عالمی کپ 2015ء، کون کتنا سفر کرے گا؟
کہنے کو تو عالمی کپ محض دو ملکوں میں ہو رہا ہے لیکن درحقیقت یہ 8 ملین مربع کلومیٹرز کے رقبے پر پھیلے ہوئے دو ممالک میں کھیلا جا رہا ہے یعنی کئی ٹیموں کے لیے سفر در سفر درحقیقت دردِسر بنا ہوا ہے۔ آپ شاید حیران ہوں کہ عالمی کپ میں سب سے زیادہ مسافت طے کرکے اپنے مقابلے کھیلنے والی ٹیموں میں سے ایک کوئی اور نہیں خود میزبان آسٹریلیا ہے۔ جس سے اندازہ لگائیں کہ آسٹریلیا کا رقبہ کتنابڑا ہے۔ جی ہاں!آسٹریلیارقبے میں پاکستان سے تقریباً 10 گنا زیادہ وسیع ہے۔ مشرقی اور مغربی ساحل پر واقع شہروں کے درمیان وقت میں ہی تین گھنٹے کا فرق ہے۔ اسی لیے سڈنی میں ہونے والے مقابلے پاکستان کے وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے جبکہ پرتھ میں ہونے والے ساڑھے 11 بجے شروع ہو رہے ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کی ویب سائٹ نے عالمی کپ میں شریک ٹیموں اور مقابلے کھیلنے کے لیے ان کی ایک شہر سے دوسرے تک مسافرت کا جائزہ لیا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سب سے مظلوم افغانستان ہے۔ عالمی کپ میں پہلی بار کھیلنے والے افغانستان نے اپنا پہلا مقابلہ آسٹریلیا کے دارالحکومت کینبرا میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا۔ جس کے بعد اسے بحیرۂ تسمان عبور کرکے ڈنیڈن جانا پڑا۔ سری لنکا سے شکست کے بعد اسی شہر میں اس نے اسکاٹ لینڈ کو تاریخی شکست دی۔ اس کارنامے کے بعد اسے پرتھ کا 5 ہزار کلومیٹرز کا سفر بالکل بھی برا نہیں لگا ہوگا۔ اگر آپ اندازہ لگانا چاہ رہے ہیں کہ یہ کتنا بڑا فاصلہ ہے تو اس سے لگا لیں کہ پاکستان کے شہر کراچی اور پشاور کے درمیان سڑک کے ذریعے کل فاصلہ 1500 کلومیٹرز کے لگ بھگ ہے جبکہ یہ بذریعہ ہوائی جہاز تقریباً ایک ہزار کلومیٹر کا سیدھا سفر ہے۔ بہرحال، آسٹریلیا کے خلاف افغانستان کو بری طرح شکست ہوئی اور اس کے بعد بیچارے افغان کھلاڑیوں کو دوبارہ نیوزی لینڈ کی پرواز پکڑنی پڑی اور اس مرتبہ 10 گھنٹوں میں ساڑھے 5 ہزار کلومیٹرز کا فاصلہ طے کرکے وہ نیپئر پہنچے، نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ایک کراری شکست کھانے کے لیے۔ اب انگلستان کے خلاف اپنا آخری مقابلے کے لیے ٹیم کا قیام سڈنی میں ہے اور کیونکہ کوارٹر فائنل تک پہنچنے کی کوئی امید نہیں اس لیے ان کی سفری جدوجہد کا خاتمہ یہیں ہوجائےگا۔
عالمی کپ 2015ء میں سب سے زیادہ سفر کرنے والا دوسرا ملک خود میزبان آسٹریلیا ہے جس نے ملبورن میں پہلا مقابلہ کھیلنے کے بعد برسبین کا رخ کیا اور پھر شریک میزبان نیوزی لینڈ سے مقابلے کے لیے آکلینڈ گیا۔ افغانستان کی طرح آسٹریلیا کو بھی پرتھ کا طویل سفر کرنا پڑا اور اس کے بعد سڈنی میں سری لنکا کو شکست دے کر اپنی کوارٹر فائنل کی نشست پکی کی۔ اب ٹیم 14 مارچ کو تسمانیہ کے شہر ہوبارٹ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف آخری مقابلہ کھیلےگی۔ یعنی صرف گروپ مرحلے ہی وہ تقریباً ساڑھے 13 ہزار کلومیٹرز کی مسافت طے کر چکی ہے جبکہ کوارٹر فائنل کے لیے ایڈیلیڈ اور اس کے بعد فتوحات کی صورت میں دیگر شہروں کی طرف روانگی بھی ممکن ہے۔
پاکستان نے ایڈیلیڈ میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا مقابلہ کھیلا اور اس کے تقریباً ایک ہفتے بعد نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ویسٹ انڈیز کا مقابلہ کیا۔ اس کے بعد بھی ایک ہفتے تک پاکستان کا کوئی مقابلہ نہیں تھالیکن دونوں مقابلوں میں شکست نے پاکستان کو پریشان کن مرحلے میں ڈال دیا تھا کہ اسے یکم مارچ کے بعد ایک ہفتے میں تین مقابلے کھیلنے تھے اور یہاں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں تھی۔ پاکستان کے کھلاڑی کرائسٹ چرچ سے برسبین آئے جہاں انہوں نے زمبابوےکو شکست دی۔ صرف تین دن بعد انہوں نے نیپئر میں متحدہ عرب امارات کو ہرایا اور پھر 7 مارچ کو آکلینڈ میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر اپنے امکانات زندہ کرلیے۔ پاکستان نے اپنے سفر کا آغاز جہاں سے کیا تھا، اب وہیں کے لیے محوِ سفر ہے یعنی ایڈیلیڈ کے لیے جہاں اس نے 15 مارچ کو اپنا اہم ترین مقابلہ آئرلینڈ کے خلاف کھیلنا ہے۔ یوں گروپ مرحلے میں کل ملا کر پاکستان 11 ہزار کلومیٹرز سے زیادہ سفر کرے گا۔ یعنی کراچی سے پشاور کے تقریباً 4 دوطرفہ سفر!
ویسے سب سے زیادہ مزے میں نیوزی لینڈ ہے جو ملک کے ڈھائی لاکھ مربع کلومیٹرز کے علاقے کے اندر ہی تمام مقابلے کھیل رہا ہے اور طویل پروازوں کے جھنجھٹ سے آزاد ہے۔ 6 مقابلے کھیلنے کے لیے نیوزی لینڈ کو گروپ مرحلے میں کل ملا کر صرف 2 ہزار کلومیٹرز کا سفر طے کرنا پڑے گا البتہ کوارٹر فائنل اور اس سے آگے کے سنگ میل ابھی باقی ہیں۔
عالمی کپ 2015ء - ٹیمیں گروپ مرحلے میں کتنا سفر کریں گی؟
ملک | میزبان شہر | کل طے شدہ مسافت (کلومیٹرز میں) |
---|---|---|
افغانستان | کینبرا - ڈنیڈن - ڈنیڈن - پرتھ - نیپئر - سڈنی | 14870 |
آسٹریلیا | ملبورن - برسبین - آکلینڈ - پرتھ - سڈنی - ہوبارٹ | 13363 |
متحدہ عرب امارات | نیلسن - برسبین - پرتھ - نیپئر - ویلنگٹن - نیپئر | 12029 |
ویسٹ انڈیز | نیلسن - کرائسٹ چرچ - کینبرا - سڈنی - پرتھ - نیپئر | 11486 |
بنگلہ دیش | کینبرا - برسبین - ملبورن - نیلسن - ایڈیلیڈ - ہملٹن | 11151 |
پاکستان | ایڈیلیڈ - کرائسٹ چرچ - برسبین - نیپئر - آکلینڈ - ایڈیلیڈ | 11094 |
آئرلینڈ | نیلسن - برسبین - کینبرا - ہوبارٹ - ہملٹن - ایڈیلیڈ | 9917 |
بھارت | ایڈیلیڈ - ملبورن - پرتھ - پرتھ - ہملٹن - آکلینڈ | 8869 |
سری لنکا | کرائسٹ چرچ - ڈنیڈن - ملبورن - ویلنگٹن - سڈنی - ہوبارٹ | 8461 |
زمبابوے | ہملٹن - نیلسن - کینبرا - برسبین - ہوبارٹ - آکلینڈ | 7792 |
انگلستان | ملبورن - ویلنگٹن - کرائسٹ چرچ - ویلنگٹن - ایڈیلیڈ - سڈنی | 7572 |
جنوبی افریقہ | ہملٹن - ملبورن - سڈنی - کینبرا - آکلینڈ - ویلنگٹن | 6416 |
اسکاٹ لینڈ | ڈنیڈن - کرائسٹ چرچ - ڈنیڈن - نیلسن - ہوبارٹ - ہوبارٹ | 3326 |
نیوزی لینڈ | کرائسٹ چرچ - ڈنیڈن - ویلنگٹن - آکلینڈ - نیپئر - ہملٹن | 2008 |