا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے کھلاڑی بھرپور تیاری کے ساتھ آئے ہیں۔
دوسری جانب آئرلینڈ، جس سے شائقین کو توقع ہے کہ اس مرتبہ بھی کوئی اپ سیٹ کرے گا، گزشتہ مقابلے میں اسکاٹ لینڈ کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے بعد دلبرداشتہ نہیں ہوا اور دوسرے وارم-اپ میں بنگلہ دیش کو چت کردیا۔ اس جیت میں اہم کردار گیندبازوں کی عمدہ کارکردگی کے ساتھ ساتھ اینڈی بالبرنی کی ناقابل شکست و فاتحانہ اننگز کا تھا۔ سڈنی کے بلیک ٹاؤن اولمپک پارک اوول میں ہونے والے اس مقابلے میں بنگلہ دیش نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کی سومیا سرکار کے 45 رنز کے علاوہ کوئی بلے باز نمایاں کارکردگی نہیں دکھا سکا۔ تمیم اقبال، مومن الحق، شکیب الحسن اور ناصر حسین جیسے اہم بیٹسمینوں کی اننگز دہرے ہندسے میں بھی داخل نہ ہوسکی جبکہ دیگر مین انعاق الحق نے 25، مشفق الرحیم نے 26، شبیر رحمٰن نے 20 اور کپتان مشرفی مرتضیٰ نے 22 رنز بنائے، جن کی وجہ سے اسکور بمشکل 189 رنز تک پہنچا۔ آئرلینڈ کی جانب سے جان مونی اور میکس سورنسن نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔
78 رنز پر چار وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود بنگلہ دیش آئرلینڈ کو ہدف تک پہنچنے سے نہیں روک سکا۔ تجربہ کار ایڈ جوائس کے 47 اور ان کے بعد بالبرنی اور کیون اوبرائن کے درمیان 41 رنز کی شراکت داری نے آئرلینڈ کو باآسانی 47 ویں اوور میں ہدف تک پہنچا دیا۔ بالبرنی 79 گیندوں پر 63 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
عالمی کپ 2015ء سے پہلے اب وارم اپ مقابلوں کا سلسلہ اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے۔ جمعے کو صرف ایک مقابلہ کھیلا جائے گا جس میں افغانستان اور متحدہ عرب امارات مدمقابل ہوں گے۔
وارم-اپ مقابلوں سے کئی ٹیموں کی تیاریوں کا اندازہ ہوگیا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ حقیقی میدان میں یہ سب کیسی کارکردگی دکھاتے ہیں۔ بس ایک دن مزید انتظار اور اس کے بعد ڈیڑھ مہینے کی مسلسل کرکٹ!